بے پروں کی اڑانے والے لوگ--برائے اصلاح

Arshad khan

محفلین
بے پروں کی اڑانے والے لوگ
ہیں بھروسہ اٹھانے والے لوگ

زخم اپنے چھپائے پهرتے ہیں
یہ سدا مسکرانے والے لوگ

ﺻﺮﻑ ﺻﺤﺮﺍﺅﮞ ﮨﯽ ﻣﯿﮟ ﻣﻠﺘﮯ ﮨﯿﮟ
تیری محفل سے جانے والے لوگ

سچ کہوں تو بهلے نہیں لگتے
اپنا احساں جتانے والے لوگ

جانے کب آسماں سے اترے ہیں
تم پہ انگلی اٹھانے والے لوگ

کس قدر خوش نصیب ہوتے ہیں
شبِ فرقت نہ پانے والے لوگ

اپنے گهر کے ہی آدمی نکلے
میرے گهر کو جلانے والے لوگ

ارشد خان خٹک ؔ
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
زخم گہرے ہیں پر منافق ہیں
یہ سدا مسکرانے والے لوگ
۔۔واضح نہیں۔

دشت کی اور ہی نکلتے ہیں
تیری محفل سے جانے والے لوگ
۔۔دشت کے ساتھ ہندی کا ’اور‘ اچھا نہیں لگتا۔ اس کے علاوہ ’نکلتے‘ ہیں بھی واضح نہیں کرتا شعر۔
یوں کہو ۔۔
دشت کی سمت جا نکلتے ہیں
یا
صرف صحراؤں ہی میں ملتے ہیں

سچ کہوں تو بهلے نہیں لگتے
اپنا احساں جتانے والے لوگ
۔۔کوئی خاص بات نہیں۔

جانے کب آسماں سے اترے ہیں
تم پہ انگلی اٹھانے والے لوگ
۔۔واضح یہ بھی نہیں۔

باقی درست ہیں
 

Arshad khan

محفلین
زخم گہرے ہیں پر منافق ہیں
یہ سدا مسکرانے والے لوگ
۔۔واضح نہیں۔

دشت کی اور ہی نکلتے ہیں
تیری محفل سے جانے والے لوگ
۔۔دشت کے ساتھ ہندی کا ’اور‘ اچھا نہیں لگتا۔ اس کے علاوہ ’نکلتے‘ ہیں بھی واضح نہیں کرتا شعر۔
یوں کہو ۔۔
دشت کی سمت جا نکلتے ہیں
یا
صرف صحراؤں ہی میں ملتے ہیں

سچ کہوں تو بهلے نہیں لگتے
اپنا احساں جتانے والے لوگ
۔۔کوئی خاص بات نہیں۔

جانے کب آسماں سے اترے ہیں
تم پہ انگلی اٹھانے والے لوگ
۔۔واضح یہ بھی نہیں۔

باقی درست ہیں
بہت بہت شکریہ استادِ محترم آپ کی قیمتی رائے کا
اگر دوسرا شعر یوں ہو جائے

زخم اپنے چپهاتے پهرتے ہیں
یا
زخم گہرے ہیں پر چپهاتے ہیں
یہ سدا مسکرانے والے لوگ

باقی اشعار بهی دیکھتا ہوں
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
زخم اپنے چھپائے پھرتے ہیں
سب سے بہتر مصرع ہو گا۔ایک بات اور کہہ ہی دوں، یہ ایک عام سا مشاہدہ ہے املا کی رو سے۔
بھ۔ پھ، تھ، ٹھ، جھ، دھ، ڈھ وغیرہ ہندی کے حروف ہیں، اور اردو میں مرکب حروف کے طور پر استعمال کئے جاتے ہیں۔ لیکن نہ جانے کیوں ان کو لکھتے وقت ’ھ‘ پہلے لگا دی جاتی ہے۔ تم نے بھی دو جگہ چ ھ پ ا کو چ پ ھ ا لکھا ہے۔ محفل میں ہی نہیں، ان پیج یا یونی کوڈ فائلوں میں بھی یہی غلطی اکثر نظر آتی ہے۔
 

Arshad khan

محفلین
زخم اپنے چھپائے پھرتے ہیں
سب سے بہتر مصرع ہو گا۔ایک بات اور کہہ ہی دوں، یہ ایک عام سا مشاہدہ ہے املا کی رو سے۔
بھ۔ پھ، تھ، ٹھ، جھ، دھ، ڈھ وغیرہ ہندی کے حروف ہیں، اور اردو میں مرکب حروف کے طور پر استعمال کئے جاتے ہیں۔ لیکن نہ جانے کیوں ان کو لکھتے وقت ’ھ‘ پہلے لگا دی جاتی ہے۔ تم نے بھی دو جگہ چ ھ پ ا کو چ پ ھ ا لکھا ہے۔ محفل میں ہی نہیں، ان پیج یا یونی کوڈ فائلوں میں بھی یہی غلطی اکثر نظر آتی ہے۔
شکریہ استادِ محترم آئندہ اس غلطی کا خیال رکھو گا
 

الف عین

لائبریرین
ایک اور خیال یہ رکھیں کہ ترمیم پہلی پُوسٹ میں ہی نہ کر دیں۔ اصلاح کے بعد ایک نئے مراسلے میں پوسٹ کریں۔
 
Top