بڑی حیرت سے اربابِ وفا کو دیکھتا ہوں

سیفی

محفلین
بڑی حیرت سے اربابِ وفا کو دیکھتا ہوں
خطا کو دیکھتا ہوں اور سزا کو دیکھتا ہوں

ابھی کچھ دیر ہے شاید میرے مایوس ہونے میں
ابھی کچھ دن فریبِ وفا رہنما کو دیکھتا ہوں

خدا معلوم دل کو جستجو ہے کن جزیروں کی
نہ جانے کن ستاروں کی ضیا کو دیکھتا ہوں

یہ کیا غم ہے مرے اشعار کو نم کر دیا جس نے
یہ دل میں کس سمندر کی گھٹا کو دیکھتا ہوں

ضمیر اک قیدِ نا محسوس کو محسوس کرتا ہے
کسی نا دیدنی زنجیرِ پا کو دیکھتا ہوں
 

نبیل

تکنیکی معاون
بہت خوب سیفی بھائی۔ آپ نے شاعر کا نام نہیں لکھا۔ یہ بتائیے کہ اس غزل کی وجہ انتخاب صرف پسندیدگی ہے یا کوئی اور دل جلانے والی وجہ بھی ہے؟
 

سیفی

محفلین
شکریہ نبیل بھیا۔۔۔۔۔
بس مزاج ہی ایسا ہے ورنہ غزل کو پسند کرنے کے پیچھے کوئی خاص کہانی نہیں۔۔۔۔۔۔

شکریہ۔۔۔۔۔راجہ نعمیم اختر صاحب
 

سیفی

محفلین
نہ جی توبہ۔۔۔۔۔۔۔قسم لے لیں جو اسطرح کی حرکت کی ہو میں نے۔۔۔۔ایسی غزل لکھنے والی :)
 
Top