"بے پر کی" لکھنے اور اڑانے کے رہنما اصول!

arifkarim

معطل
چاچو، ہم ذرا اس وقت بری طرح مصروف ہیں، چند گھنٹوں بعد دو عدد پریزینٹیشنز ہیں اور ابھی ہم سلائڈس بنا رہے ہیں۔۔۔ ایسی کاہلی اور تاخیر پسندی تو کسی ریسرچر کا ہی خاصہ ہو سکتی ہے۔
ہم تو آپکی 26 جون والی ڈیڈ لائن کا بے صبری سے انتظار کرر ہے ہیں تاکہ اسکے بعد خوب تنگ کر سکیں :)
 

سید فصیح احمد

لائبریرین
یہ شعر تو کسی خان صاحب پر بالکل فٹ بیٹھتا ہے۔ میں نے چنگے پڑھے لکھے خان زادوں جیسے کچھ ضرورت سے زیادہ ہی مشہور ’’عمران خان‘‘ کو مذکر اور مؤنث کے مابین دشواری کا سامنے کرتے دیکھا ہے۔ کیا پشتو میں مذکر مؤنث نہیں ہوتا؟
ہمارے نانا جان مرحوم برطانوی راج کے زمانہ کا ایک واقعہ بیان کرتے ہیں کہ جاپانی افواج انہیں پکڑ کر سنگاپور لے گئیں جہاں بڑی تعداد میں ہندوستان سے لائے گئے جنگی قیدی پہلے ہی سے موجود تھے۔ وہاں ایک خان صاحب کیساتھ انکے کچھ دوستوں نے شغل کے طور پر دریافت فرمایا کہ شیر انڈا دیتی ہے یا بچہ دیتی ہے۔ خان صاحب اچھی خاصی مشکل کا شکار ہو گئے۔ اتنا تو بھانپ ہی گئے تھے کہ یہ لوگ محض مذاق کر رہے ہیں۔ کوئی آدھ ایک گھنٹہ سوچ بچار کے بعد بولے: خوچہ، شیر نہ انڈہ دیتی ہے نہ بچہ دیتی ہے۔ اسکی عورت دیتی ہے ۔ :grin::grin::grin:

:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 
لکھ کر بھی تو بات ہی کر ہی رہے ہیں :p کون سا پکوڑے تل رہے ہیں :ROFLMAO:
(اللہ معاف کرے ابھی سے پکوڑے یاد آنے لگے مجھے)
Crying2.gif~c200
 
Top