ایپل فون کا درخت اورانڈرائیڈ شائقین کی لڑائی

صبیح

محفلین
یہ ایک ہلکی پھلکی مزاح پر مبنی کہانی گھڑی ہے جو اسی محفل کی ایک لڑی میں جناب عارف کریم ایپل فین اور فاتح صاحب انڈرائیڈ فین کے درمیان ابحاث کے نتیجہ میں ذہن میں آئی ۔اگر ان کی آئیڈیز سے کہانی بنائی جاتی تو بہت دلچسپ ہوتی لیکن فرضی نام ہیں ،اور زیک صاحب کے فون کی اسکرین بھی ٹوٹ گئی تھی جو اس کہانی میں شامل کردیاہے۔اور قیصرانی صاحب انڈرائیڈ سے ایپل کی طرف منتقل ہورہے ہیں تو ان کا تذکرہ بھی آئے گا۔
-----
عاصم کریمکے باغ میں ایپل درخت کے ساتھ آئی فون کے گچھے لگ گئے ہیں جناب ،ایک جاسوس نے فتح خان کو اطلاع دی جو انڈرائیڈ کے فین تھے۔
فتح خان نےفوراً ہنگامی طور پراعلیٰ سطح کا اجلاس بلایا:meeting:جس میں یہ فیصلہ ہواکہ فتح کی کمانڈ میں دو اطراف سے بیک وقت غلیلوں میں پتھر ڈال کر ایک ایک گچھے کو پکنے سے قبل ہی توڑکر گرادیاجائےتاکہ حکمرانی سداانڈرائیڈکی رہے۔۔۔:grin:۔

قیصران بھی اس اجلاس میں شریک تھا جنہیں مشرقی طرف کی کمانڈ مل گئی ۔;)۔۔۔لیکن انہیں تعجب تھاکہ فتح خان انڈرائیڈ کی محبت میں ایسا کیوں کررہے ہیں :confused:۔۔انہوں نے یہ نقطہ بیان کیا’’انڈرائیڈاور ایپل میں سے جنہیں جو پسندہو وہ لیں گے اور ہمیں نیوٹرل رہناچائیے ‘‘۔:)
لیکن فتح نے یہ کہہ کر’’ہم موجودہ دورکی اہم سہولت انڈرائیڈ فون کو دن رات استعمال کررہے ہیں جس سے ناصرف ہمیں محبت ہے بلکہ خود کو بھی ٹسٹ کرناچائیے کہ اس موبائل نے ہماری صلاحیتوں کو زنگ آلودہ تونہیں کردیا‘‘’’ہم اپنے آپ کو چیک کریں گے،آیادن رات چھوٹے سے موبائل پر انحصار نے ہماری خدادادصلاحیتوں کوکتناگہنایاہے ‘‘۔:grin:
اس دلیل کے بعد سبھی خاموش ہوگئے۔
:ROFLMAO:
عاصم کریم ایپل فون کے گچھوں کے گچھے دیکھ کر جہاں خوش تھا :LOL:وہیں انہوں نے جاسوسی کانظام بھی بچھایاہواتھاشاید اسی احتیاطی تدبیر کی بدولت انہیں بروقت اطلاع مل گئی،چنانچہ انہوں نے ایپل شائقین کادستہ تیار کرکے ایک حصہ کی کمانڈ زیڈ کے سپرد کی اورانہوں نے کمانڈوز کو درخت کے اوپر دفاعی پوزیشن پر پھیلادیا۔۔۔
جبکہ دوسرا حصہ عاصم کریم کی کمانڈ میں باغ سے باہرتھا۔

زیڈ کی دفاعی حکمت عملی نے اپنے کمانڈوز کودیہی علاقوں سے چھج مانگ کر پکڑادئیے جس کی وجہ سے چھجوں کی قلت ہوگئی اورتنکوں سے بنے چھج مہنگے اور دانوں کی صفائی کاکام بھی رک گیا،لیکن کمانڈرزیڈ نے کہا’’جنگ اورمحبت میں سے سب جائز
ہے‘‘۔۔۔’’جنگ کے ختم ہوتے ہی چھج واپس کردئیے جائیں گے‘‘۔۔:skywalker:
اور ایک دن جنگ چھڑگئی۔
فتح خان کی کمانڈمیں مغربی حملہ نہایت ہی شدیدتھا، فضامیں اڑتے پتھروں نے زمین پر سایہ ساکردیالیکن کمانڈر زیڈ کے کمانڈوزنے چھجوں پر پتھر روکے، دو گچھوں کے نقصان پرسنگ ناک حملہ پسپاکرکے ابھی سکون کا سانس لیا ہی تھاکہ۔۔۔ قیصران کی قیادت میں مشرقی طرف سےزوردارحملہ ہوگیا،:-(۔۔اب کی بارچھج کمانڈوز کے ہاتھوں سے گرنے لگے۔۔۔اورزیڈ کو قیادت سنبھالنی مشکل ہوگئی(n)۔ قیصران کی نظر زیڈ کے ہاتھ میں پکڑے آئی فون پر پڑی جو درخت کےٹہن کے سہارےپیغام ٹائپ کررہے ہیں، تو انہوں نے جیب سےنوکیا3310پھینکا جس سے کمانڈرزیڈ کے ذاتی ایپل فون کی اسکرین چکناچور ہوگئی ۔۔:sad:۔۔

عاصم کریم اپنے آئی فون پر ایف ۱۸ ہورنیٹ :airplane1:سے محفوظ ہورہے تھےکہ انہیں زیڈ کابرقی پیغام ملا’’ فتح نے حملہ کردیاہے عقب سے حملہ کرو‘‘عاصم کریم نے فوری طور پر حکم دیااور دور کا چکر کاٹ کراپنے دستہ سے فتح کی فوج پر حملہ کیااورگھمسان کارن پڑگیا۔۔۔۔فتح نے دیکھاکہ وہیں پر اینٹوں کاڈھیرلگاہے ،چنانچہ انہوں نےاپنے گارڈز کے چندسپاہیوں کی مدد سے اینٹیں اٹھاکر ایپل درخت پر ایک نئے عزم سے ہلہ بولااور
درخت پر لگے تمام ایپل فون کے گُچھوں کے گچھوں کواڑاکراپنے مقصد میں کامیابی پائی۔۔۔اور’’ انڈرائیڈ جے ہو‘‘کر نعرہ لگایا۔۔:biggrin:

لڑائی کے اختتام پرانڈرائیڈشائقین نے فتح خان کو اس جنگ کا فاتح قراردیا(y)اورایپل فون کے نقصانِ عام نے قیصران کے دل میں ایپل فون کی محبت جگادی:p،زیڈ نے اپنے آئی فون کی ٹوٹ پھوٹ زدہ اسکرین کے بدلے نیاآئی فون تبدیل کروالیا:) اور عاصم کریم کی آنکھ کھلی تو آئی فون وقت ِمقررہ اپنی مخصوص ٹون میں بج رہاتھا۔
عاصم کریم نے کہا’’اوئے ہوئے یہ ایک خواب تھا:eek:۔
 
Top