ایک ٹیلیفونی مکالمہ

شمشاد

لائبریرین
یوسف بھائی میں تو عربی متن والا قرآن بھی غیرمسلم کو دینے کے حق میں ہوں۔

احمد دیدات مرحوم، جو کہ قرآن اور انجیل کے سکالر تھے، انہوں نے لاکھوں قرآن کے نسخے عربی اور انگریزی متن کے ساتھ چھپوا کر یورپ اور امریکہ میں تقسیم کروائے تھے۔ شاید اب بھی تقسیم ہوتے ہوں۔

اب گوروں کی عادت ہوتی ہے کہ ناول اور رسائل وہ حمام میں بیٹھ کر پڑھتے ہیں۔ تو مرحوم نے ہر نسخے کے ساتھ ایک پرچہ چھپوا کر ساتھ دیا تھا کہ اس کتاب کا احترام کیسے کرنا ہے اور یہ کہ اس کو حمام میں بیٹھ کر نہ پڑھا جائے۔
 

عاطف بٹ

محفلین
یوسف بھائی میں تو عربی متن والا قرآن بھی غیرمسلم کو دینے کے حق میں ہوں۔

احمد دیدات مرحوم، جو کہ قرآن اور انجیل کے سکالر تھے، انہوں نے لاکھوں قرآن کے نسخے عربی اور انگریزی متن کے ساتھ چھپوا کر یورپ اور امریکہ میں تقسیم کروائے تھے۔ شاید اب بھی تقسیم ہوتے ہوں۔

اب گوروں کی عادت ہوتی ہے کہ ناول اور رسائل وہ حمام میں بیٹھ کر پڑھتے ہیں۔ تو مرحوم نے ہر نسخے کے ساتھ ایک پرچہ چھپوا کر ساتھ دیا تھا کہ اس کتاب کا احترام کیسے کرنا ہے اور یہ کہ اس کو حمام میں بیٹھ کر نہ پڑھا جائے۔
شیخ احمد دیدات کو اللہ کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے، ان کی جلائی ہوئی علم کی شمع سے آج دنیا بھر میں اسلام کی روشنی پھیل رہی ہے۔
 
قابلِ تعریف ہیں آپ کے اقدامات بٹ صاحب،
ہمارا ملک پاکستان اسلام کے نام پہ بنا ہے لیکن اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ یہاں اقلیتوں کو کسی قسم کی مذہبی بندش ہونی چاہیے۔ یا سرے سے یہ وطن ان کے لیے ہے ہی نہیں۔ اور ایسی مفاد پرستانہ باتوں کو آپ جیسےاقدامات کر کے ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔ اور اچھے کاموں کی ترویج اور تشہیر ہونی چاہیے تاکہ دوسروں کو بھی راہ ملے اور رہنمائی ممکن ہو سکے ایسی صورتحال میں۔ آپ خود نمائی نہ سمجھیں شئیر کیا کریں ایسے واقعات بے فکر رہیں ہم خود ہی آپ کو ٹوک دیں گےکہ " بس بھئی بس زیادہ بات نہیں بٹ صاب"، جب احساس ہونے لگے گا کہ اب معاملہ اوور ہورہا ہے۔:sneaky:
 
عاطف: راجہ صاحب، اس ملک میں تحریف شدہ تورات، زبور اور انجیل مل جاتی ہیں، یہاں بھگوت گیتا، رامائن اور مہا بھارت اردو ترجموں کے ساتھ عام مارکیٹ میں دستیاب ہیں، یہاں ایسے ایسے قصوں کہانیوں پر مبنی کتابیں سرعام بکتی ہیں جو سراسر اسلام کے منافی ہیں، ایسی ایسی کتابیں عام مارکیٹ میں ہیں کہ پڑھتے ہی ایک مسلمان دوسرے کا گلہ کاٹنے چل پڑتا ہے، ان سب پر تو کوئی روک ٹوک نہیں تو پھر قادیانیوں کی کتابیں بیچنے پر پابندی کیوں؟ چلیں، کافر تو وہ قرار دیئے ہی جاچکے ہیں مگر اس کا مطلب یہ تو نہیں ہے کہ انہیں جینے اور اپنے مذہب پر عمل کرنے کا بھی حق نہیں ہے۔
کیوں کہ یہ ان کے مذہب کی تبلیغ میں آتا ہے ۔
عاطف بٹ
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے نبوت کا دعوی کرنے والے کذاب مسیلمہ کو اپنی کتابیں چھاپنے اور بیچنے کی اجازت دی تھی ؟
کیا مسیلمہ کذاب کو جینے کا حق دیا گیا تھا ؟
کیا مسیلمہ کذاب کو اپنے "مذہب" پر عمل کا حق دیا گیا تھا ؟
مجھے بہت حیرت ہوئی ہے آپ کی رائے پڑھ کر۔
 

