ایمی: میری ہم جماعت عجیب عجیب سوال پوچھتی ہیں۔
"تم کہاں رہتی ہو؟ مطلب کس علاقے میں؟ " جب میں بتاتی ہوں تو ساتھ ہی وہ خود یا کوئی اور خاص طور پہ فلاں ضرور کہتی ہے کہ ہاں ہمارا بھی وہاں پلاٹ ہے۔ یا میں تو فلاں ٹاؤن میں رہتی ہوں۔ ایک تو اپنے سارے پلاٹس گنوا دیتی ہے۔ بلکہ بقول اس کے "میرا ایک پلاٹ فلاں شہر میں ہے، ایک فلاں شہر میں ہے۔ اور میری امی کا فلاں شہر میں۔۔۔۔
ایمی: اور یہ بھی کہ لنچ میں کیا لائی ہو؟
سٹیشنری کہاں سے لیتی ہو؟
امی کیا کرتی ہیں؟
والد کیا کرتے ہیں؟
جیب خرچ کتنا ملتا ہے؟
کتنے بہن بھائی؟ بھائی کہاں پڑھتا ہے؟ وہ کون سی جامعہ ہے؟
پھر جیسے ہی میں جواب دوں تو اپنے بارے میں بتانا شروع کر دیتی ہیں۔
محمد: بڑا آسان طریقہ ہے جواب دینے کا۔
آئیندہ کبھی پوچھیں کہ کہاں رہتی ہو؟ تم نے کہنا ہے کہ میں فلاں ٹاؤن میں رہتی ہوں لیکن یہ (نام لے کے) فلاں ٹاؤن میں رہتی ہے۔ اور اس کا ایک پلاٹ فلاں جگہ ہے، ایک فلاں جگہ اور ان کا ارادہ بھی ہے وہاں گھر بنانے کا۔
کوئی کھانے کا پوچھے تو بتاؤ کہ میں نے تو گھر سے کھایا تھا البتہ اس نے 26 کو فور سیزن سے کھانا کھایا تھا۔
بھائی کہاں پڑھتا ہے؟ بتاؤ میرا بھائی تو فلاں جامعہ میں پڑھتا ہے البتہ اس کا بھائی لمز میں پڑھتا ہے۔
میں تو سٹیشنری امتیاز سے لیتی ہوں یا میری امی لاہور سے اکٹھی لاتی ہیں لیکن یہ بک سٹی سے لیتی ہے۔
توبہ!!!! پھر بچوں نے ایسی ایسی اختراعات کیں کہ بس۔۔۔۔۔


