امان زرگر
محفلین
پھول سی نزہت ملی دل کو مرے
کیا عجب ندرت ملی دل کو مرے
درد کی دولت ملی دل کو مرے
وصل کی حسرت ملی دل کو مرے
فرط الفت سے نہ مر جاؤں کہیں
اک تری چاہت ملی دل کو مرے
پرسکوں جا کر لحد میں سو گئے
(سو گئے جا کر لحد میں پرسکوں)
عشق سے فرصت ملی دل کو مرے
تیرے پہلو میں بھی بیٹھے مضطرب
اک عجب فرقت ملی دل کو مرے
ناتواں کب شوق میرا اے فلک!
عزم کی طاقت ملی دل کو مرے
کب بھلا تھا شوق رسوائی ہمیں
عشق کی تہمت ملی دل کو مرے
رشک جس پر ہے مری تہذیب کو
دیکھ کیا وحشت ملی دل کو مرے
کیا عجب ندرت ملی دل کو مرے
درد کی دولت ملی دل کو مرے
وصل کی حسرت ملی دل کو مرے
فرط الفت سے نہ مر جاؤں کہیں
اک تری چاہت ملی دل کو مرے
پرسکوں جا کر لحد میں سو گئے
(سو گئے جا کر لحد میں پرسکوں)
عشق سے فرصت ملی دل کو مرے
تیرے پہلو میں بھی بیٹھے مضطرب
اک عجب فرقت ملی دل کو مرے
ناتواں کب شوق میرا اے فلک!
عزم کی طاقت ملی دل کو مرے
کب بھلا تھا شوق رسوائی ہمیں
عشق کی تہمت ملی دل کو مرے
رشک جس پر ہے مری تہذیب کو
دیکھ کیا وحشت ملی دل کو مرے
آخری تدوین: