برائے اصلاح

محترم جناب الف عین محترم جناب راحیل فاروق اور دیگر اساتذہ کرام


اُجڑے چہرے نکھار دیں گے کیا
بگڑی شامیں سنوار دیں گے کیا

بوجھ سر سے اُتار دیں گے کیا
زندگی یوں گزار دیں گے کیا

ہم کو شکوہ ہے بے وفائی کا
یہ گلہ بھی اُتار دیں گے کیا

عہد اِک اور کرتے جاتے ہیں
رنج یہ بار بار دیں گے کیا

یہ وفا کی گلی کے سب مسافر
دل تو دل جاں بھی وار دیں گے کیا
 

الف عین

لائبریرین
اچھی غزل ہے، لیکن
اُجڑے چہرے نکھار دیں گے کیا
بگڑی شامیں سنوار دیں گے کیا
واضح ہیں۔ کس سے تخاطب ہے؟

بوجھ سر سے اُتار دیں گے کیا
زندگی یوں گزار دیں گے کیا
÷÷ایضاً، ویسے یہاں ہم کیا ردیف زیادہ مناسب ہوتی ہے۔

ہم کو شکوہ ہے بے وفائی کا
یہ گلہ بھی اُتار دیں گے کیا
÷÷ گلہ اتارنا کون سا محاورہ ہے؟

عہد اِک اور کرتے جاتے ہیں
رنج یہ بار بار دیں گے کیا
÷÷ کرتے جاتے“ کی معنویت واضح نہیں ہوئی۔
یہ وفا کی گلی کے سب مسافر
دل تو دل جاں بھی وار دیں گے کیا
 

الف عین

لائبریرین
یہ شعر رہ گیا۔ اس کا تو پہلا مصرع ہی وزن میں نہیں آتا،
یہ وفا کی گلی کے سب مسافر
دل تو دل جاں بھی وار دیں گے کیا
۔۔سب راہی“ کیا جا سکتا ہے، اگرچہ ’سب‘ کی بات سمجھ میں آتی۔ یوں کہیں تو
یہ وفا کی گلی کے راہی ہیں
 
Top