تاجکستان اور ازبکستان کے نقدی اوراق

حسان خان

لائبریرین
تاجکستان کی قومی کرنسی کا نام 'سامانی' ہے جو کہ سامانی سلطنت کے نام پر رکھی گئی ہے۔ ایک سامانی سو دِرم کے مساوی ہے۔
منبعِ تصاویر

ایک درم
اگلا حصہ: صدرالدین عینی تماشاخانہ
پچھلا حصہ: پامیری پہاڑ
TAJ0010ao.JPG

TAJ0010ar.JPG


پانچ درم
اگلا حصہ: ارباب ثقافتی مرکز، دوشنبہ
پچھلا حصہ: پچھلی صدی کے تاجک شاعر مرزا ترسون زادہ کا مقبرہ
TAJ0011ao.JPG

TAJ0011ar.JPG


بیس درم
اگلا حصہ: پارلیمانی عمارت کا اندرونی حصہ
پچھلا حصہ: کوہستانی راستہ
TAJ0012ao.JPG

TAJ0012ar.JPG


پچاس درم
اگلا حصہ: سامانی سلسلے کے عظیم حکمران امیر اسماعیل سامانی کا نقش
پچھلا حصہ: کوہستانی وادی اور راستہ
(تاجک قوم کے تکامل میں جن دو عناصر - فارسی زبان اور سنی اسلام - نے بنیادی کردار ادا کیا ہے اُن کا نقطۂ اتصال اور نقطۂ عروج سامانی سلطنت تھا۔ اسی لیے جدید تاجکستان میں سامانی سلطنت اور اسماعیل سامانی سے بڑے رومانی جذبات وابستہ ہیں۔ اس کی سب سے بڑی مثال یہ ہے کہ تاجکستان کی کرنسی ہی سامانی سلطنت کے نام پر ہے۔)
TAJ0013ao.JPG

TAJ0013ar.JPG


ایک سامانی
اگلا حصہ: تاجک شاعر مرزا ترسون زادہ
پچھلا حصہ: قومی بینک کی عمارت، دوشنبہ
TAJ0014ao.JPG

TAJ0014ar.JPG


تین سامانی
اگلا حصہ: پچھلی صدی کے تاجک سیاسی رہنما شیرین شاہ شاہ تیمور
پچھلا حصہ: مجلسِ عالی کی عمارت، دوشنبہ
TAJ0020o.jpg

TAJ0020r.jpg


پانچ سامانی
اگلا حصہ: بابائے ادبیاتِ تاجک استاد صدرالدین عینی
پچھلا حصہ: آدم الشعراء ابوعبداللہ جعفر بن محمد رودکی سمرقندی کا مقبرہ
(استاد صدرالدین عینی نے وسطی ایشیا کا پہلا فارسی ناول 'آدینہ' لکھ کر جدید تاجک ادب کی بنیاد ڈالی تھی۔ وہ فارسی اور ازبک ترکی دونوں پر یکساں عبور رکھتے تھے اور اُنہوں نے اپنی بہت سی کتابیں دونوں زبانوں میں لکھی ہیں۔ ان کا تعلق بخارا سے تھا اس لیے ان کی اکثرتحاریر ایرانی فارسی سے مختلف بخارائی لہجے کی فارسی میں تحریر کی گئی ہیں۔)
TAJ0015ao.JPG

TAJ0015ar.JPG


دس سامانی
اگلا حصہ: صوفی بزرگ، فارسی شاعر اور کشمیر میں اسلام اور فارسی اسلامی تمدن پھیلانے والی شخصیت میر سید علی ہمدانی
پچھلا حصہ: میر سید علی ہمدانی کا کولاب میں واقع مقبرہ اور اُن کا ایک فارسی قطعہ
هر که ما را یاد کرد ایزد مر او را یار باد
هر که ما را خوار کرد از عمر برخوردار باد
هر که اندر راهِ ما خاری فکند از دشمنی
هر گلی از باغِ وصلش بشکفد بی‌خار باد
در دو عالم نیست ما را با کسی گرد و غبار
هر که ما را رنجه دارد، راحتش بسیار باد
(جس نے بھی ہمیں یاد کیا خدا اُس کا یار ہو۔۔ جس نے بھی ہمیں خوار کیا وہ لمبی عمر سے بہرہ ور ہو۔۔ جس نے بھی دشمنی میں ہماری راہ میں کانٹے بچھائے اُس کے باغِ وصل کا ہر پھول کانٹے کے بغیر کھِلے۔۔ دو عالم میں ہمیں کسی کے ساتھ بھی پرخاش نہیں ہے۔۔۔ جو بھی ہمیں رنج دیتا ہے، اُس کی راحت افزوں ہو۔)

