ایک سوال

شمشاد خان

محفلین
ایک سوال ہے :

حضرت آدم علیہ السلام کی جسمانی ساخت میں اور ہماری جسمانی ساخت میں کیا فرق ہے؟
اسی طرح حضرت حوا کی جسمانی ساخت میں اور موجودہ خواتین کی جسمانی ساخت میں کیا فرق ہے؟
 

ام اویس

محفلین
ایک سوال ہے :

حضرت آدم علیہ السلام کی جسمانی ساخت میں اور ہماری جسمانی ساخت میں کیا فرق ہے؟
اسی طرح حضرت حوا کی جسمانی ساخت میں اور موجودہ خواتین کی جسمانی ساخت میں کیا فرق ہے؟

فرق ہونا تو نہیں چاہیے ۔ اگر ہوا بھی تو قد وغیرہ کا ہو سکتا ہے اس کے علاوہ اور کیا ہو گا؟
 

سید رافع

محفلین
ایک سوال ہے :

حضرت آدم علیہ السلام کی جسمانی ساخت میں اور ہماری جسمانی ساخت میں کیا فرق ہے؟
اسی طرح حضرت حوا کی جسمانی ساخت میں اور موجودہ خواتین کی جسمانی ساخت میں کیا فرق ہے؟

قد میں فرق تھا۔

میں ریفرنس کے ساتھ یہ معلومات تو فراہم نہیں کر سکتا۔ البتہ پڑھا ہے کہ جناب سیدنا آدم علیہ السلام جنت سے جب آئے تو انکا قد جنتی مردوں جتنا تھا جو کہ قریبا 90 میل ہوتا ہے۔ کہیں لکھا ہے کہ آدم علیہ السلام کا قد ساٹھ ہاتھ تھا۔ (بخاری) اسی طرح بی بی حوا کا قد جنتی عورتوں جتنا تھا جو کہ قریبا 70 میل بنتا ہے۔

آپ علیہ السلام نے قد میں کمی کی دعا کی کہ قد کی وجہ سے ان کا سر بادلوں سے بھی اونچا تھا۔ سو یہ قد کم کر دیا گیا۔ واللہ اعلم و رسول اعلم صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم

 

شمشاد خان

محفلین
جواب : چونکہ حضرت آدم علیہ السلام اور اماں حوا نے کسی ماں کے بطن سے جنم نہیں لیا تھا، اس لیے ان کی دُھنی (belly button) نہیں تھی۔
 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
میرا بھی ایک سوال ہے کہ :

فجر، مغرب اور عشاء کی نمازوں میں امام جہری قرات کرتا ہے جبکہ ظہر اور عصر کی نمازوں میں خفی، تو اس کی کیا وجہ ہے؟
 
Top