برائے اصلاح: تمہارے قرب کے لمحات اب اچھے نہیں لگتے

عاطف ملک

محفلین
استادِمحترم الف عین صاحب اور باقی اساتذہ سے اصلاح کی درخواست کے ساتھ.......

تمہارے قرب کے لمحات اب اچھے نہیں لگتے
رہی تم میں نہیں وہ بات اب اچھے نہیں لگتے
چلوجو ساتھ تو باہم ذرا سا فاصلہ رکھنا
کہ ہم ھاتھوں میں ڈالے ہاتھ اب اچھے نہیں لگتے
وہ جن کی رَو میں بہہ کر تم کو سب کچھ سونپ بیٹھا تھا
مجھے اپنے وُہی جذبات اب اچھے نہیں لگتے
ہےایسا راس دشتِ دل کو آیا ہجر کا موسم
گھٹائیں باد ل و برسات اب اچھے نہیں لگتے
جلا کرآشیاں میرا خوشی سے جھومنے والے
تِرے گھر کے بھی کچھ حالات اب اچھے نہیں لگتے
"میرے گُل سا نہیں کوئی, میرے گُل سا نہیں کوئی"
مجھے بلبل کے یہ نغمات اب اچھے نہیں لگتے
یہ سوچا ہے کہ اب سے نفرتیں بانٹا کروں عاطف
محبت کے مجھے ثَمرات اب اچھے نہیں لگتے
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
اچھی غزل ہے سادہ سی۔

رہی تم میں نہیں وہ بات اب اچھے نہیں لگتے
الفاظ کی نشست بدل کر دیکھیں۔ روانی کی کمی محسوس ہوتی ہے۔

گھٹائیں باد ل و برسات اب اچھے نہیں لگتے
بادل اور برسات ہندی النسل الفاظ ہیں، ان کے درمیان واو عطف یا اضافت نہیں لگ سکتی

محبت کے مجھے ثَمرات اب اچھے نہیں لگتے
ثَ مَ رات درست تلفظ ہے۔ یہاں میم کو ساکن باندھا گیا ہے۔
 

عاطف ملک

محفلین
رہی تم میں نہیں وہ بات اب اچھے نہیں لگتے
الفاظ کی نشست بدل کر دیکھیں۔ روانی کی کمی محسوس ہوتی ہے۔

"تمہارے قرب کے لمحات اب اچھے نہیں لگتے
نہیں تم میں رہی وہ بات اب اچھے نہیں لگتے"
یا
"نہیں پہلی سی ان میں بات اب اچھے نہیں لگتے"

ایساکر لوں تو ٹھیک رہے گا؟
 
آخری تدوین:

عاطف ملک

محفلین
اچھی غزل ہے سادہ سی۔

استادِ محترم!
آپ کا "اچھی غزل" کہہ دینا باعثِ صد افتخار ہے.
میں تو بس اپنی سی کوشش کرتا ہوں,ورنہ شاعری کا مجھ میں دم کہاں؟
بس آپ کی اور دیگر اساتذہ کی رہنمائی میں شاید کچھ سیکھ ہی لوں گا.
 

الف عین

لائبریرین
"تمہارے قرب کے لمحات اب اچھے نہیں لگتے
نہیں تم میں رہی وہ بات اب اچھے نہیں لگتے"
یا
"نہیں پہلی سی ان میں بات اب اچھے نہیں لگتے"

ایساکر لوں تو ٹھیک رہے گا؟
دونوں ٹھیک ہیں۔
شعری ضرورت کے تحت "ثَ مَ رات" کو "ثَمرات" کرنے کی گنجائش نہیں نکل سکتی؟
فنی اعتبار سے تو نہیں۔ شعری ضرورت تو محض شاعر خود سمجھتا ہے۔
"گھٹا,بادل گھنے, برسات, اب اچھے نہیں لگتے"
ایسا کر لیا جائے تو مناسب ہے؟
یقیناً۔ اب بہتر ہے۔ البتہ بادل اور گھٹا میں زیادہ فرق تو نہیں۔ گھٹا کی جگہ ’صبا‘ وغیرہ کر دیں۔ اور ہاں، پہلے صرعے کی بھی نشست بدل کر یوں کہیں تو بہتر ہے۔
کچھ ایسا دشتِ دل کو راس آیا ہجر کا موسم
 
Top