ایک احساس ۔ ندامت ہے مرے ساتهہ ابهی

الف عین

لائبریرین
محض کچھ الفاظ میں تبدیلی کی ہے دوسرے شعر میں۔ لیکن تابش کا اعتراض تو اب بھی اپنی جگہ ہے۔
پہلے شعر میں محض ’کیونکہ‘ قبول کر لیا ہے۔ میرا اعتراض تو ’کئی لاکھ‘پر ہی تھا۔
 

کاشف اختر

لائبریرین
چونکہ اور کیونکہ کو اکثر ہم معنی کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس لئے یہاں چونکہ بھی مجھے قبول ہے، اگرچہ کیونکہ میں بات واضح اور مصرع رواں زیادہ ہو جاتا ہے۔

بندہ بھی استاذِ محترم کی رائے سے مکمل اتفاق رکھتا ہے !!!
دونوں میں البتہ تھوڑا سا فرق یہ سمجھ میں آتا ہے کہ چونکہ وہان مستعمل ہے جہاں تعلیل مقدم ہو اور معلّل مؤخر ہو ۔اور کیونکہ اس کے برخلاف ہے ،اکثر ایسے مواقع پہ مستعمل ہے جہاں معلل مقدم ہو اور کیوںکہ کے ذریعہ اس کی تعلیل بیان کی جائے ۔اس لئے اس مقام پر دونوں کی گنجائش سمجھ میں آتی ہے ۔ لیکن ایسا بھی ممکن ہے کہ مجھے وہم ہوگیا ہو اس لئے میری بات غلط بھی ہوسکتی ہے !!
 
آخری تدوین:

ایم اے راجا

محفلین
استاد محترم الف عین صاحب ان دونوں اشعار کی ایک یہ صورت ذہن میں آئی ہے، دیکهیں،
میں ہزاروں ہی گناہوں سے بچا رہتا ہوں
کیونکہ کچهہ خوف۔ قیامت ہے مرے ساتهہ ابهی

جن سے تها مجهہ کو کبهی ماں نے نوازا راجا
ان دعائوں کی کرامت ہے مرے ساتهہ ابهی
 

ایم اے راجا

محفلین
سواب غزل کی شکل کچهہ یوں ہوئی ہے ،

ایک احساس_ ندامت ہے مرے ساتهہ ابهی
درد کی کوئی علامت ہے مرے ساتهہ ابهی

مجهہ سے فی الحال ذرا دور رہو تو بہتر
ہمسفر شور_ ملامت ہے مرے ساتهہ ابهی

میں ہزاروں ہی گناہوں سے بچا رہتا ہوں

کیونکہ کچه خوف۔ قیامت ہے مرے ساته ابهی

مجهہ کو تنہائی میں تنہا نہیں ہونے دیتی
یاد تیری جو سلامت ہے مرے ساتهہ ابهی

جن سے تها مجهکو کبهی ماں نے نوازا راجا

ان دعائوں کی کرامت ہے مرے ساتهہ ابهی
 
Top