براے اصلاح

Shahzad hussain

محفلین
محترم استاد الف عین صاحب

یہ مت سمجھ کہ کسی عارضی دھمال میں ہے
فقیر رقص_کناں دائمی دھمال میں ہے

عجیب رنگ_فسوں چھا گیا ہے بستی پہ
فغاں سکوت میں اور خامشی دھمال میں ہے

اندھیری رات میں جگنو ہیں ہم سفر میرے
سو میرے واسطے تیرہ شبی دھمال میں ہے

مجھے سکون سے مطلب ہے سو جہاں سے ملے
بدن کے ساتھ مری روح بھی دھمال میں ہے

حدود_ذات مجھے ضابطے بدلنے دے
وفور_شوق مری بندگی دھمال میں ہے
 

الف عین

لائبریرین
اچھی غزل ہے ماشاء اللہ۔ اغلاط سے پاک۔ پنجابی لب و لہجے کو دیکھتے ہوئے۔
ورنہ یہ ’دھمال‘ لفظ تو میں نے محفل میں ہی پہلی بار سنا تھا اور یہیں استعمال اور معنی معلوم ہوئے۔
 
Top