ایک پردیسی کی '''عید''' ۔۔۔۔۔۔عابی مکھنوی

ایک پردیسی کی '''عید'''
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امی روزوں کے بیچ سیتی تھیں
کس محبت سے عید کے کپڑے
دل دھڑکتا تھا آخری روزے
جب بچھڑتی تھی ہم سے افطاری
چھت پہ مسجد کی بعد از مغرب
بادلوں کی اندھیر نگری میں
چاند مل کے تلاش کرتے تھے
شب گزرتی تھی جاگتے سوتے
صبح ہوتی تھی کس قدر روشن
چہرے کھلتے گلاب ہوں جیسے
گلیاں رنگوں کی کہکشاں جیسی
جذبے ایسے کہ شہد سے خالص
ملنا اپنے پرائے لوگوں سے
سر پہ ماں کا شفیق سایہ بھی
ماں کے ہاتھوں کو چوم کر عابی
اُس کے ہاتھوں کا وہ بنا میٹھا
جس سے ممتا کا رس ٹپکتا تھا
کس محبت سے ہم وہ کھاتے تھے
قد میں ابو سے گو میں اونچا تھا
پھر بھی عیدی مجھے وہ دیتے تھے
اپنی عیدی کے ٹکڑے کرکے میں
بہنوں بھائیوں میں بانٹ دیتا تھا
یار لوگوں کی ٹولیاں اپنی
جن سے سجتا تھا عید کا میلہ
ُتو کھلائے تو میں کھلاؤں گا
ایسے کھاتے تھے ہم بھی سوغاتیں
وقت پنچھی بلا کا ظالم ہے
پر لگا کے اُڑا وہ لمحوں میں
دانہ اپنے نصیب کا عابی
ایسا رب نے بکھیر کر پھینکا
جس کو چنتے پرائے دیسوں میں
برف اُتری ہے آج بالوں میں
دور گاؤں میں چاند اُترا ہے
لوگ کہتے ہیں عید آئی ہے
باسی کھانا میں کھا کے لیٹا ہوں
میلے تکیے پہ سر ٹکائے ہوں
نیند آنکھوں سے دور بیٹھی ہے
کل کے برتن بھی میں نے دھونے ہیں
ایک جوڑا خرید لایا تھا
پہن لوں گا سویرے گر جاگا
ماں کے میٹھے کی آج بھی خوشبو
میرے کمرے میں چار سو پھیلی
مجھ سے کہتی ہے لوٹ آ پگلے
چھوڑ دے یہ نصیب کے جھگڑے
دانہ بندے کا پیچھا کرتا ہے
تیری گلیاں تجھے بلاتی ہیں
تیری عیدی سنبھال رکھی ہے
تیرے کپڑے تیار لٹکے ہیں
تیرے کپڑے تیار لٹکے ہیں
......................
عابی مکھنوی
 

سید عاطف علی

لائبریرین
باوجودیکہ کئی جگہ اصلاح کی گنجائش ہے (بلکہ کہیں کہیں ضروری بھی ہے) ، نظم کا مجموعی تاثر بہت اچھا ہے۔واہ خصوصاًہم جیسے غرَباءالدیار کے لیے ۔۔۔
ایک دو جگہ اشارہ کرنا مناسب ہوگا۔
پہن ۔کو جگر کے وزن پر کرنا ہوگا درد کے وزن پر ٹھیک نہیں۔
تیار کو مفعول کے وزن پر کیجیے۔ فعول پر ٹھیک نہیں ۔
بھائیوں کا الف یا ہمزہ گرانا مستحسن نہیں ۔ اگر چہ کوئی بہت بڑا عیب نہیں ۔بھائی بہنوں میں کیا جاسکتا ہے۔
۔۔۔
کچھ جگہ بندش چست تر ہو سکتی ہیں (مثلاً) ایسا رب نے کو رب نے ایسا کر کے دیکھیے۔
یار کے ساتھ لوگ کے بجائے دوست وغیرہ بہتر ہوں(موزوں کر کے)۔
بالوں میں برف کی بجائے چاندی کا ذکرنا زبان کے محآورے پر بہتر ہوگا۔
میں نے دھونے ہیں کی بجائے مجھے یا مجھ کو موزوں کیا جائے تو بہتر ہو۔
اسی طرح لہجے پر ذرا غور کر کے صورت بہتر بنائی جا سکتی ہے
 
سید عاطف علی بھائی ۔۔ آپ کی مخلصانہ تجاویز کی روشنی میں ترتیب دوں گا نظم دوبارہ پہلی فرصت میں انشا ء اللہ ۔۔ بہت شکریہ ۔۔نوازش
 

نایاب

لائبریرین
کیوں رلاتے ہو عید کے دن ہم سے اداس لوگوں کو ۔۔۔۔۔ محترم عابی بھائی
دلی سے نکلی دیس کی خوشبو سے مہکتی خوب نظم ۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
 

الف عین

لائبریرین
بہت خوب عابی، بس ذرا عاطف کی باتو پر دھیان دو۔ کچھ مصرعے مزید روانی بھی چاہتے ہیں۔ بنیادی اغلاط دور ہو جائیں تو ان کو بھی دیکھ لیتے ہیں
 
Top