ایسے نہ میرے پیار کو بدنام کیجئے-------برائے اصلاح

الف عین
ڈاکٹر عظیم سہارنپوری
محمد خلیل الرحمٰن
----------
ایسے نہ میرے پیار کو بدنام کیجئے
خود کو کبھی تو آپ مرے نام کیجئے
--------------
آتے ہیں میرے پاس تو لمحات کے لئے
آ کر کبھی تو سحر میں پھر شام کیجئے
---------
کہتے ہو مجھ سے پیار ہے ، اس کا ثبوت کیا
اپنے لبوں کو میرے لئے جام کیجئے
-------------
آتی ہیں مشکلات بھی رستے میں پیار کے
دل میں اگر ہے خوف تو آرام کیجئے
------------
کرتے ہیں کام دین کا ، جانے نہ دین کو
-------یا
تبلیغ کیا کریں گے وہ ، جانیں نہ دین کو
ایسے نہ آپ دین کو بدنام کیجئے
--------
دیتے ہیں درس دین کا اوروں کو آپ بس
نافذ کبھی تو خود پہ بھی اسلام کیجئے
---------
گر چاہتے ہیں نام ہو سارے جہان میں
---------یا
زندہ رہے گا نام یوں مرنے کے بعد بھی
باقی رہے جہان میں وہ کام کیجئے
-----------
جو بھی کیا تھا آپ سے ، وعدہ نبھا دیا
میری طرح ہی آپ بھی یہ کام کیجئے
-------
ارشد کی اب زبان پہ ہے نام آپ کا
جاری زباں پہ اس کا بھی اب نام کیجئے
-----------
 

الف عین

لائبریرین
کوئی اور آج کل میری مدد کو نہیں آ رہا ہے؟ راحل کہاں ہیں؟
ایسے نہ میرے پیار کو بدنام کیجئے
خود کو کبھی تو آپ مرے نام کیجئے
-------------- ایطا ہو گیا مطلع میں

آتے ہیں میرے پاس تو لمحات کے لئے
آ کر کبھی تو سحر میں پھر شام کیجئے
--------- سحر بمعنی جادو؟ صبح والے سحر میں ح مفتوح ہوتا ہے
لمحات سے مراد؟ میرے خیال میں جو آپ کہنا چاہتے ہیں، اس کے لئے 'کچھ پل ہی کے لئے' بہتر ہو گا

کہتے ہو مجھ سے پیار ہے ، اس کا ثبوت کیا
اپنے لبوں کو میرے لئے جام کیجئے
------------- شتر گربہ ہے،
جو بات کہنا چاہتے ہیں، شاید وہ یہ ہو
کہتے ہیں مجھ سے پیار ہے، دیں اس کا پھر ثبوت

آتی ہیں مشکلات بھی رستے میں پیار کے
دل میں اگر ہے خوف تو آرام کیجئے
------------ آرام آ قافیہ زبردستی لایا گیا ہے، شعر نکال دو

کرتے ہیں کام دین کا ، جانے نہ دین کو
-------یا
تبلیغ کیا کریں گے وہ ، جانیں نہ دین کو
ایسے نہ آپ دین کو بدنام کیجئے
-------- دین کا دہرایا جانا، وہ بھی قریب قریب اچھا نہیں ۔ 'جانیں نہ' میں تنافر بھی ہے
واقف نہ ہوں جو دین سے، تبلیغ کیا کریں

دیتے ہیں درس دین کا اوروں کو آپ بس
نافذ کبھی تو خود پہ بھی اسلام کیجئے
--------- درست

گر چاہتے ہیں نام ہو سارے جہان میں
---------یا
زندہ رہے گا نام یوں مرنے کے بعد بھی
باقی رہے جہان میں وہ کام کیجئے
----------- دوسرا متبادل تو بیکار ہے، پہلا ہی بہتر ہے لیکن اس میں بھی جہاں آ رہا ہے جو دوسرے میں دہرایا گیا ہے

جو بھی کیا تھا آپ سے ، وعدہ نبھا دیا
میری طرح ہی آپ بھی یہ کام کیجئے
-------'طرح ہی' تنافر کی کیفیت ہے مصرع بدل دیں

