تلخ دن---تلخ رات---

مظفرمحسن

محفلین
تلخ دن تلخ رات سے پھلے---
اک ادھوری سی بات سے پھلے--

میں تھا مسرور اس سے ملنا ھے--
پھول نے پھر چمن مین کھلنا ھے---

دل میں ھے جو وہ بات کر لیں گے--
تھوڑا ھنس لیں گے تھوڑا لڑ لیں گے--

ھار کر جیت اس کو دے دیں گے--
بہت سے پھول اس کو لے دیں گے--

گفتگو میں مٹھاس بھر دے گا---
ھاں وہ کچھ خواب پورے کر دے گا--

اس کو دیکھیں گے سر سے پاوں تک--
آیا ھے شھر سے جو گاوں تک---

اپنی مرضی سے آنے والے کو--
روک لیں گے ---جانے والے کو---

رات دن گاوں میں بسر کر کے--
پھر مجھے دیکھا آنکھ یوں بھر کے--

جیسے کھتا ھو میری مجبوری---
پیدا کر ڈالے گی یہ پھر دوری---

میں سدا ساتھ تیرے رہ جاتا--
اور جزبات میں ھی بہھ جاتا--

شھر کی شوخیاں بلاتی ھیں--
ھاں مجھے رات بھر جگاتی ھیں--

گاوں میں بھینس رات جب بولی--
غصے میں ڈر کے آنکھ جب کھولی--

میں نے سمجھا یہ بھوت ھے کوئی--
ایک بلی جو ایسے میں روئی---

پاس کتا تھا ڈر کے وہ بھاگا---
اک پرندہ درخت پر جاگا---

بن موسیقی کے گا رھے تھے سب--
تھک کے سوے یہ گیت گا کے کب--؟

میں تھا مشغول مچھروں کے ساتھ--
جنھوں نے کر کے زخمی دونوں ھاتھ--

میری بیماری کا سامان کیا--
مجھ کو حیران --پریشان کیا---

لوڈ شیڈنگ کے دور میں یارو---
بس رھوں گا لاھور میں یارو---

گاوں میں بیس گھنٹے جاتی ھے--
شھر میں چار گھیٹے آتی ھے---

فرق واضح ھے غور فرمائے--
دور جمھوریت کے گن گائے---



---حافظ مظفر محسن-----
 

زینب

محفلین
ہاہاہاہا شروع میں بڑی رومینٹک لگی آگے جا کے پاکستانی حکومت کی طرح پینترا ہی بدل گئی اپ کی غزل،،،،،
 
بہت خوب بھئی بہت خوب۔۔۔ گو کہ کئی جگہ ڈس۔بیلنس ہوگئی لیکن خیالات بہت خوبصورت اور کہاں سے کہاں گھومتی چلی گئی۔۔۔ واہ واہ۔۔۔!
:clap:
 

مظفرمحسن

محفلین
بہت خوب بھئی بہت خوب۔۔۔ گو کہ کئی جگہ ڈس۔بیلنس ہوگئی لیکن خیالات بہت خوبصورت اور کہاں سے کہاں گھومتی چلی گئی۔۔۔ واہ واہ۔۔۔!
:clap:

راھبر نیند کی آغوش میں ھے--
قوم سوی ھے---!
کوی بات نھیں----؟-----
آپ نے میری یہ نظم پڑھی ھے---؟
 

مغزل

محفلین
مظفر صاحب۔۔
بسیار گوئی سے بہتر تھا کہ آپ غزل میں وحدتِ تاثر (یا کیفیت)برقرار رکھتے۔۔
شعر گوئی خدا کی عطا اور امانت ہے اس کا مثبت استعمال کیجئے
مزاح میں بھی کہیئے کوئی۔۔ ممانعت نہیں مگر دونوں میں تفریق رکھئے۔

خدا آپ کا ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔اٰمین
 
Top