برائے اصلاح

محترم استاد@الف عین صاحب
امجد علی راجا صاحب
ریحان قریشی صاحب

زلفوں میں انکی خود کو چھپا دینا چاہیے
رہنے کو کوئی گھر تو بنا دینا چاہیے


جس میں نہ کوئی گل کھلے فصلءبہار میں
ایسے چمن کو پھر تو جلا دینا چاہیے


وہ یاد اک گھڑی ہمیں کرتے نہیں اگر
تو پھر ہمیں بھی ان کو بھلا دینا چاہیے


جب کوئی دیکھتا ہی نہیں تجھ کو پیار سے
چہرے سے پھر حجاب ہٹا دینا چاہیے

محفوظ جن میں ہوں نہ مسافر بھی ناخدا
پھر ایسی کشتیوں کو بہا دینا چاہیے

پاکے اسے سرور گیا ہے تڑپنے کا
دل کہتا ہے پھر اس کو گنوا دینا چاہیے

عابد مری غزل مرے احباب دیکھ کر
کہتے ہیں اس کو کونے لگا دینا چاہیے
 

الف عین

لائبریرین
یا لا سکو تو بہتر ہو۔زلفوں میں انکی خود کو چھپا دینا چاہیے
رہنے کو کوئی گھر تو بنا دینا چاہیے
مطلع میں اگر اپنے آپ کے بارے میں اس قسم کا بیانیہ ہو تو ’لینا چاہیے‘ کے الفاظ بہتر ہوں گے۔


جس میں نہ کوئی گل کھلے فصلءبہار میں
ایسے چمن کو پھر تو جلا دینا چاہیے
گل کھلے کا ’گلکل‘ تقطیع ہونا چھا نہیں لگتا۔ الفاظ بدل دو۔ جیسے
فصل بہار میں بھی جہاں گل نہ کھل سکیں

وہ یاد اک گھڑی ہمیں کرتے نہیں اگر
تو پھر ہمیں بھی ان کو بھلا دینا چاہیے
÷÷ثانی میں ’تو‘ کی جگہ ’تب‘ بہتر ہو گا۔

جب کوئی دیکھتا ہی نہیں تجھ کو پیار سے
چہرے سے پھر حجاب ہٹا دینا چاہیے
÷÷÷ٹھیک

محفوظ جن میں ہوں نہ مسافر بھی ناخدا
پھر ایسی کشتیوں کو بہا دینا چاہیے
پہل مصرع سمجھ نہیں سکا۔

پاکے اسے سرور گیا ہے تڑپنے کا
دل کہتا ہے پھر اس کو گنوا دینا چاہیے
÷÷پہلے مصرع میں سرور چلا گیا لا سکو تو بہتر ہے،
دوسرے کو یوں کر دو
کہتا ہے دل۔۔۔

عابد مری غزل مرے احباب دیکھ کر
کہتے ہیں اس کو کونے لگا دینا چاہیے تا،
کونے لگانا کیا محاورہ ہے، میری سمجھ میں تو نہیں آیا۔
 
یا لا سکو تو بہتر ہو۔زلفوں میں انکی خود کو چھپا دینا چاہیے
رہنے کو کوئی گھر تو بنا دینا چاہیے
مطلع میں اگر اپنے آپ کے بارے میں اس قسم کا بیانیہ ہو تو ’لینا چاہیے‘ کے الفاظ بہتر ہوں گے۔

ب


جس میں نہ کوئی گل کھلے فصلءبہار میں
ایسے چمن کو پھر تو جلا دینا چاہیے
گل کھلے کا ’گلکل‘ تقطیع ہونا چھا نہیں لگتا۔ الفاظ بدل دو۔ جیسے
فصل بہار میں بھی جہاں گل نہ کھل سکیں

وہ یاد اک گھڑی ہمیں کرتے نہیں اگر
تو پھر ہمیں بھی ان کو بھلا دینا چاہیے
÷÷ثانی میں ’تو‘ کی جگہ ’تب‘ بہتر ہو گا۔

جب کوئی دیکھتا ہی نہیں تجھ کو پیار سے
چہرے سے پھر حجاب ہٹا دینا چاہیے
÷÷÷ٹھیک

محفوظ جن میں ہوں نہ مسافر بھی ناخدا
پھر ایسی کشتیوں کو بہا دینا چاہیے
پہل مصرع سمجھ نہیں سکا۔

پاکے اسے سرور گیا ہے تڑپنے کا
دل کہتا ہے پھر اس کو گنوا دینا چاہیے
÷÷پہلے مصرع میں سرور چلا گیا لا سکو تو بہتر ہے،
دوسرے کو یوں کر دو
کہتا ہے دل۔۔۔

عابد مری غزل مرے احباب دیکھ کر
کہتے ہیں اس کو کونے لگا دینا چاہیے تا،
کونے لگانا کیا محاورہ ہے، میری سمجھ میں تو نہیں آیا۔
بہت نوازش سر ۔۔ پھر کوشش کرتا ہوں
 
Top