تعارف بہت مختصر سا تعارف ہے میرا

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
شکستہ پائی اِرادوں کے پیش و پس میں نہیں
دِل اُس کی چاہ میں گُم ہَے، جو میرے بس میں نہیں
براہِ روزنِ زنداں ہَوا تو آتی تھی
کُھلی فضا میں گُھٹن وُہ ہَے، جو قفس میں نہیں
قید میں یعقوب نے لی گو نہ یوسف کی خبر
لیکن آنکھیں روزن دیوار زنداں ہو گئیں
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
تمہیں آباء سے اپنے کوئی نسبت ہو نہیں سکتی
وہ سر دھڑ سے جدا کرتے تھے، تم انگوٹھے؟؟؟
سر دھڑ سے جدا کرنے کے لئے چھریوں کی دھاریں تیز کرنے کی بات کرتے ہیں تو سید عاطف علی بھیا کہتے ہیں کہ ہتھ ہولا رکھو۔
اس لئے آغاز انگوٹھا ہاتھ سے جدا کرنے سے کرتے ہیں۔
 
Top