برائے کرم اصلاح کیجئے۔۔!

استاد جی شرمندہ نہ کیجیے
شرمندہ تو آپ نے استاد جی کہہ کر مجھے کر دیا۔
اور اساتذہ کو رنجیدہ۔ :)
آپ کا تو بہت اہم کردار ہے اس محفل میں
محفل میں اہم کردار تو ان کا ہے کہ جنھوں نے یہاں علم و حکمت کے خزانے پروئے ہیں۔ ہم تو گپ شپ کے ذریعے محفل کو چالو رکھنے کا کام کرتے ہیں۔ :)
آپ پہ تو جاں نچھاور۔۔۔
ایک ہی جان ہے۔
شادی ہو چکی ہے؟
 

راشد ماہیؔ

محفلین
پہلے مصرعے میں "جانا ہی ہوگا" کا محل ہے لیکن شاعر کی عجز بیانی سے یہ یہاں ممکن نہیں رہا۔ دونوں مصرعوں میں متکلم بھی بدل گیا ہے، پہلے مصرعے میں تو جانے والا سوچ رہا ہے کہ جانا ہی ہوگا سو تلمیح کے مطابق یہ "سوہنی" سوچ رہی ہے کہ "مہینوال" بلائے گا تو جانا ہی ہوگا مگر دوسرے مصرعے میں آنا ہی ہوگا آ گیا مطلب اب "مہینوال" نے سوچنا شروع کر دیا کہ "سوہنی" کو آنا ہی ہوگا حالانکہ ایک ہی بندہ سوچ رہا ہے کہ اگر یار اُس پار بلائے گا تو جانا ہی ہوگا اور اگر گھڑا کچا بھی ہوا تو پھر بھی "جانا" ہی ہوگا۔ "گر گھڑے" کا ٹکڑا عجب ہی تنافر پیدا کر رہا ہے اور پڑھنے میں انتہائی ثقیل ہو گیا ہے۔
اب دیکھیے گا استادِ محترم!
پار وہ یار بلائے گا تو ماہی میرے
گھڑے چاہے کچے بھی ہوئے جانا ہوگا
 
راشد بھائی ایک بات ذہن میں رکھیے۔
شاعری میں روانی بہت اہم ہے۔ قاری کو پڑھنے میں مشکل ہو گی تو اس کا دھیان بیان کردہ مضامین کی جانب نہیں جائے گا اور اکتا جائے گا۔
تکنیکی علم ہونا اچھی بات ہے، مگر محض تکنیکی اعتبار سے درست ہونا کافی نہیں ہے۔
اشعار کی تفصیلی اصلاح پر تو اساتذہ کرام ہی بہتر انداز بات کر سکتے ہیں۔
 
اگر ہماری طرح ڈھیٹ ہوں تو۔ :)
راشد ماہیؔ بھائی۔ آپ کا کانٹا، آپ کی مرضی۔
مگر حقیقت یہی ہے۔ :)
جو احباب یہاں مجھ سے پہلے کے ہیں، وہ بخوبی جانتے ہیں کہ میں نے اپنی تک بندیوں سے پہلے یہاں اصلاحِ سخن کے زمرہ میں چھیڑ چھاڑ شروع کی تھی۔ بلکہ بلا مبالغہ یہ کہوں گا کہ اس وقت یہ گمان بھی نہ تھا کہ خود بھی کچھ لکھ پاؤں گا۔ :)
بلاشبہ اس چھیڑ چھاڑ سے بھی سیکھنے میں مدد ملی۔ :)
 
اب دیکھیے گا استادِ محترم!
پار وہ یار بلائے گا تو ماہی میرے
گھڑے چاہے کچے بھی ہوئے جانا ہوگا
ہماری صلاح

راشد بھائی محاوروں کے استعمال کے وقت الفاظ کی ترتیب وہی رکھنی ہوگی جو محاورے میں موجود ہے۔ کچے گھڑے آنا ہوگا کی جگہ گھڑے کچے بھی ہوں آنا ہوگا استعمال نہیں کیا جاسکتا، اسی طرح جیسے سر کے بل چل کر آنا کے بجائے سر کے ذریعے چل کر آنا نہیں کہہ سکتے یا طوطا چشمی کرنا کی جگہ طوطے کی سی آنکھیں دکھانا نہیں کہہ سکتے۔
 
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ہم نے اصلاح سخن کے زمرہ میں اپنی غزل برائے اصلاح شامل کی۔ جب تمام توپوں نے اس غزل پر بمباری شروع کردی تو ہم نے اس غزل کو وہیں چھوڑا اور پتلی گلی سے نکل لیے۔
وہ دن اور آج کا دن۔۔۔۔ ہم سے غزل نہ ہوئی۔
اور یوں ہماری "شاعری" اختتام کو پہنچی۔:)
 

راشد ماہیؔ

محفلین
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ہم نے اصلاح سخن کے زمرہ میں اپنی غزل برائے اصلاح شامل کی۔ جب تمام توپوں نے اس غزل پر بمباری شروع کردی تو ہم نے اس غزل کو وہیں چھوڑا اور پتلی گلی سے نکل لیے۔
وہ دن اور آج کا دن۔۔۔۔ ہم سے غزل نہ ہوئی۔
یوں ہماری "شاعری" اختتام کو پہنچی۔
بھائی جان کوشش نہی چھوڑنی چاہیے۔۔
کامیابی اکثر نا کامیوں کا مجموعہ ہوتی ہے
رب فرماتا ہے:
لیس للانسان الا ما سعی۔
انسان کے لیے صرف وہی ہے جس کے لئے وہ کوشش کرے
 
Top