arifkarim

معطل
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے نبوت کا دعوی کرنے والے کذاب مسیلمہ کو اپنی کتابیں چھاپنے اور بیچنے کی اجازت دی تھی ؟
کیا مسیلمہ کذاب کو جینے کا حق دیا گیا تھا ؟
کیا مسیلمہ کذاب کو اپنے "مذہب" پر عمل کا حق دیا گیا تھا ؟
مجھے بہت حیرت ہوئی ہے آپ کی رائے پڑھ کر۔
مسیلمہ وسطی عرب میں اسلامی خلاف کیخلاف بغاوت پر تلا ہوا تھا۔ اسلئے اسکو ایک جنگ میں ہرا کر قتل کیا گیا۔ نہ کہ کسی دہشت گرد کے ہاتھوں خاموشی سے موت کی نیند صرف اسلئے سلایا گیا کہ وہ دین اسلام کیخلاف پرچار کر رہا تھا۔ جھوٹ کی بھی کوئی حد ہوتی ہے!
http://en.wikipedia.org/wiki/Ridda_wars#Central_Arabia
 

یوسف-2

محفلین
اب ناشتے کا بھاشن بھی دے دیں بڑے بھائی :rolleyes:

آپ کی ”برادرانہ فرمائش“ ہو اور ہم ٹال جائیں، ایسے تو حالات نہیں :p بھاشن برائے ناشتہ حاضر ہے :D

جو اِس ملک کی من حیثیت مجموعی مذمت کرے، اُس کا اِسی ملک کی آرمی کی کسی پالیسی پر تنقید سن کر مشتعل ہوجانا، کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے :mrgreen:
ہاں جی اب جینا سانس لینا کتابیں بیچنا خریدنا عبادت کرنا سب توہین آمیز ہو گیا اس ملک مین جہالت اور نفرت کا کوئی اینڈ نہیں ہے ۔
 
مسیلمہ وسطی عرب میں اسلامی خلاف کیخلاف بغاوت پر تلا ہوا تھا۔ اسلئے اسکو ایک جنگ میں ہرا کر قتل کیا گیا۔ نہ کہ کسی دہشت گرد کے ہاتھوں خاموشی سے موت کی نیند صرف اسلئے سلایا گیا کہ وہ دین اسلام کیخلاف پرچار کر رہا تھا۔ جھوٹ کی بھی کوئی حد ہوتی ہے!
http://en.wikipedia.org/wiki/Ridda_wars#Central_Arabia
سبحان اللہ ،
آپ کی جانب سے ویکی کا ربط دے کر بولے گئے جھوٹوں کی کوئی حد مقرر ہونی چاہیے آئی ایگری ، اتنی لمبی گپ لگانے سے پہلے یہ چیک کر لیتے کہ اس جنگ کو رِدّہ وارز یا Wars of Apostasyکیوں لکھا ہے آپ کے ویکی پر ؟ ردہ کا مطلب نہیں جانتے تو اپوسٹسی کا معنی دیکھ لیں ، اس کا نام بغاوت کے خلاف جنگ کیوں نہیں ؟ یا وار اگینسٹ نان سٹیٹ ایکٹرز کیوں نہیں ؟ ویکی کچھ ہیر پھیر کے ساتھ ہی سہی لیکن پکار پکار کر کہہ رہا ہے کہ یہ مرتدین کے خلاف جہاد تھا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد دین بدل گئے تھے ، جھوٹے نبی بن بیٹھے تھے اور آپ دھونس جما رہے ہیں کہ مسیلمہ کذاب صرف خلافت کا باغی تھا ؟ کیا آپ کو ویکی کے اسی ربط پر پہلے پیراگراف میں نبوت کا جھوٹا دعوی کرنے والوں میں طلیحہ ،مسیلمہ اور سجاح نامی جھوٹوں کا نام نظر نہیں آ رہا ؟

پاپوش میں لگائی کرن آفتاب کی​
جو بات کی خدا کی قسم لاجواب کی​
 
ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ قادیانیوں کو اپنے مذہب کی تبلیغ کی اجازت نہ تو اسلام دیتا ہے نہ پاکستانی آئین ۔ان کی ایسی کوئی بھی مدد کرنا غیر اسلامی بھی ہے اور غیر قانونی بھی ۔
 

