بلجیم، جرمنی اور فرانس کی سیر

عرفان سعید

محفلین
فریڈریچ شیلر (1759 تا 1805) جرمنی کا ایک مشہور شاعر تھا، جو شاعری کے ساتھ ساتھ تاریخ، فلسفہ اور ڈرامہ نگاری کا ماہر بھی تھا۔ اس مشہور شاعر کا آبائی وطن مائینز تھا اور یہ دنیائے سخن کی نابغہ روزگار شخصیت گوئٹے کا ہم عصر تھا۔ اپنی زندگی کے آخری اٹھارہ سالوں میں شیلر اور گوئٹے کے درمیان جمالیات سے متعلق انتہائی قیمتی مکالمات ہوتے رہے۔ انہی مکالمات نے جرمنی میں ایک ادبی تحریک کو برپا کرنے کی بنیاد رکھتے ہوئے کلاسیکل ویمر ادب کے دور کا آغاز کیا ہے۔
آج سے 156 سال پہلے مائینز کے شہرہ آفاق شاعر شیلر کا مجسمہ شہر کے ایک مشہور چوک میں نصب کیا گیا۔ یہ تصویر اسی مجسمے کی ہے۔

 

عرفان سعید

محفلین
شیلر کے مجسمے کے پاس ہی نصف صدی پرانا ایک 30 فٹ بلندی کا فوارہ ہے جس پر 200 کے قریب مختلف مجسمے بنے ہوئے ہیں۔
مائینز شہر میں اس فوارے کی ایک مخصوص حیثیت ہے۔ ہر سال مائینز میں ایک مقامی میلہ ہوتا ہے جسے مائینز کارنیوال کہا جاتا ہے۔ 11 ویں مہینے (نومبر) کی گیارہ تاریخ کو گیارہ بجے اس فوارے سے اس میلے کا آغاز ہوتا ہے۔

 
Top