کاشفی
محفلین
بلوچستان میں جاری مظالم پر اقوام متحدہ کی خاموشی باعث تشویش ہے، بی آر پی کوریا
کوئٹہ (آن لائن)بلوچ ری پبلکن پارٹی جنوبی کوریا کے صدر نصیر احمد بلوچ ،نائب صدر امیر محمد بلوچ نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی اور چشم پوشی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ دشمن قابض ریاست کی سفاکیت اپنی انتہاؤں کو پہنچ چکی ہے ہر بلوچ فرزند کو صرف بلوچ ہونے کی سزا دی جارہی ہے اور اس کی گولیوں سے چھلنی مسخ شدہ لاش پھینکی جارہی ہے انسانی حقوق کے علمبردار ادارے بلوچوں کے خلاف سفاکانہ کارروائیوں کا نوٹس لیتے ہوئے اپنا مؤثر وعملی کردار ادا کریں اپنے جاری کئے جانے والے بیان میں انہوں نے بلوچ دشمن قابض ریاست کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بلوچ دشمن قابض ریاست بلوچ فرزندان کو ماورائے آئین و قانون گرفتار و لاپتہ کرکے انہیں عقوبت خانوں میں غیر انسانی ظلم و تشدد کا نشانہ بنارہی ہے بلکہ اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے قابض ریاست نہتے اور بے گناہ بلوچوں کو سفاکانہ انداز میں قتل کررہی ہے حال ہی میں بی آر پی پنجگور کے رکن اعجاز بلوچ اور بی آر پی کی سینٹرل کمیٹی کی رکن شمع بگٹی کے والد والد بزرگوار حمل بگٹی اور بھائی ولید بگٹی کو شہید کرنا قابض ریاستی کی جارحانہ پالیسیوں کا تسلسل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے اب تو ریاست اور اس کے ادارے پہلے بلوچ فرزندان کو ماورائے آئین و قانون گرفتار و لاپتہ کرکے انہیں عقوبت خانوں میں غیر انسانی ظلم و تشدد کا نشانہ بناکر ان کی گولیوں سے چھلنی لاشیں پھینک رہے تھے لیکن اب تو بلوچ فرزندان کے جسم کی چیر پھاڑ کرکے ان کے اعضاء تک نکال لئے جاتے ہیں جو قابض دشمن کی سفاکیت اور درندگی کی بدترین مثال ہے انہوں نے اقوام عالم اور انصاف کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں قابض ریاست کی بلوچوں کے خلاف سفاکانہ کارروائیوں کا نوٹس لیتے ہوئے انصاف کے تقاضے پورے کریں اور انسان دوست ہونے کا ثبوت دیں انہوں نے کہا کہ اگر بلوچ دشمن قابض ریاست یہ سمجھتی ہے کہ اس طرح کی جارحانہ کارروائیوں سے بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد سے دستبردار ہوجائیں گے تو یہ انکی بھول ہے بلوچ وطن کے دفاع کی جدوجہد اپنے خون کے آخری قطرے تک جاری رکھیں گے ۔
کوئٹہ (آن لائن)بلوچ ری پبلکن پارٹی جنوبی کوریا کے صدر نصیر احمد بلوچ ،نائب صدر امیر محمد بلوچ نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی اور چشم پوشی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ دشمن قابض ریاست کی سفاکیت اپنی انتہاؤں کو پہنچ چکی ہے ہر بلوچ فرزند کو صرف بلوچ ہونے کی سزا دی جارہی ہے اور اس کی گولیوں سے چھلنی مسخ شدہ لاش پھینکی جارہی ہے انسانی حقوق کے علمبردار ادارے بلوچوں کے خلاف سفاکانہ کارروائیوں کا نوٹس لیتے ہوئے اپنا مؤثر وعملی کردار ادا کریں اپنے جاری کئے جانے والے بیان میں انہوں نے بلوچ دشمن قابض ریاست کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بلوچ دشمن قابض ریاست بلوچ فرزندان کو ماورائے آئین و قانون گرفتار و لاپتہ کرکے انہیں عقوبت خانوں میں غیر انسانی ظلم و تشدد کا نشانہ بنارہی ہے بلکہ اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے قابض ریاست نہتے اور بے گناہ بلوچوں کو سفاکانہ انداز میں قتل کررہی ہے حال ہی میں بی آر پی پنجگور کے رکن اعجاز بلوچ اور بی آر پی کی سینٹرل کمیٹی کی رکن شمع بگٹی کے والد والد بزرگوار حمل بگٹی اور بھائی ولید بگٹی کو شہید کرنا قابض ریاستی کی جارحانہ پالیسیوں کا تسلسل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے اب تو ریاست اور اس کے ادارے پہلے بلوچ فرزندان کو ماورائے آئین و قانون گرفتار و لاپتہ کرکے انہیں عقوبت خانوں میں غیر انسانی ظلم و تشدد کا نشانہ بناکر ان کی گولیوں سے چھلنی لاشیں پھینک رہے تھے لیکن اب تو بلوچ فرزندان کے جسم کی چیر پھاڑ کرکے ان کے اعضاء تک نکال لئے جاتے ہیں جو قابض دشمن کی سفاکیت اور درندگی کی بدترین مثال ہے انہوں نے اقوام عالم اور انصاف کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں قابض ریاست کی بلوچوں کے خلاف سفاکانہ کارروائیوں کا نوٹس لیتے ہوئے انصاف کے تقاضے پورے کریں اور انسان دوست ہونے کا ثبوت دیں انہوں نے کہا کہ اگر بلوچ دشمن قابض ریاست یہ سمجھتی ہے کہ اس طرح کی جارحانہ کارروائیوں سے بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد سے دستبردار ہوجائیں گے تو یہ انکی بھول ہے بلوچ وطن کے دفاع کی جدوجہد اپنے خون کے آخری قطرے تک جاری رکھیں گے ۔