کاشفی
محفلین
بھارتی مفادات کا تحفظ ہوگا
سلمان خورشید نےطالبان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی کامیابی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے
بھارت نے کہا ہے کہ افغانستان میں سرگرم طالبان کمانڈروں کے ساتھ امریکہ کے مذاکرات بھارت کی طرف سے کھینچی گئی ’سرخ لکیروں‘ کے اندر ہوں گے۔
یہ انکشاف بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے دورے پر آئے بھارتی وزیرخارجہ سلمان خورشید نے جمعہ کے روز کیا۔
انہوں نے طالبان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی کامیابی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ تاہم مسٹر خورشید نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان کے ساتھ مربوط مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کے امکانات روشن ہیں۔
سرینگر میں آل انڈیا کانگریس کے ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہیں افغانستان اور امریکہ نے یقین دلایا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی وجہ سے بھارتی مفادات کو کوئی ٹھیس نہیں پہنچے گی۔
وادی کے ایک روزہ دورے کے دوران مسٹر خورشید نے ریاستی کانگریس کے صدر دفتر پر پارٹی کے حامیوں سے خطاب کیا۔
جلسے کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’ابھی تک خود امریکہ کو بھی یقین نہیں ہے کہ یہ بات چیت آگے بڑھے گی یا نہیں۔ اور پھر ہم چاہتے ہیں کہ یہ بات چیت افغانستان کی حکومت کے کنٹرول میں رہے۔ ہم نےامریکی وزیرِ خارجہ جان کیری کی توجہ بھی اس جانب مرکوز کی ہے‘۔
پاکستان کے ساتھ بات چیت کا عمل دوبارہ شروع کرنے کے امکانات کی امید کرتے ہوئے مسٹر خورشید نے کہا ’ نواز شریف صاحب نے انتخابات کے دوران بھی اور وزیراعظم بننے کے بعد بھی مثبت اشارے دیے ہیں۔ لیکن ہمارے کچھ مطالبات ہیں، جن کے بغیر مذاکراتی سلسلہ آگے نہیں بڑھے گا‘۔
قابل ذکر ہے چند سال قبل امریکی حکومت نے سفارتی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے طالبان کے ساتھ بات چیت کا غیررسمی آغاز جرمنی اور قطر میں کیا گیا تھا۔ تاہم افغانستان میں طالبان کے حالیہ حملوں سے اس عمل کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

سلمان خورشید نےطالبان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی کامیابی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے
بھارت نے کہا ہے کہ افغانستان میں سرگرم طالبان کمانڈروں کے ساتھ امریکہ کے مذاکرات بھارت کی طرف سے کھینچی گئی ’سرخ لکیروں‘ کے اندر ہوں گے۔
یہ انکشاف بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے دورے پر آئے بھارتی وزیرخارجہ سلمان خورشید نے جمعہ کے روز کیا۔
انہوں نے طالبان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی کامیابی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ تاہم مسٹر خورشید نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان کے ساتھ مربوط مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کے امکانات روشن ہیں۔
سرینگر میں آل انڈیا کانگریس کے ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہیں افغانستان اور امریکہ نے یقین دلایا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی وجہ سے بھارتی مفادات کو کوئی ٹھیس نہیں پہنچے گی۔
وادی کے ایک روزہ دورے کے دوران مسٹر خورشید نے ریاستی کانگریس کے صدر دفتر پر پارٹی کے حامیوں سے خطاب کیا۔
جلسے کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’ابھی تک خود امریکہ کو بھی یقین نہیں ہے کہ یہ بات چیت آگے بڑھے گی یا نہیں۔ اور پھر ہم چاہتے ہیں کہ یہ بات چیت افغانستان کی حکومت کے کنٹرول میں رہے۔ ہم نےامریکی وزیرِ خارجہ جان کیری کی توجہ بھی اس جانب مرکوز کی ہے‘۔
پاکستان کے ساتھ بات چیت کا عمل دوبارہ شروع کرنے کے امکانات کی امید کرتے ہوئے مسٹر خورشید نے کہا ’ نواز شریف صاحب نے انتخابات کے دوران بھی اور وزیراعظم بننے کے بعد بھی مثبت اشارے دیے ہیں۔ لیکن ہمارے کچھ مطالبات ہیں، جن کے بغیر مذاکراتی سلسلہ آگے نہیں بڑھے گا‘۔
قابل ذکر ہے چند سال قبل امریکی حکومت نے سفارتی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے طالبان کے ساتھ بات چیت کا غیررسمی آغاز جرمنی اور قطر میں کیا گیا تھا۔ تاہم افغانستان میں طالبان کے حالیہ حملوں سے اس عمل کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