تری بے وفائی سبب میرے غم کا

السلام علیکم
امید کرتا ہوں کہ سب ماشا اللہ بخیریت ہوں گے۔
لیں جناب کچھ اشعار لے کر حاضر ہوا ہوں اصلاح کے لئیے جو میں نے ابھی ابھی کہے ہیں۔
اس میں میں نے الفاظ کے چنائواور موضوع پہ زیادہ زور نہیں دیا بس سادہ سے استعمال کئیے ہیں۔ جبکہ بحر کا خیال رکھنے کی کوشش کی ہے۔
اب اس میں کس حد تک کامیاب ہو سکا ذرا میری رہنمائی فرمائیے گا۔

تری بے وفائی سبب میرے غم کا
کروں کیا بتا دو میں اِس چشمِ نم کا

نہیں کوئی بھی ہے وفاؤں کے قابل
صلہ مل گیا مجھ کو میرے بھرم کا

گرُیزاں رہا تو ہمیشہ ہی مجھ سے
کہوں حال کس سےمیں تیرے کرم کا

سنا ہے تڑپنے میں بھی اِک مزہ ہے
مجھے بھی ملا لطف تیرے سِتم کا

رضا کچھ نہیں ہے وفا کی حقیقت
بھُلا بھی دے چہرہ تو اپنے صنم کا

 

محمد وارث

لائبریرین
اچھی غزل ہے رضا صاحب، اور بحر کا آپ نے خوب خیال رکھا ہے، مکمل وزن میں ہے غزل، لاجواب۔

بہتر سے بہتر کی تلاش انسانی فطرت کا خاصہ ہے، الفاظ کو آگے پیچھے کیا جا سکتا ہے کہ مصرعے مزید رواں ہو جائیں جیسے

نہیں کوئی بھی ہے وفاؤں کے قابل

کو اگر

کوئی بھی نہیں ہے وفاؤں کے قابل

کریں، وغیرہ۔

یقیناً اعجاز صاحب اس پر تفصیلی رائے دینگے۔

والسلام
 
بہت شکریہ وارث صاحب
بہت خوشی ہوئی آپ کی رائے پڑھ کے
جس بات کی طرف آپ نے اشارہ کیا میں آئیندہ اُس کا خیال رکھوں گا انشااللہ
ایک بات بتائوں کہ یہ آپ کے بلاگ کا فیض ہے جو مجھے بھی ملا
بہت شکریہ رہنمائی کا
 

الف عین

لائبریرین
مبارک ہو رضا، غزل واقعی مکمل بحر میں ہے، بس وہی وارث کی بات درست ہے۔ بعد میں ذرا تینوں غزلوں کو دیکھتا ہوں ایک ساتھ۔ فی الحال کاپی پیسٹ کر لیتا ہوں۔
 

الف عین

لائبریرین
تری بے وفائی سبب میرے غم کا
کروں کیا بتا دو میں اِس چشمِ نم کا

///دونوں مصرعوں میں ربط واضح نہیں ہے، اگر چشم نم محبوب کی بے وفائی کا سبب ہے تو کس سے پوچھ رہے ہو کہ اس کا کیا مصرف ہو سکتا ہے؟

نہیں کوئی بھی ہے وفاؤں کے قابل
صلہ مل گیا مجھ کو میرے بھرم کا
کوئی بھی نہیں ہے وفاؤں کے قابل
صلہ مل گیا۔۔۔۔
لیکن وہی سوال یہاں بھی اٹھتا ہے، پہلے مصرعے میں کوئی قرینہ تو ہو جس سے دوسرے مصرعے کا مطلب واضح ہو سکے۔ یہی بات اس شعر میں بھی ہے جو اس کے بعد ہے

گرُیزاں رہا تو ہمیشہ ہی مجھ سے
کہوں حال کس سےمیں تیرے کرم کا



سنا ہے تڑپنے میں بھی اِک مزہ ہے
مجھے بھی ملا لطف تیرے سِتم کا

///درست

رضا کچھ نہیں ہے وفا کی حقیقت
بھُلا بھی دے چہرہ تو اپنے صنم کا

کچھ سوقیانہ نہیں ہے؟ ’صنم‘ فلمی گیت جیسا لگ رہا ہے یہاں
 
Top