ایک شعر ایک خواہش جو کاش کبھی پوری ہو۔۔ نیا سلسلہ

مغزل

محفلین
بس ایک بار کہیں مِل ہے آخری خواہش
گریز پائی میں غلطاں رمیدگاں کی طرح !
م۔م۔مغل
(ایک غزل سے اقتباس )
 

کاشفی

محفلین
یہ کرنا ہے کہ اب دنیا میں کچھ کرنا نہیں مجھ کو
ہزاروں کام کرنے کے ہیں، میں کیا کیا یہاں کرلوں

فنا ہونا تو ہے، لیکن ذرا شوقِ فنا دَم لے
میں اپنی موت کو پہلے حیاتِ جاوداں کرلوں
(کاشفی - کراچی پاکستان)
 

مغزل

محفلین
جھیل کنارے تم تھے میں تھا چاند کے ساتھ
دریا تب سے سپنے بُنتا رہتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
م۔م۔مغل
(ایک غزل سے شعر)
 

مغزل

محفلین
میں تیری یادوں میں نیر بہاتا ہوں
چاند فلک پر تارے گنتا رہتا ہے ۔۔
م۔م۔مغل
(ایک غزل سے شعر)
 
Top