تقلید

abuhuraira farooqi

محفلین
شریعت کا قانون رب العالمین نے ہمیں صرف حکم دیا ہے محمدالرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کا اور لفظ اتباع ہی خالق ومالک کو محبوب ہے اور اس کی حکمتیں بھی خود جانتا ہے حتی کہ نبی علیہ السلام کیلئے اتنا فرمادیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع درحقیقت میری ہی اتباع ہے اور ذرا غور کرنے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ لفظ تقلید کوئی اتنا اچھا لفظ نہیں بلکہ انسانیت کے شایان شان بھی نہیں اگر اس قدر اچھا قابل تحسین ہوتا تو انسان کیلئے پسند کیا جاتا مگر دیکھ لیجئیے مکمل شریعت اسلامیہ کی ورق گردانی کرلیجئیے کہیں بھی عزت وشرف کے طور پر استعمال نہیں کیا گیا کیونکہ یہ شریعت کی اصلاح ہے ہی نہیں یہ تو ایسے مسلمانوں کے سر تھوپ دی گئی ہے بیک دیکھئیے اللہ تعالی نے اس کو جانوروں کیلئیے استعمال کیا ہے فرمایا کہ یاایھاالذین آمنوا لا تحلوا شعائر اللہ ولا الشھر الحرام ولا الھدی ولا القلائد الخ۔۔۔۔
اب اس میں غور کیلئیے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ یہ لفظ تو انسانیت کے معیار کا نہیں بلکہ یہ تو جانوروں کیلئیے مستعمل ہے انسانیت کے شایان شان تو اطاعت ہے اتباع ہے فرمایا کہ اتبعوا ما انزل الیکم من ربکم ولاتتبعوا من دونہ اولیاء قلیلا ما تذکرون۔۔۔
اب آپ خود فیصلہ کرتے جائیں کہ اللہ کے ہاں ہمارے لئے کیا انتخاب ہے اور ہم کس چیز کو محترم سمجھتے اور کس چیز کو منتخب کرتے ہیں۔۔۔
مزید لفظ تقلید کے معانی پر غور وفکر کرنے سے معلوم ہوگا یہ ایک لگام ہے اب وہ کسی کے ہاتھ میں دیدو تو اب اسی کی مرضی وہ جہاں مرضی لےجاتا رہے جب تک لگام اس کے ہاتھ میں ہے چلنے دے نہ دے بیٹھنے دے نہ دے اپنی مرضی سے کچھ نہیں کرنے دے گا جو چاھے گا کرے گا۔۔۔۔
سمجھنے کیلئے تو اتنی بھی کافی ہے نہیں تو جسے سمجھنے کی ضرورت نہ تو پورا قرآن بھی اثر نہیں کرتا کیونکہ رب تعالی کا قانون ہی ایسا ہے کہ ویھدی الیہ من ینیب۔۔
ویھدی الیہ من اناب۔۔۔
ھدایت مطالبے پر ورنہ رب خاق مالک کو بھی ضرورت نہیں۔۔
قل مایعبو بکم ربی لولا دعاؤکم۔۔الخ۔۔۔
ھذا ماعندی وباللہ التوفیق واللہ اعلم بالصواب۔۔۔
 

فاخر رضا

محفلین
سلام
تین options ہیں
یا تو خود اجتہاد کیا جائے
یار احتیاط پر عمل کیا جائے
یا تقلید کی جائے
تقلید کو جس قدر بھی مذموم کہا جائے مگر یہ ناگزیر ہے
اندھی تقلید نہ کی جائے بلکہ آنکھیں کھول کر تقلید کی جائے.
یہ فقہی، یا شرعی مسئلہ نہیں ہے بلکہ خالصتاً عقلی مسئلہ ہے
 

abuhuraira farooqi

محفلین
سلام
تین options ہیں
یا تو خود اجتہاد کیا جائے
یار احتیاط پر عمل کیا جائے
یا تقلید کی جائے
تقلید کو جس قدر بھی مذموم کہا جائے مگر یہ ناگزیر ہے
اندھی تقلید نہ کی جائے بلکہ آنکھیں کھول کر تقلید کی جائے.
یہ فقہی، یا شرعی مسئلہ نہیں ہے بلکہ خالصتاً عقلی مسئلہ ہے
کاش میری تحریر کے الفاظ سمجھ آ گئے ہوتے تو شاید اتنا کہنے کی ضرورت نہ پڑتی
 

abuhuraira farooqi

محفلین
عام ہو یا خاص تقلید کوئی بھی نہیں کرتا
اور آپ کو یہ لفظ اتنا ہی پسند ہے تو شریعت اسلامیہ سے اس کا استعمال تو دیکھاؤ۔۔
آخر کیا مجبوری ہے کہ لفظ اتباع یا اطاعت اقتدا کتنے الفاظ ہیں مستحسن بھی اور پسندیدہ بھی ان کے استعمال میں کیا چیز آڑے ہے اور ان کے ترک کی کیا مجبوری ہے اور لفظ تقلید کی کیا خوبی کہ چھوڑنے کا دل ہی نہیں کرتا
 

abuhuraira farooqi

محفلین
پہلی بات تو یہ ہے کہ تقلید شریعت اسلامیہ کی کوئی اصطلاح نہیں۔۔۔۔
اور اگر قران نے یہ لفظ استعمال کیا تو جانور کےلئے انسانیت کے تو شایان شان بھی نہ سمجھا
 
