Shahzad hussain
محفلین
محترم استاد الف عین صاحب
یہ مت سمجھ کہ کسی عارضی دھمال میں ہے
فقیر رقص_کناں دائمی دھمال میں ہے
عجیب رنگ_فسوں چھا گیا ہے بستی پہ
فغاں سکوت میں اور خامشی دھمال میں ہے
اندھیری رات میں جگنو ہیں ہم سفر میرے
سو میرے واسطے تیرہ شبی دھمال میں ہے
مجھے سکون سے مطلب ہے سو جہاں سے ملے
بدن کے ساتھ مری روح بھی دھمال میں ہے
حدود_ذات مجھے ضابطے بدلنے دے
وفور_شوق مری بندگی دھمال میں ہے
یہ مت سمجھ کہ کسی عارضی دھمال میں ہے
فقیر رقص_کناں دائمی دھمال میں ہے
عجیب رنگ_فسوں چھا گیا ہے بستی پہ
فغاں سکوت میں اور خامشی دھمال میں ہے
اندھیری رات میں جگنو ہیں ہم سفر میرے
سو میرے واسطے تیرہ شبی دھمال میں ہے
مجھے سکون سے مطلب ہے سو جہاں سے ملے
بدن کے ساتھ مری روح بھی دھمال میں ہے
حدود_ذات مجھے ضابطے بدلنے دے
وفور_شوق مری بندگی دھمال میں ہے