برطانوی پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خصوصی بحث کا فیصلہ کر لیا

لندن (اے این این) برطانوی پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرخصوصی بحث کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ ڈیوڈوارڈ نے مسئلہ کشمیر کو علاقائی اور عالمی امن کیلئے خطرہ قراردیتے ہوئے بیک بنچ بزنس کمیٹی کو بتایاکہ بھارت کی نئی حکومت نے کشمیرکے حوالے سے جارحانہ روش اپنائی ہے جس سے بے یقینی کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم پارلیمان کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پربحث کرائیں گے اور اس حوالے سے دستخطی مہم میں چار ارکان نے انکے مؤقف کی حمایت کی ہے۔ اس حوالے سے بحث دارالعوام میں ہو گی تاہم اسکی تاریخ کا ابھی تعین نہیں ہوا۔ ڈیوڈوارڈ نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ گذشتہ کئی برس سے بہت سے لوگوں کیلئے مسلسل ایک تکلیف کا باعث ہے۔ پانچ سے چھ لاکھ بھارتی فوجی مستقل بنیادوں پر اس علاقے میں موجود ہیں یہ ایک کشیدگی والاعلاقہ ہے جہاں گزشتہ 60 سال یااس سے زائد عرصے میں پانچ لاکھ سے زائد افراد اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر چکے ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کے خاتمے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ یہ آرٹیکل جموں وکشمیر کو خصوصی حیثیت دیتا ہے لیکن نئی بھارتی حکومت اس آرٹیکل کی منسوخی کی باتیں کر رہی ہے جس سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایک قرارداد پر بحث چاہتے ہیں جس پر بہت سے ارکان کے دستخط ہیں۔ اس سے پہلے برطانوی وزیرخارجہ Hugo Swire نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا کوئی بھی حل پاکستان اور بھارت کی حکومتوں کے درمیان ہو گا۔
 
Top