ساجد

محفلین
آئینِ پاکستان کیا کہتا ہے۔
] 31
20 Freedom to profess religion and to manage religious institutions.
Subject to law, public order and morality:-
(a)
every citizen shall have the right to profess, practice and propagate his religion; and
(b) every religious denomination and every sect thereof shall have the right to establish, maintain and manage its religious institutions.
مزید
] 33
26. Non-discrimination in respect of access to public places.
(1) In respect of access to places of public entertainment or resort not intended for religious purposes only, there shall be no discrimination against any citizen on the ground only of race, religion, caste, sex, residence or place of birth.
قرآن حکیم کی سورۃ الکافرون اس بارے اسلامی نقطہ نظر کی بہترین مثال ہے۔
اس کے علاوہ بھی گمراہ لوگوں کی گمراہی پر وعید کی کافی مثالیں موجود ہیں ۔ ان کے لئے اللہ تعالی نے توبہ کا دروازہ کھلا رکھا ہے کہ حق کی طرف لوٹ آئیں تو ہمیں بھی مسلسل دعوت و تبلیغ سے انہیں حق کی طرف لانے کی کوششیں کرنا چاہئیں اور جب تک ان میں سے کسی فرد یا گروہ پر فتنہ پھیلانے کی بات مکمل طور پر ثابت نہیں ہو جاتی اس وقت تک ان کے افراد یا گروہ کے خلاف اجتماعی طور پر منافرانہ رویہ نہیں رکھنا چاہئے ، خاص طور پر عوامی سطح پر ایسا رویہ ہم سب کے لئے نقصان دہ ہے۔
---------------------------
پاکستان میں جہاں لاقانونیت ایک عمومی بات ہے یہ اسی کا شاخسانہ ہے کہ اسلام مخالف نظریات کے حامل ہونے کے باوجود احمدی لوگ خود کو مسلم لکھتے اور اپنی عبادت گاہوں کو مساجد قرار دیتے ہیں۔ تمام طبقوں پر قانون کا یکساں نفاذ اس کا حل ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمیں کسی گروہ سے فکری و نظریاتی مخالفت کی بنا پر آئین و قانون سے ہٹ کر کوئی رویہ نہیں اپنانا چاہئے کیونکہ اسلام ہمیں ریاست کے آئین کی پاسداری کا درس دیتا ہے۔
 
قرآن حکیم کی سورۃ الکافرون اس بارے اسلامی نقطہ نظر کی بہترین مثال ہے۔​
اس کے علاوہ بھی گمراہ لوگوں کی گمراہی پر وعید کی کافی مثالیں موجود ہیں ۔ ان کے لئے اللہ تعالی نے توبہ کا دروازہ کھلا رکھا ہے کہ حق کی طرف لوٹ آئیں تو ہمیں بھی مسلسل دعوت و تبلیغ سے انہیں حق کی طرف لانے کی کوششیں کرنا چاہئیں اور جب تک ان میں سے کسی فرد یا گروہ پر فتنہ پھیلانے کی بات مکمل طور پر ثابت نہیں ہو جاتی اس وقت تک ان کے افراد یا گروہ کے خلاف اجتماعی طور پر منافرانہ رویہ نہیں رکھنا چاہئے ، خاص طور پر عوامی سطح پر ایسا رویہ ہم سب کے لئے نقصان دہ ہے۔​
یہاں بات کافروں اور گمراہ لوگوں کی نہیں ہو رہی ، یہاں مرتدوں ، جھوٹے نبیوں اور ان کے پیروکاروں کی بات ہورہی ہے ۔ عہد نبوی اور عہد خلفائے راشدین میں مرتدوں اور جھوٹے نبیوں کے ساتھ کیا گیا سلوک اس کی بہترین مثالیں ہیں ۔ دینی اصطلاحات کا فرق سمجھے بغیر ان کا استعمال غلط فہمی پیدا کرتا ہے ۔ ہمارے لیے صرف اللہ کی شریعت مفید ہے باقی ہر لیپا پوتی نقصان دہ ہے ۔​
 
