تبدیلی از اختر الایمان

فرخ منظور

لائبریرین
تبدیلی

اس بھرے شہر میں
اک بھی ایسا نہیں
جو مجھے راہ چلتے کو پہچان لے
اور آواز د ے
"او بے او سر پھرے"
دونوں اک دوسرے سے لپٹ کر وہیں
گرد و پیش اور ماحول کو بھول کر
گالیاں دیں
ہنسیں ، ہاتھا پائی کریں
پاس کے پیڑ کی چھاؤں میں بیٹھ کر
گھنٹوں ایک دوسرے کی سنیں اور کہیں
اور اس نیک روحوں کے بازار میں
میر ی یہ قیمتی بے بہا زندگی
ایک دن کے لیے اپنا رخ موڑ لے

(اختر الایمان)
 

سید زبیر

محفلین
سر ! بہت اعلیٰ
اس بھرے شہر میں​
اک بھی ایسا نہیں​
جو مجھے راہ چلتے کو پہچان لے​
اور آواز د ے​
"او بے او سر پھرے"​
 
Top