گلزار تجھ کو دیکھا ھے جو دریا نے ادھر آتے ھوئے - گلزار

عمران خان

محفلین
تجھ کو دیکھا ھے جو دریا نے ادھر آتے ھوئے
کچھ بھنور ڈوب گئے پانی میں چکراتے ھوئے


ھم نے تو رات کو دانتوں سے پکڑ رکھا ھے
چھینا جھپٹی میں افق کھلتا گیا جاتے ھوئے

جھپ سے پانی میں اتر جاتی ھے گلنار شفق
سرخ ھو جاتے ھیں رخساربھی،شرماتے ھوئے

میں نہ ھوں گا تو خزاں کیسے کٹے گی تیری
شوخ پتے نے کہا شاخ سے،مرجھاتے ھوئے

حسرتیں اپنی بلکتیں نہ یتیموں کی طرح
ھم کو آواز ہی دے لیتے ذرا، جاتے ھوئے
 
Top