برائے اصلاح و تنقید (رمضان آ رہا ہے)

امان زرگر

محفلین
پھر برکتیں لٹانے رمضان آ رہا ہے
رب کا مہینہ دیکھو ذیشان آ رہا ہے

پابند ہیں شیاطیں وسواس کے ہنر مند
مٹتی ہیں الجھنیں سب ایمان آ رہا ہے

مانگو جو مانگتے ہو سب کچھ عطا کروں گا
رب کا یہ آسماں سے فرمان آ رہا ہے

ضعفِ عمل پہ اپنے کفِ خاک ملنے والو
لو سب کی مغفرت کا سامان آ رہا ہے

تیرا بھی ہو گا اسودؔ کچھ درد کا مداوا
سب چاک دل کے سینے امکان آ رہا ہے
 
آخری تدوین:
پھر برکتیں لٹانے رمضان آ رہا ہے
رب کا مہینہ دیکھو ذیشان آ رہا ہے

پابند ہیں شیاطیں وسواس کے ہنر مند
مٹتی ہیں الجھنیں سب ایمان آ رہا ہے

مانگو جو مانگتے ہو سب کچھ عطا کروں گا
رب کا یہ آسماں سے فرمان آ رہا ہے

ضعفِ عمل پہ اپنے کفِ خاک ملنے والو
لو سب کی مغفرت کا سامان آ رہا ہے

تیرا بھی ہو گا اسودؔ کچھ درد کا مداوا
سب چاک دل کے سینے امکان آ رہا ہے
مجھے یاد پڑتا ہے کہ یہ غزل آپ پہلے بھی اصلاح کے لئے پیش کر چکے ہیں۔
 
رمضان سے اپنی ایک ہزل کے کچھ اشعار یاد آگئے
اصلاح سے کوئی تعلق نہیں صرف تفریح کے لئے شیئر کر رہا ہوں

رہ گئی تھی جو کمی شیطان میں
پائی جاتی ہے سیاستدان میں

بوریاں مہنگائی کی لادے ہوئے
آ گیا رمضان پاکستان میں

اختلافِ رائے بیگم کے حضور؟
یوں بھی آتے ہیں کبھی میدان میں؟

اُڑ گئے حوروں کی جانب طالبان
پھٹ کے کب جاتے ہیں قبرستان میں​
 

اکمل زیدی

محفلین
رمضان سے اپنی ایک ہزل کے کچھ اشعار یاد آگئے
اصلاح سے کوئی تعلق نہیں صرف تفریح کے لئے شیئر کر رہا ہوں

رہ گئی تھی جو کمی شیطان میں
پائی جاتی ہے سیاستدان میں

بوریاں مہنگائی کی لادے ہوئے
آ گیا رمضان پاکستان میں

اختلافِ رائے بیگم کے حضور؟
یوں بھی آتے ہیں کبھی میدان میں؟

اُڑ گئے حوروں کی جانب طالبان
پھٹ کے کب جاتے ہیں قبرستان میں​
اعلٰی ۔ ۔
 
پھر برکتیں لٹانے رمضان آ رہا ہے

رب کا مہینہ دیکھو ذیشان آ رہا ہے
یوں کیسا رہے گا؟
بخشش کا لے کے اپنی سامان آ رہا ہے
اللہ کے کرم سے رمضان آ رہا ہے

پابند ہیں شیاطیں وسواس کے ہنر مند

مٹتی ہیں الجھنیں سب ایمان آ رہا ہے
اس طرح ایمان آنا درست نہیں لگ رہا

مانگو جو مانگتے ہو سب کچھ عطا کروں گا

رب کا یہ آسماں سے فرمان آ رہا ہے

درست ہے لیکن مزید بہتر ہونے کی بہت گنجائش ہے

ضعفِ عمل پہ اپنے کفِ خاک ملنے والو

لو سب کی مغفرت کا سامان آ رہا ہے

درست

تیرا بھی ہو گا اسودؔ کچھ درد کا مداوا

سب چاک دل کے سینے امکان آ رہا ہے
بدلیں
 
۔
پھر برکتیں لٹانے رمضان آ رہا ہے
رب کا مہینہ دیکھو ذیشان آ رہا ہے

یوں کیسا رہے گا؟
بخشش کا لے کے اپنی سامان آ رہا ہے
اللہ کے کرم سے رمضان آ رہا ہے

پابند ہیں شیاطیں وسواس کے ہنر مند
مٹتی ہیں الجھنیں سب ایمان آ رہا ہے

اس طرح ایمان آنا درست نہیں لگ رہا

مانگو جو مانگتے ہو سب کچھ عطا کروں گا
رب کا یہ آسماں سے فرمان آ رہا ہے

درست ہے لیکن مزید بہتر ہونے کی بہت گنجائش ہے

ضعفِ عمل پہ اپنے کفِ خاک ملنے والو
لو سب کی مغفرت کا سامان آ رہا ہے

درست

تیرا بھی ہو گا اسودؔ کچھ درد کا مداوا
سب چاک دل کے سینے امکان آ رہا ہے
بدلیں
 

انتہا

محفلین
Top