قادیانیوں کی مجرمانہ سرگرمیوں کے باعث ہی آئین میں ترمیم کر کے اس مجرم گروہ کے متعلق کئی اضافے کیے گئے ، یہ سب آئین کا حصہ ہیں اور ہر پاکستانی جانتا ہے کہ یہ لوگ اس کی کھلے عام خلاف ورزی کرتے ہیں :​
امتناعِ قادیانیت آرڈیننس نمبر ٢٠ مجریہ ١٩٨٤ء
قادیانی گروپ، لاہوری گروپ اور احمدیوں کو خلاف اسلام سرگرمیوں سے روکنے کے لئے قانون میں ترمیم کرنے کا آرڈیننس
چونکہ یہ قرین مصلحت ہے کہ قادیانی گروپ، لاہوری گروپ اور احمدیوں کو خلاف اسلام سرگرمیوں سے روکنے کے لئے قانون میں ترمیم کی جائے۔
اور چونکہ صدر کو اطمینان ہے کہ ایسے حالات موجود ہیں جن کی بنا پر فوری کاروائی کرنا ضروری ہو گیا ہے۔
لہذا اب ٥ جولائی ١٩٧٧ کے اعلان کے بموجب اور اس سلسلے میں اسے مجاز کرنے والے تمام اختیارات استعمال کرتے ہوئے صدر نے حسب ذیل آرڈیننس وضع اور جاری کیا۔
حصہ اول ابتدائیہ
١۔مختصر عنوان اور آغاز نفاذ
(١) یہ آرڈیننس قدیانی گروپ، لاہوری گروپ اور احمدیوں کی خلاف اسلام سرگرمیاں (امتناع و تعزیر) آرڈیننس ١٩٨٤ء کے نام سے موسوم ہو گا۔
(٢) یہ فی الفور نافذالعمل ہو گا۔
٢۔ آرڈیننس عدالتوں کے احکام اور فیصلوں پر غالب ہو گا۔
اس آرڈیننس کے احکام کسی عدالت کے کسی حکم یا فیصلے کے باوجود موثر ہوں گے۔
حصہ دوم
مجموعہ تعزیرات پاکستان
(ایکٹ نمبر ٤٥ بابت ١٨٦٠ء) کی ترمیم
٣۔ ایکٹ نمبر ٤٥ بابت ١٨٦٠ء میں نئی دفعات ٢٩٨۔ب اور ٢٩٨۔ج کا اضافہ
مجموعہ تعزیراتپاکستان (ایکٹ نمبر ٤٥، ١٨٦٠ء میں باب ١٥ میں، دفعہ ٢٩٨ الف کے بعد حسب ذیل نئی دفعات کا اضافہ کیا جائے گا یعنی ۔۔۔
٢٩٨۔ب بعض مقدس شخصیات یا مقامات کے لئے
مخصوص القاب، اوصاف یا خطابات وغیرہ کا ناجائز استعمال
(١) قادیانی گروپ یا لاہوری گروپ (جو خود ‘احمدی‘ یا کسی دوسرے نام سے موسوم کرتے ہیں) کا کوئی شخص جو الفاظ کے ذریعے خواہ زبانی ہوں یا تحریری یا مرئی نقوش کے ذریعے۔
(الف) حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلیفہ یا صحابی کے علاوہ کسی شخص کو امیرالمومنین، خلیفتہ المومین، خلیفتہ المسلمین، صحابی یا رضی اللہ عنہ کے طور پر منوب کرے یا مخاطب کرے۔
(ب) حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی زوجہ مطہرہ کے علاوہ کسی ذات کو ام المومنین کے طور پر منسوب کرے یا مخاطب کرے۔
(ج) حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان (اہل بیت) کے کسی فرد کے علاوہ کسی شخص کو اہل بیت کے طور پر منسوب کرے یا مخاطب کرے یا۔
(د) اپنی عبادت گاہ کو ‘مسجد‘ کے طور پر منسوب کرے یا موسوم کرے یا پکارے۔
تو اسے کسی ایک قسم کی سزائے قید اتنی مدت کے لئے دی جائے گی جو تین سال تک ہو سکتی ہے اور وہ جرمانے کا بھی مستوجب ہو گا۔
(٢) قادیانی گروپ یا لاہوری گروپ (جو خود ‘احمدی‘ یا کسی دوسرے نام سے موسوم کرتے ہیں) کا کوئی شخص جو الفاظ کے ذریعے خواہ زبانی ہوں یا تحریری، یا مرئی نقوش کے ذریعے اپنے مذہب میں عبادت کے لئے بلانے کے طریقے یا صورت کو اذان کے طور پر منسوب کرے یا اس طرح اذان دے جس طرح مسلمان دیتے ہیں تو اسے کسی قسم کی سزائے قید اتنی مدت کے لئے دی جائے گی جو تین سال ہو سکتی ہے اور وہ جرمانے کا مستوجب بھی ہو گا۔
٢٩٨۔قادیانی گروپ وغیرہ کا شخص جو خود کو مسلمان کہے
قادیانی گروپ یا لاہوری گروپ (جو خود ‘احمدی‘ یا کسی دوسرے نام سے موسوم کرتے ہیں) کا کوئی شخص جو بلاوسطہ یا بالواسطہ خود کو مسلمان ظاہر کرے یا اپنے مذہب کو اسلام کے طور پر موسوم کرے یا منسوب کرے یا الفاظ کے ذریعے خواہ زبانی ہوں یا تحریری یا مرئی نقوش کے ذریعے اپنے مذہب کی تبلیغ یا تشہیر کرے یا دوسروں کو اپنا مذہب قبول کرنے کی دعوت دے یا کسی بھی طریقے سے مسلمانوں کی مذہبی احساسات کو مجروح کرے کسی ایک قسم کی سزائے قید اتنی مدت کے لئے دی جائے گی جو تین سال تک ہو سکتی ہے اور وہ جرمانے کا بھی مستوجب ہو گا۔
٤۔ ایکٹ نبر ٥ بابت ١٨٩٨ء کی دفعہ ٩٩۔الف کی ترمیم
مجموعہ ضابطہ فوجداری ١٨٩٨ء (ایکٹ نمبر ٥ بابت ١٨٩٨ء) میں جس کا حوالہ بعدازیں مذکورہ مجموعہ کے طور پر دیا گیا ہے دفعہ ٩٩، الف میں، ذیلی دفعہ (١) میں
(الف) الفاظ اور سکتہ ‘اس طبقہ کے‘ کے بعد الفاظ، ہند سے، قوسین، حروف اور سکتے اس نوعیت کا کوئی مواد جا کا حوالہ مغربی پریس اور پبلی کیشنز آرڈیننس ١٩٦٣ء کی دفعہ ٢٤ کی ذیلی دفعہ (١) کی شق (ی ی ) میں دیا گیا ہے شامل کر دئیے جائیں گے، اور
(ب) ہندسہ اور حرف ‘٢٩٨۔الف کے بعد الفاظ، ہندسے اور حرف‘ یا دفعہ ٢٩٨۔ب یا دفعہ ٢٩٨۔ج‘ شامل کر دئیے جائیں گے۔ یعنی ۔۔
 