TAJ0016ao.JPG

TAJ0016ar.JPG


بیس سامانی
اگلا حصہ: قرونِ وسطیٰ کے فلسفی ابوعلی ابنِ سینا
پچھلا حصہ: دوشبنہ سے پندرہ کلومیٹر مغرب میں واقع قصبے 'حصار' کا پرانا قلعہ
TAJ0017ao.JPG

TAJ0017ar.JPG


پچاس سامانی
اگلا حصہ: مؤرخ اور شرق شناس باباجان غفوروف اور اُن کی کتاب 'تاجکان'
پچھلا حصہ: ابنِ سینا چائے خانہ، دوشنبہ
TAJ0018ao.JPG

TAJ0018ar.JPG


جاری ہے۔۔۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
سو سامانی
اگلا حصہ: اسماعیل سامانی اور بخارا میں واقع اُن کا مقبرہ
پچھلا حصہ: ایوانِ صدر، دوشنبہ
TAJ0019ao.JPG

TAJ0019ar.JPG


دو سو سامانی
اگلا حصہ: پچھلی صدی کے سیاسی رہنما نصرت اللہ مخسوم
پچھلا حصہ: کتابخانۂ ملیِ تاجکستان کی عمارت، دوشنبہ
TAJ0021o.jpg

TAJ0021r.jpg


پانچ سو سامانی
اگلا حصہ: آدم الشعراء ابوعبداللہ رودکی سمرقندی
پچھلا حصہ: قصرِ ملت، دوشنبہ
(۹۴۱ء میں وفات پانے والے رودکی فارسی شاعری کی بنیاد رکھنے والی شخصیت ہیں۔ اُنہوں نے گیارہ سو سال قبل بخارا کےسامانی دربار میں جو تخم بویا تھا وہ آج طویل سفر طے کر کے ایک تناور درخت میں تبدیل ہو گیا ہے، جس کے گُلوں کی بُوئے لطیف اردو اور ترکی جیسی فارسی سے متاثرہ زبانوں سے بھی مسلسل آتی ہے۔ خدا ان بزرگ انسان کی لحد پر ہمیشہ نورافشانی کرے۔)
TAJ0022o.jpg

TAJ0022r.jpg
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
ازبکستان کی قومی کرنسی کا نام 'سوم' ہے۔
منبعِ تصاویر

ایک سوم
اگلا حصہ: قومی علامت
پچھلا حصہ: علی شیر نوائی تماشاخانہ، تاشقند
(کئی دیگر مسلم اکثریتی ریاستوں کی طرح ازبکستان کی قومی علامت میں بھی ستارہ و ہلال شامل ہے۔)
800px-UZS1_1994_front.jpg

800px-UZS1_1994_back.jpg


تین سوم
اگلا حصہ: قومی علامت
پچھلا حصہ: مسجدِ چشمۂ ایوب مزار، بخارا
800px-UZS3_1994_front.jpg

800px-UZS3_1994_back.jpg


پانچ سوم
اگلا حصہ: قومی علامت اور مشرقی نقش و نگار
پچھلا حصہ: یادگارِ علی شیر نوائی، تاشقند
(امیر علی شیر نوائی ازبکستان کے قومی شاعر اور چغتائی ترکی کے عظیم ترین شاعر ہیں۔ اُنہوں نے فارسی میں بھی ایک دیوان چھوڑا ہے اور وہ تیموری بادشاہ سلطان حسین بایقرا کے وزیر اور مشہور فارسی شاعر عبدالرحمٰن جامی کے شاگرد بھی تھے۔)
یہ اژدہوں والے نقش و نگار بخارا اور سمرقند کی عمارات پر منقوش ہیں۔)
800px-UZS5_1994_front.jpg

800px-UZS5_1994_back.jpg


دس سوم
اگلا حصہ: قومی علامت اور مشرقی نقش و نگار
پچھلا حصہ: گورِ امیر تیمور، سمرقند
800px-UZS10_1994_front.jpg