پہلی بات تو یہ ہے کہ تقلید شریعت اسلامیہ کی کوئی اصطلاح نہیں۔۔۔۔
اور اگر قران نے یہ لفظ استعمال کیا تو جانور کےلئے انسانیت کے تو شایان شان بھی نہ سمجھا
اگر آپ تقلید کی تعریف بیان نہیں کر سکتے تو پھر تنقید کس چیز پر کر رہے ہیں؟ مجھے یوں لگتا ہے کہ تقلید پر آپ کا اپنا کانسیپٹ کلئیر نہیں ہے
 

abuhuraira farooqi

محفلین
چلیں مان
اگر آپ تقلید کی تعریف بیان نہیں کر سکتے تو پھر تنقید کس چیز پر کر رہے ہیں؟ مجھے یوں لگتا ہے کہ تقلید پر آپ کا اپنا کانسیپٹ کلئیر نہیں ہے
چلیں مان لیا میرا کانسپٹ کلئیر نہیں لیکن آپ کے نزدیک یہ ایک شرعی اصطلاح ہے تو آپ نے اس شرعی اصطلاح کی ابھی تک وضاحت کیوں نہیں کردی؟؟؟
 
شریعت کا قانون رب العالمین نے ہمیں صرف حکم دیا ہے محمدالرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کا اور لفظ اتباع ہی خالق ومالک کو محبوب ہے اور اس کی حکمتیں بھی خود جانتا ہے حتی کہ نبی علیہ السلام کیلئے اتنا فرمادیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع درحقیقت میری ہی اتباع ہے اور ذرا غور کرنے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ لفظ تقلید کوئی اتنا اچھا لفظ نہیں بلکہ انسانیت کے شایان شان بھی نہیں اگر اس قدر اچھا قابل تحسین ہوتا تو انسان کیلئے پسند کیا جاتا مگر دیکھ لیجئیے مکمل شریعت اسلامیہ کی ورق گردانی کرلیجئیے کہیں بھی عزت وشرف کے طور پر استعمال نہیں کیا گیا کیونکہ یہ شریعت کی اصلاح ہے ہی نہیں یہ تو ایسے مسلمانوں کے سر تھوپ دی گئی ہے بیک دیکھئیے اللہ تعالی نے اس کو جانوروں کیلئیے استعمال کیا ہے فرمایا کہ یاایھاالذین آمنوا لا تحلوا شعائر اللہ ولا الشھر الحرام ولا الھدی ولا القلائد الخ۔۔۔۔
اب اس میں غور کیلئیے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ یہ لفظ تو انسانیت کے معیار کا نہیں بلکہ یہ تو جانوروں کیلئیے مستعمل ہے انسانیت کے شایان شان تو اطاعت ہے اتباع ہے فرمایا کہ اتبعوا ما انزل الیکم من ربکم ولاتتبعوا من دونہ اولیاء قلیلا ما تذکرون۔۔۔
اب آپ خود فیصلہ کرتے جائیں کہ اللہ کے ہاں ہمارے لئے کیا انتخاب ہے اور ہم کس چیز کو محترم سمجھتے اور کس چیز کو منتخب کرتے ہیں۔۔۔
مزید لفظ تقلید کے معانی پر غور وفکر کرنے سے معلوم ہوگا یہ ایک لگام ہے اب وہ کسی کے ہاتھ میں دیدو تو اب اسی کی مرضی وہ جہاں مرضی لےجاتا رہے جب تک لگام اس کے ہاتھ میں ہے چلنے دے نہ دے بیٹھنے دے نہ دے اپنی مرضی سے کچھ نہیں کرنے دے گا جو چاھے گا کرے گا۔۔۔۔
سمجھنے کیلئے تو اتنی بھی کافی ہے نہیں تو جسے سمجھنے کی ضرورت نہ تو پورا قرآن بھی اثر نہیں کرتا کیونکہ رب تعالی کا قانون ہی ایسا ہے کہ ویھدی الیہ من ینیب۔۔
ویھدی الیہ من اناب۔۔۔
ھدایت مطالبے پر ورنہ رب خاق مالک کو بھی ضرورت نہیں۔۔
قل مایعبو بکم ربی لولا دعاؤکم۔۔الخ۔۔۔
ھذا ماعندی وباللہ التوفیق واللہ اعلم بالصواب۔۔۔
آپ کا سارا زور اس بات پر ہے کہ تقلید بہت برا لفظ ہے۔ چلیں مان لیا، اب نہیں کریں گے۔ اب آپ اتباع، اعتماد اور پیروی کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ کر لیں یا نہ کریں؟
 

abuhuraira farooqi

محفلین
آپ کا سارا زور اس بات پر ہے کہ تقلید بہت برا لفظ ہے۔ چلیں مان لیا، اب نہیں کریں گے۔ اب آپ اتباع، اعتماد اور پیروی کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ کر لیں یا نہ کریں؟
اتباع اطاعت سے بہتر اور کوئی لفظ نہیں رہی بات اعتماد کی تو یا پیروری کی کی تو وہ میں نے کی نہیں البتہ یہ اصول یاد رہے کہ اطاعت کہتے کسے ہیں۔۔۔ لا طاعۃلمخلوق فی معصیۃ الخالق کا کانسپٹ کلئیر ہوتو ان شاءاللہ میری کی ہوئی کوئی بات بھی مشکل نہیں ہاں اگر زبردستی کا الجھاؤ کیا جائے تو اس بارے میں کچھ بھی کہنے سے قاصر ہوں
 

فاخر رضا

محفلین
محترم میں پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ یہ لفظ انسانیت کے شایان شان ہی نہیں تو جواز کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
لکیر کے فقیر مت بنیں، اردو اور عربی میں تقلید کے معنی وسیع ہیں
ڈاکٹر، مکینک، معمار، درزی وغیرہ وغیرہ سے آپ جو مشورے لیتے ہیں اور ان پر عمل کرتے ہیں تیکنیکی لحاظ سے وہ بھی تقلید ہے.
الفاظ کے پیچھے بھاگنا جھکی پن کہلاتا ہے
 
Top