بُش کی حفاظت

شمشاد

لائبریرین
انڈیا میں صدر بش کے ساتھ امریکی جاسوسی کتے بھی آئے ہیں
امریکی صدر جارج بش کے ٹھاٹ تو اپنی جگہ، ان کے ساتھ چلنے والے جاسوسی کتوں کے بھی مزے کچھ کم نہیں۔
صدر بش اور ان کتوں کا چولی دامن کا ساتھ ہے، وہ جہاں بھی جاتے ہیں پہلے یہ جاسوسی کتے اس جگہ کا چپہ چپہ چھانتے ہیں۔

صدر کی سلامتی میں ان خصوصی طور پر تربیت یافتہ کتوں کا بڑا رول ہوتاہے، اور شاید انہیں اچھےموڈ میں رکھنے کے لیے ہی انہیں بھی فائیوسٹارہوٹلوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔

ہندوستانی اخبارات میں چھپنے والی خبروں کے مطابق ان سترہ کتوں میں سے کچھ صدر بش کے ساتھ شیراٹن ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے ہیں، البتہ ان کے کمرے میں نہیں، اور باقی ایک اور پر تعیش ہوٹل، لا میریڈین، کی میزبانی کا لطف اٹھا رہے ہیں۔

جرمن شیپرڈ اور لیبارڈور نسل کے یہ کتے جن کمروں میں ٹھہر ہیں، ان کا کرایہ تقریباً دس ہزار روپے روز ہے۔

یعنی ایک عام آدمی کی ایک مہینے کی تنخواہ کے برابر۔

انگریزی میں ایک کہاوت ہے کہ ایوری ڈاگ ہیز ہز ڈے، یعنی اچھے دن سب کے آتے ہیں۔ لیکن ان کتوں کی شان و شوکت دیکھنے سے لگتا نہیں کہ انہیں اپنے دن بدلنے کا کوئی زیادہ انتظار ہوگا۔

جمعرات کی صبح، ان کتوں نے راج گھاٹ کے پورے علاقے کو کھنگالا۔ راج گھاٹ مہاتما گاندھی کی یادگار ہے جہاں عام ہندوستانی کتوں کو رسائی حاصل نہیں۔ علاقہ محفوظ قرار دیئے جانے کے بعد ہی صدر بش نے مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کیا۔

ایسا نہیں کہ دلی پولیس کے پاس جاسوسی کتے نہیں۔ بس ان کی وفاداریوں اور اہلیت پر امریکی خفیہ ایجنسیوں کو زیادہ بھروسہ نہیں۔ اس لیے وہ اپنے کتے استعمال کرنا پسند کرتے ہیں۔

ہندوستانی کتے اپنے فرائض انجام دینے کے بعد اپنے خستہ حال کمروں کو لوٹتے ہیں اور امریکی کتے ائر کنڈیشنڈ ہوٹل کا رخ کرتے ہیں۔

لیکن ایسا نہیں کہ امریکی کتوں کو ہوٹل کے باقی مہمانوں کے برابر اعزاز دیا جا رہا ہو۔

انہیں ایک ایسے حصے میں ٹھہرایا گیا ہے جہاں وہ دوسرے مہمانوں کی نظروں سے دور رہیں۔

اخبارات کے مطابق اس کی وجہ یہ ہےکہ ان کا اخلاق اور مزاج بہت دوستانہ نہیں ہے۔

ایک اخبار کے مطابق فوج کے سپاہیوں کی طرح ان کتوں کے بھی عہدے ہیں: کوئی میجر ہے تو کوئی سیکنڈ لیفٹیننٹ۔

اور ہوٹل کے ایک ملازم کے مطابق انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ کتوں کو صرف ان کے عہدے سے ہی پکارا جائے۔

سوال ضابطوں کا ہو تو رنگ و نسل کی بنیاد پر بھید بھاؤ نہیں کیا جاسکتا۔

اور جہاں تک معیار زندگی کی بات ہے، تو مشکلات کا شکار جو لوگ اپنی زندگی کو کتوں کی زندگی سے بدتر قرار دیتے ہیں، تو انہیں یہ بات اب یاد رکھنی چاہیے کہ ان کتوں کی زندگی بہت سے انسانوں سےبہتر ہے۔

یہ بی بی سی کی 2 مارچ کی خبر ہے۔
 
Top