برائے اصلاح

توقیر عالم

محفلین
رسمِ الفت نبھاتا ہی نہیں کوئی
اب سرِ طور جاتا ہی نہیں کوئی

بے خطر آتشِ نمرود میں جانا
اب ادا یہ دکھاتا ہی نہیں کوئی

جو امیدِ طلوعِ صبح ِ نو بنتی
ایسی آذاں سناتا ہی نہیں کوئی

سب لٹایا علی کے لال نے جیسے
راہِ حق میں لٹاتا ہی نہیں کوئی

منتظر سر زمینِ ہند ہے کب سے
اب مسیحا بھی آتا ہی نہیں کوئی
 
سر کیا اس کی وجہ جاننے کی جسارت کر سکتا ہوں ؟
مستعمل بحور ایک خاص موسیقیت کی حامل ہوتی ہیں جس کے باعث طبیعت انھیں بآسانی ادا کر کے لطف اندوز ہوتی ہے. غیر مستعمل بحور کا استعمال اپنے آپ سمیت ناقدین اور قارئین کو مشکل میں مبتلا کرنا ہے۔
 
آخری تدوین:

توقیر عالم

محفلین
مستعمل بحور ایک خاص موسیقیت کی حامل ہوتی ہیں جس کے باعث طبیعت انھیں بآسانی ادا کر کے لطف اندوز ہوتی ہے. غیر مستعمل بحور کا استعمال اپنے آپ سمیت ناقدین اور قارئین کو مشکل میں مبتلا کرنا ہے۔
سب سے پہلے آپکی آمد سے دل خوش ہو گیا اس کے لیے شکریہ سر
آئندہ اس بات کا خاص خیال کیا جائے گا
سر اس غزل پر اس کے علاوہ بھی کوئی رائے ہو تو اور بھی خوشی ہو گی
 

الف عین

لائبریرین
رائے دینے کی اہلیت رکھنے والے بھی اس قسم کی بحور میں محض تقطیع کرتے کرتے بور ہو جائیں گے اور مفہوم کی کسی بڑی غلطی پر بھی نظر نہیں جا سکے گی۔ بس اسی لیے کہتا ہوں کہ مبتدی مستعمل بحور میں شاعری کریں اور تجربے برائے تجربہ کرنے والوں کے لیے چھوڑ دیں۔
 

توقیر عالم

محفلین
رائے دینے کی اہلیت رکھنے والے بھی اس قسم کی بحور میں محض تقطیع کرتے کرتے بور ہو جائیں گے اور مفہوم کی کسی بڑی غلطی پر بھی نظر نہیں جا سکے گی۔ بس اسی لیے کہتا ہوں کہ مبتدی مستعمل بحور میں شاعری کریں اور تجربے برائے تجربہ کرنے والوں کے لیے چھوڑ دیں۔
بہتر سر
آئندہ خاص خیال رکھوں گا
 
Top