تمہارا خط اگر ہوتا

جاسمن

لائبریرین
قرار جاں ہے تمہارا وعدہ کہ گھر پہنچ کر میں بھیج دوں گی
میں منتظر ہوں تمہارے خط کا شکایتوں کا جواب لکھنا
پروفیسر ڈاکٹر طاہر تونسوی
 

جاسمن

لائبریرین
مضمون سوجھتے ہیں ہزاروں نئے نئے
قاصد یہ خط نہیں مرے غم کی کتاب ہے
نظام رامپوری
 

جاسمن

لائبریرین
آتے جاتے ہوئے موسم سے الگ رہ کے ذرا
اب کے خط میں تو کوئی بات پرانی لکھنا
اس اشارے کو وہ سمجھا تو مگر مدت بعد
اپنے ہر خط میں اسے رات کی رانی لکھنا
کنور بے چین
 

جاسمن

لائبریرین
ناامیدی موت سے کہتی ہے اپنا کام کر
آس کہتی ہے ٹھہر خط کا جواب آنے کو ہے
فانی بدایونی
 
Top