بیٹیاں وفاؤں جیسی ہوتی ہیں - منتخب شاعری

سیما علی

لائبریرین
بابا کا مان ہیں یہ بیٹیاں
ماوں کی شان ہیں یہ بیٹیاں
والدین پر جان نچھاور کرنے والی…
جنت میں لے جانے کا سبب یہ بیٹیاں…
گھروں میں رونق کا سبب ہیں یہ
چھوٹی چھوٹی باتوں پر آنسو بہاتی یہ بیٹیاں
ہوتی ہیں کس قدر نازک یہ کلیاں…؟
ذرا سی چوٹ پہ مرجھا جاتی ہیں یہ بیٹیاں
نکاح کے بندھن میں جب یہ بندھ جاتی ہیں
کر جاتی ہیں بابا کا گھر ویران یہ بیٹیاں
نیا گھر گلستان بنانے کی خاطر…
دل و جان وار دیتی ہیں یہ
ہوتی ہیں کس قدر وفادار یہ بیٹیاں…
لیکن افسوس ہے اس معاشرے کی بے حسی پر
دل غمگین ہے بیٹیوں کی بے بسی پر
ہیں ناکردہ گناہوں کی بھی ذمہ دار یہ بیٹیاں
جہیز کی کمی پر طعنوں کا شکار ہیں
لڑکیوں کی پیدائش پر بھی یہ قصوروار ہیں
اپنی بیماریوں کی بھی خود ہی ذمہ دار ہیں یہ بیٹیاں
کہیں غیرت کے نام پر قتل کر دی جاتی ہیں…
کہیں بے جا پابندیوں میں جکڑ دی جاتی ہیں یہ بیٹیاں
وہ سب حق جو لڑکوں کے لیے ہیں جائز…
ان پر نا حق رہتی ہیں یہ بیٹیاں…
بیٹیاں رحمت ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا…
پھر کیوں ان کو زحمت معاشرے نے بنایا ؟
ہیں کیوں اس دور میں پریشان یہ بیٹیاں؟
الہی دعا ہے کہ لکھ دے تو ہر بیٹی کا نصیب اچھا
یا رب ہمیں کر دے تو پھر سے اسلام پر عمل پیرا
پھر خوش رہیں، سدا مسکراتی رہیں یہ بیٹیاں…!!!!!!
اخت عمیر
 
Top