arifkarim

معطل
سبحان اللہ ،
آپ کی جانب سے ویکی کا ربط دے کر بولے گئے جھوٹوں کی کوئی حد مقرر ہونی چاہیے آئی ایگری ، اتنی لمبی گپ لگانے سے پہلے یہ چیک کر لیتے کہ اس جنگ کو رِدّہ وارز یا Wars of Apostasyکیوں لکھا ہے آپ کے ویکی پر ؟ ردہ کا مطلب نہیں جانتے تو اپوسٹسی کا معنی دیکھ لیں ، اس کا نام بغاوت کے خلاف جنگ کیوں نہیں ؟ یا وار اگینسٹ نان سٹیٹ ایکٹرز کیوں نہیں ؟ ویکی کچھ ہیر پھیر کے ساتھ ہی سہی لیکن پکار پکار کر کہہ رہا ہے کہ یہ مرتدین کے خلاف جہاد تھا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد دین بدل گئے تھے ، جھوٹے نبی بن بیٹھے تھے اور آپ دھونس جما رہے ہیں کہ مسیلمہ کذاب صرف خلافت کا باغی تھا ؟ کیا آپ کو ویکی کے اسی ربط پر پہلے پیراگراف میں نبوت کا جھوٹا دعوی کرنے والوں میں طلیحہ ،مسیلمہ اور سجاح نامی جھوٹوں کا نام نظر نہیں آ رہا ؟

پاپوش میں لگائی کرن آفتاب کی​
جو بات کی خدا کی قسم لاجواب کی​
یہ تمام نبوت کے داعی آپؐ کے دور میں بھی موجود تھے لیکن جب آنحضورؐ کی وفات ہوئی تو یہ کھلم کھلم بغاوت پر اتر آئے اور باقی مسلمان قبیلوں کو بہکانے لگے۔ تب ہی حضرت عمر فاروقؓ نے انکو طاقت کے زور پر ختم کرنے کی کوشش کی، نہ کہ اس سے قبل۔
 
