سید ذیشان حیدر
محفلین
سر الف عین اور دیگر احباب کی نظر برائے اصلاح
کیا دلیری دِکھائی جا رہی ہے
یادِ ماضی بُھلائی جا رہی ہے
دُھول دِل سے ہٹائی جا رہی ہے
پھر سے بستی بسائی جا رہی ہے
تا سماعت دُہائی جا رہی ہے
بے نیازی دِکھائی جا رہی ہے
کھلبلی سی مچائی جا رہی ہے
کیسے شہرت کمائی جا رہی ہے
پڑھی ہوئی کتاب ہیں کیا ہم
گرد جس پر جمائی جا رہی ہے
کس لئے سر ملائے بیٹھے ہیں
کیسی کچڑی پکائی جا رہی ہے
کرکے بدنام شہر کا شہر اب
نیک نامی کمائی جا رہی ہے
زندگی مل رہی ہے جس کے طفیل
پھر اُسی پر لٹائی جا رہی ہے
کیا دلیری دِکھائی جا رہی ہے
یادِ ماضی بُھلائی جا رہی ہے
دُھول دِل سے ہٹائی جا رہی ہے
پھر سے بستی بسائی جا رہی ہے
تا سماعت دُہائی جا رہی ہے
بے نیازی دِکھائی جا رہی ہے
کھلبلی سی مچائی جا رہی ہے
کیسے شہرت کمائی جا رہی ہے
پڑھی ہوئی کتاب ہیں کیا ہم
گرد جس پر جمائی جا رہی ہے
کس لئے سر ملائے بیٹھے ہیں
کیسی کچڑی پکائی جا رہی ہے
کرکے بدنام شہر کا شہر اب
نیک نامی کمائی جا رہی ہے
زندگی مل رہی ہے جس کے طفیل
پھر اُسی پر لٹائی جا رہی ہے