800px-UZS10_1994_back.jpg


پچیس سوم
اگلا حصہ: قومی علامت اور مشرقی نقش و نگار
پچھلا حصہ: سمرقند کے آرامگاہِ شاہ زندہ میں واقع ترک ریاضی دان اور ستارہ شناس قاضی زادہ رومی کا مقبرہ
800px-UZS25_1994_front.jpg

800px-UZS25_1994_back.jpg


پچاس سوم
اگلا حصہ: قومی علامت اور مشرقی نقش و نگار
پچھلا حصہ: ریگستان، سمرقند کے تین مدرسے
800px-UZS50_1994_front.jpg

800px-UZS50_1994_back.jpg


سو سوم
اگلا حصہ: قومی علامت اور مشرقی نقش و نگار
پچھلا حصہ: بنیادکار محل، تاشقند
800px-UZS100_1994_front.jpg

800px-UZS100_1994_back.jpg


جاری ہے۔۔۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
دو سو سوم
اگلا حصہ: قومی علامت
پچھلا حصہ: سمرقند کے شیردار مدرسے میں بنے نقش و نگار (یہ شیر بھی اُسی کا حصہ ہے۔)
800px-UZS200_1997_front.jpg

800px-UzbekistanP80-200sum-1997-donatedoy_b.jpg


پانچ سو سوم
اگلا حصہ: قومی علامت
پچھلا حصہ: تاشقند میں واقع امیر تیمور کا مجسمہ
(امیر تیمور ازبکستان کا قومی قہرمان ہے۔)
× قہرمان = ہیرو

800px-UZS500_1999_front.jpg

800px-UzbekistanP81-500sum-1999-donatedoy_b.jpg


ایک ہزار سوم
اگلا حصہ: قومی علامت
پچھلا حصہ: امیر تیمور عجائب خانہ، تاشقند
800px-UZS1000_2001_front.jpg

800px-UZS1000_2001_back.jpg


پانچ ہزار سوم
اگلا حصہ: قومی علامت
پچھلا حصہ: مجلسِ عالی کی عمارت، تاشقند
(ازبک حکومت نے کچھ عرصے پہلے ازبک زبان کا خط رسمی طور پر روسی سے لاطینی کر دیا ہے، اس لیے ۲۰۱۳ میں چھپے اس نقدی ورق پر لاطینی خط میں عبارت دیکھی جا سکتی ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ ابھی بھی ازبکستان میں روسی خط ہی زیادہ استعمال ہوتا ہے۔)
800px-UZS5000_2013_front.jpg

800px-UZS5000_2013_rear.jpg


ختم شد!

سیدہ شگفتہ
 
آخری تدوین:
بہت عمدہ،
نوٹ کرنے والی بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنی کرنسی کے ذریعے ثقافت کا بھرپور طریقے سے اظہار کیا۔
بہت بہت شکریہ،

ایسے مراسلے کبھی کبھار نظروں کے سامنے نہیں آتے حسان خان ٹیگ کر دیا کریں
 

تلمیذ

لائبریرین
در دو عالم نیست ما را با کسی گرد و غبار
هر که ما را رنجه دارد، راحتش بسیار باد

سبحان اللہ!
 

اوشو

لائبریرین
کرنسی نوٹ ہوں اور مسلم ممالک کے ہوں تو آرٹ کے بہترین فن پارے ہوتے ہیں۔
بہت اعلیٰ حسان خان جی
بہت سی دعائیں آپ کے لیے
خوش رہیں ، بہت جئیں
 
بسیار اعلیٰ برادرم حسان خان۔ آفرین بر شما کہ از این معلوماتِ گران قدر ما را مستفید کردید۔
این امر قابلِ ستایش است کہ مردمِ تاجیکستان و ازبکستان یادباشِ خودشان را زندہ ماندہ اند۔ کاش ملتِ ما ھم چنین کردے۔
 
بہت عمدہ، خوبصورت اور معلوماتی!

رنگوں کا امتزاج و استعمال بھی بہت خوبصورت ہے۔
درست
پر فارسی کہیں لکھی ہوئی نظر نہیں ارہی شاید روسی زبان میں فارسی لکھی ہے
دوسرے یہ امیر تیمور وہی تیمور لنگ ہے جو مسلمانوں کی لاشوں کے مینار بناتا تھا؟
 
Top