ایف بی آر 24 لاکھ نان فائلرز کو کل سے نوٹسز جاری کریگا

الف نظامی

لائبریرین
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ریونیو میں اضافے اور ٹیکس برائے جی ڈی پی تناسب کو بڑھانے کی غرض سے قابل ٹیکس آمدنی کے حامل ان 24 لاکھ افراد کو 21 جنوری 2013 سے نوٹسز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہوں نے نیشنل ٹیکس نمبر تو حاصل کیا ہوا ہے لیکن ٹیکس سال 2011-12 کے آمدنی کے گوشوارے داخل نہیں کرائے ہیں۔ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ ایف بی آر حکام نے ٹیکس گوشوارے داخل نہ کرانے والے افراد کے خلاف انکم ٹیکس آرڈیننس مجریہ 2001 کی شق 114 کے تحت نوٹسز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں مجموعی طور پر 33 لاکھ افراد بطور ٹیکس دھندہ رجسٹرڈ ہیں اور انہیں باقاعدہ این ٹی این بھی جاری کیا گیا ہے۔
3147.jpg

لیکن ان میں سے صرف 9 لاکھ ٹیکس دہندگان نے سال 2011-12 کے انکم ٹیکس ریٹرنز داخل کرائے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پیر کو نوٹسز جاری کیے جانے کے بعد مذکورہ 24 لاکھ قابل ٹیکس آمدنی کے حامل افرادکو اپنی آمدنی کے گوشوارے داخل کرانے کیلیے 60 یوم کی مہلت دی جائے گی بصورت دیگر مقررہ مدت پوری ہونے کے بعد ایف بی آر کی جانب سے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور ساتھ جرمانے بھی عائد کیے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ آمدنی گوشوارے داخل کرنے کی مقررہ مدت پوری ہونے کے بعد ایف بی آر اور اسکے ماتحت ریجنل ٹیکس آفسز کے حکام انکم ٹیکس آرڈیننس مجریہ 2001 کی شق122 کے تحت گوشوارے داخل نہ کرانے والوں کا انفرادی بنیادوں پر پروویژنل ایسسمنٹ کریں گے اور ٹیکس دہندگان کی جانب سے اس ایسسمنٹ کے حوالے سے اگر 30 یوم کے اندرمتعلقہ ٹیکس دفتر سے رابطہ نہ کیا گیا توایسسمنٹ کو بہرصورت حتمی تصور کیا جائے گا۔
متعلقہ روابط:
 

الف نظامی

لائبریرین
چلیں اسی بہانے حکومت کو کچھ پیسے مل جائیں۔
پیسے تو سرکاری خزانے میں جائیں گے حکومت تو اس پیسے کو کسی ترقیاتی منصوبے کے لیے استعمال کر سکتی ہیں الا یہ کہ اس منصوبے میں کرپشن و کمیشن کے ذریعے کچھ رقم بٹور لی جائے۔ تو مطلب یہ ہوا کہ ٹیکس نہ دینے کا ہر گز یہ جواز نہیں بنتا کہ حکومت یہ پیسے کھا جائے گی۔
 
Top