پیاسا
معطل
اے جہاد کے فریضے کو چھوڑنے والے؛ اے توفیق اور حق کے راستوں سے ہٹنے والے؛تو کن محرومیوں میں جا گرا ہےاور کس قدر حق سے دور جا پڑا ہےکاش تو بھی بہادروں کے ساتھ معرکوں میں حصہ لیتا تو بھی اللہ کے راستے میں جان و مال لٹاتا؛مگر تجھے اس سعادت سے روک رکھا ہے یا تو لمبی امیدوں نے یاموت کے خوف نے؛یا تجھ پر اپنےمحبوب مال اور حاندان کی جدایی شاق ہے؛یا تیرے لیے اپنےبیٹوں حادموں اور اہل حاندان سے نکلنا مشکل ہے اے جہاد سے محروم رہنے والےیا تو تیری محرومی کا سبب تیرا کویی پیارا بھایییا محبوب دوست ہےیا پھر تو زیادہ سے زیادہ نیک اعمال کرنے میں لگ گیا ہےکہ تجھے جہاد بھی یاد نہیں رہا؛یا تو اپنی خوبصورت اور باوقار بیوٰ کی وجہ سےرکا ہوا ہے؛یا تیری عزت اور تیرا منصب تیرے پاوں کی بیڑی بن گیا ہے یا تو اپنی حوبصورت کوٹھی اور ساے دار باغات میں مست ہو چکا ہے یا پھر شاہانہ لباس اور لزیز کھانے تجھے جہاد میں نکلنے نہیں دیتے ان چیزوں کے علاوہ اور کچھ ایسا نہیں جو تجھے تیرے رب سے دور کر دے؛اور اگر ان چیزوں نے تجھے تیرےرب سے دور کر رکھا ہے تو یہ تیرے لیے اچھی بات نہیں؛کیا تو نے اپنے رب کا یہ فرمان نہیں سنا:
ترجمعہ: اے ایمان والو تم لوگوں کو کیا ہوگیاہے؟ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کے راستے میں( جہاد کے لیے)نکلو تو تم گرے جاتے ہو۔کیا تم تم آخرت کو چھوڑ کر دنیا کی زندگی پر راضی ہو چکے ہو؛سو دنیا کی زندگی کا نفع اٹھانا تو آخرتکے مقابلے میں بہے تھوڑا ہے......التوبہ . 38
غور سے سنو ان ناقابل تردید دلایل کواور ان دلیلوں پر غور کرو تب تمہیں یقین ہو جاے گا کہ تمہیں جہاد سے روکنے والی سواے تمہاری محرومی اور بد نصیبی کے اور کویی چیز نہیں ہے اور تمہارے پیچھے رہ جانے کا سبب نفس اور شیطان کے سوا اور کویی نہیں اگرتو جہاد سے اس لیے دور ہے کہ تو نے لمبی لمبی دلیلیں باندھ رلھی ہیں اور اچانک موت سے ڈرتا ہے تو تو ایسی چیز سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے جس سے تو کبھی نہیں بچ سکتا اور تو ایسے راستے ینعی موت سے ڈر رہا ہے جس پر تو نے ایک دن چلنا ہی ہے . اللہ کی قسم میدانوں میں اآگے بڑھ کر لٹنے سے عمر کم نہیں ہوتی اور نہ جہاد چحوڑنے سے عمر بڑھ جاتی ہے.
ترجمعہ: اے ایمان والو تم لوگوں کو کیا ہوگیاہے؟ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کے راستے میں( جہاد کے لیے)نکلو تو تم گرے جاتے ہو۔کیا تم تم آخرت کو چھوڑ کر دنیا کی زندگی پر راضی ہو چکے ہو؛سو دنیا کی زندگی کا نفع اٹھانا تو آخرتکے مقابلے میں بہے تھوڑا ہے......التوبہ . 38
غور سے سنو ان ناقابل تردید دلایل کواور ان دلیلوں پر غور کرو تب تمہیں یقین ہو جاے گا کہ تمہیں جہاد سے روکنے والی سواے تمہاری محرومی اور بد نصیبی کے اور کویی چیز نہیں ہے اور تمہارے پیچھے رہ جانے کا سبب نفس اور شیطان کے سوا اور کویی نہیں اگرتو جہاد سے اس لیے دور ہے کہ تو نے لمبی لمبی دلیلیں باندھ رلھی ہیں اور اچانک موت سے ڈرتا ہے تو تو ایسی چیز سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے جس سے تو کبھی نہیں بچ سکتا اور تو ایسے راستے ینعی موت سے ڈر رہا ہے جس پر تو نے ایک دن چلنا ہی ہے . اللہ کی قسم میدانوں میں اآگے بڑھ کر لٹنے سے عمر کم نہیں ہوتی اور نہ جہاد چحوڑنے سے عمر بڑھ جاتی ہے.