باب وولمر کی موت کی تحقیق دوبارہ شروع کرنے کا اعلان

حسان

محفلین
جمیکا میں منگل سے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ باب وولمر کی موت کی تحقیق (اِنکوئسٹ) شروع ہو رہی ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ یہ تحقیق دو ماہ جاری رہ سکتی ہے۔
ورلڈ کپ کے دوران وولمر پراسرار حالت میں اپنے ہوٹل میں مردہ پائے گئےتھے۔ خیال کیا جارہا تھا کہ شاید ان کی موت میچ فِکسنگ سے مسنلک ہو۔


بعد میں ماہرین کی رپورٹ پر جمیکن پولیس نے تسلیم کیا کہ اٹھاون سالہ باب وولمر کی فطرتی موت ہوئی۔

یہ امید کی جارہی ہے کہ منگل سے شروع ہونے والی تحقیق کے دوران پچاس سے زائد عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔

ورلڈ کپ میں آئرلینڈ کے ہاتھوں پاکستان کی شکست کے بعد اٹھارہ مارچ کو جمیکا کے ہوٹل کے اپنے کمرے میں باب وولمر مردہ پائے گئے تھے۔

بعض اطلاعات کے مطابق جمیکن پولیس نے ابھی تک اس امکان کو خارج نہیں کیا ہے کہ وولمر کی موت میں کوئی ملوث ہوسکتا ہے۔

باب وولمر کی لاش ملنے پر جمیکن پولیس کے ڈِپٹی کمِشنر مارک شیلڈز نے ایک اخباری کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ پولیس ان کی موت کو قتل سمجھ رہی ہے۔

جمیکا سے وطن واپسی سے قبل پاکستانی ٹیم کے ہر کھلاڑی کے فنگر پرِنٹس لیے گئے تھے جس کی وجہ سے پاکستان میں عوامی سطح پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

لیکن گزشتہ جون جمیکن پولیس کمشنر لوسیئس تھومس نے کہا کہ ماہرین کی تین رپورٹوں سے ثابت ہوگیا ہے کہ وہ ابتدائی رپورٹ غلط تھی جس میں کہا گیا تھا وولمر کی موت گلا گھونٹنے سے ہوئی۔

جمیکن پولیس کمِشنر نے یہ بھی کہا تھا کہ کیمیائی تجزیوں میں ایسے کسی مادے کی موجودگی نہیں پائی گئی جس سے یہ بات اخذ کی جاسکے کہ وولمر کو زہر دیا گیا ہو۔
 

شمشاد

لائبریرین
حسان آپ نے مندرجہ بالا خبر بی بی سی سے نقل کر کے من و عن یہاں چسپاں کر دی ہے جو کہ کاپی رایٹ کی خلاف ورزی ہے۔ اور بی بی سی والے اس سلسلے میں بہت سخت موقف رکھتے ہیں۔ مزید برآں آپ نے بی بی سی کا حوالہ تک نہیں دیا۔

برائے مہربانی آئیندہ احتیاط کیجیئے گا۔
 
Top