یہ تمام نبوت کے داعی آپؐ کے دور میں بھی موجود تھے لیکن جب آنحضورؐ کی وفات ہوئی تو یہ کھلم کھلم بغاوت پر اتر آئے اور باقی مسلمان قبیلوں کو بہکانے لگے۔ تب ہی حضرت عمر فاروقؓ نے انکو طاقت کے زور پر ختم کرنے کی کوشش کی، نہ کہ اس سے قبل۔
مقام عبرت ہے ! استغفراللہ ۔ یہ بھی نہیں معلوم کہ کس خلیفہءراشد کے عہد میں حروب الردۃ یا مرتدین سے قتال ہوا تھا۔
 

ساجد

محفلین
یہاں بات کافروں اور گمراہ لوگوں کی نہیں ہو رہی ، یہاں مرتدوں ، جھوٹے نبیوں اور ان کے پیروکاروں کی بات ہورہی ہے ۔ عہد نبوی اور عہد خلفائے راشدین میں مرتدوں اور جھوٹے نبیوں کے ساتھ کیا گیا سلوک اس کی بہترین مثالیں ہیں ۔ دینی اصطلاحات کا فرق سمجھے بغیر ان کا استعمال غلط فہمی پیدا کرتا ہے ۔ ہمارے لیے صرف اللہ کی شریعت مفید ہے باقی ہر لیپا پوتی نقصان دہ ہے ۔​
یہاں تو ایک زبردست قسم کا اشکال پیدا ہوتا ہےکہ پاکستان کے موجودہ آئین کو اسلامی کہا جاتا ہے اور اس کی تشکیل میں دینی جماعتوں اور علماء کرام سے قدم قدم پر مشاورت کی گئی اور یہ آئین ، جیسا کہ میں اوپر اس کی شقیں پیش کر چکا ہوں، ہر پاکستانی شہری کو اپنی مرضی کے مذہب پر عمل اور اس کی تبلیغ کی مکمل آزادی دیتا ہے۔ یہ تو متفقہ بات ہے کہ تبلیغ میں زبانی بیان ہی نہیں نشر و اشاعت بھی شامل ہوتی ہے۔
اب اگر ہم یہ کہیں کہ
ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ قادیانیوں کو اپنے مذہب کی تبلیغ کی اجازت نہ تو اسلام دیتا ہے نہ پاکستانی آئین
تو ہم تضاد میں گھرتے نظر آتے ہیں ۔ یعنی آئینِ پاکستان اور اسلام کو باہم متصادم ماننا پڑے گا ہمیں۔ جبکہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ پاکستان کا آئین ہر فرد کو مذہب پر عمل اور اس کی تبلیغ کی آزادی دیتا ہے تو پھر ایک سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ کیا آئین کے لئے تجاویز مرتب کرنے والے علماء اس اسلامی نقطے سے بے خبر تھے جس کے تحت اب احمدیوں کی مذہبی تبلیغ کو غیر قانونی اور غیر اسلامی قرار دیا جا رہا ہے۔
میرا خیال ہے اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
کیا ہم میں سے ہر شخص چاہے وہ خاتون ہو یا حضرت، اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر یہ قسم کھا سکتا/سکتی ہیں کہ ان کے فرقہ کے ماننے والے علماء دیگر اسلامی فرقوں کو غیر مسلم اور کافر قرار نہیں دیتے؟ قادیانی تو بہت دور کی بات ہوئی نا
 
نفرت انگیزی اور نفرت پرستی اچھی چیز نہیں۔
مگر قادیانیت وہ فریب ہے جو براہ راست اسلام کی جڑ پر ضرب لگاتا ہے۔ یہ ایک ایسا دھوکہ ہے جو اسانی کے ساتھ سادہ لوح مسلمان کو دیاجاسکتا ہے۔ لہذا قادیانیت کی پکڑ ہر مسلم پر فرض ہے۔ جو شخص جانتے بوجھتے قادیانیت کی حمایت کرتا ہے وہ بہت بڑی گمراہی میں ہے۔ قادیانیت کا پرچار کسی بھی شکل میں ہو قابل گرفت ہونا چاہیے کیونکہ قادیانی کبھی بھی یہ نہیں مانتے کہ وہ غیر مسلم ہیں بلکہ وہی رنگ روپ اپنائے رکھتے ہیں جو عام مسلمانوں کا ہے۔

غیر مسلم ایک ذمی کے طور پر ہوتا ہے مگر قادیانی ذمی کا روپ نہیں اختیار کرتا۔ وہ خود اپنے اپ کو ذمی قرار نہیں دلواتا۔
 
Top