ارشد کی اب زبان پہ ہے نام آپ کا
جاری زباں پہ اس کا بھی اب نام کیجئے
.. زبان بھی دہرایا گیا ہے، اور 'اب زبان' بھی اچھا نہیں
جس طرح نام آپ کا ارشد کے لب پہ ہے
اس میں بھی' لب پہ' تنافر کی صورت ہے بہرحال آپ سوچ کر کچھ بہتر مصرع تلاش کریں
---------
 

یاسر علی

محفلین
کوئی اور آج کل میری مدد کو نہیں آ رہا ہے؟ راحل کہاں ہیں؟
ایسے نہ میرے پیار کو بدنام کیجئے
خود کو کبھی تو آپ مرے نام کیجئے
-------------- ایطا ہو گیا مطلع میں

آتے ہیں میرے پاس تو لمحات کے لئے
آ کر کبھی تو سحر میں پھر شام کیجئے
--------- سحر بمعنی جادو؟ صبح والے سحر میں ح مفتوح ہوتا ہے
لمحات سے مراد؟ میرے خیال میں جو آپ کہنا چاہتے ہیں، اس کے لئے 'کچھ پل ہی کے لئے' بہتر ہو گا

کہتے ہو مجھ سے پیار ہے ، اس کا ثبوت کیا
اپنے لبوں کو میرے لئے جام کیجئے
------------- شتر گربہ ہے،
جو بات کہنا چاہتے ہیں، شاید وہ یہ ہو
کہتے ہیں مجھ سے پیار ہے، دیں اس کا پھر ثبوت

آتی ہیں مشکلات بھی رستے میں پیار کے
دل میں اگر ہے خوف تو آرام کیجئے
------------ آرام آ قافیہ زبردستی لایا گیا ہے، شعر نکال دو

کرتے ہیں کام دین کا ، جانے نہ دین کو
-------یا
تبلیغ کیا کریں گے وہ ، جانیں نہ دین کو
ایسے نہ آپ دین کو بدنام کیجئے
-------- دین کا دہرایا جانا، وہ بھی قریب قریب اچھا نہیں ۔ 'جانیں نہ' میں تنافر بھی ہے
واقف نہ ہوں جو دین سے، تبلیغ کیا کریں

دیتے ہیں درس دین کا اوروں کو آپ بس
نافذ کبھی تو خود پہ بھی اسلام کیجئے
--------- درست

گر چاہتے ہیں نام ہو سارے جہان میں
---------یا
زندہ رہے گا نام یوں مرنے کے بعد بھی
باقی رہے جہان میں وہ کام کیجئے
----------- دوسرا متبادل تو بیکار ہے، پہلا ہی بہتر ہے لیکن اس میں بھی جہاں آ رہا ہے جو دوسرے میں دہرایا گیا ہے

جو بھی کیا تھا آپ سے ، وعدہ نبھا دیا
میری طرح ہی آپ بھی یہ کام کیجئے
-------'طرح ہی' تنافر کی کیفیت ہے مصرع بدل دیں

ارشد کی اب زبان پہ ہے نام آپ کا
جاری زباں پہ اس کا بھی اب نام کیجئے
.. زبان بھی دہرایا گیا ہے، اور 'اب زبان' بھی اچھا نہیں
جس طرح نام آپ کا ارشد کے لب پہ ہے
اس میں بھی' لب پہ' تنافر کی صورت ہے بہرحال آپ سوچ کر کچھ بہتر مصرع تلاش کریں
---------
میں بھی کئی دنوں سے۔
محترم راحل !
کی کمی محسوس کر رہا ہوں۔۔
 
بسم اللہ الر حمن الرحیم
راحل بھائی اپنے وطن آئے ہوئے ہیں اس لئے مصروف ہیں

ارشد چودھری صاحب میں اپنی ٹوٹی پھوٹی رائے نہیں رکھ سکا مجھے افسوس ہے
کچھ میرے پاس اطلاعات بھی کم آرہی ہیں
آپ کی غزل کا تو پتہ چل گیا تھا نظر بھی ڈالی تھی لیکن پھر ذہن سے نکل گئی آپ کی غزل پر جو تبصرے ہوے ان کا بھی پتہ نہیں چلا
 
الف عین
(اصلاح کے بعد دوبارا )
---------
ایسے نہ میرے پیار کو بدنام کیجئے
محبوب بن کے آپ نہ یہ کام کیجئے
-----------
آتے ہیں میرے پاس تو پل بھر کے ہی لئے
آ کر سحر میں آپ کبھی شام کیجئے
----------
کہتے ہیں مجھ سے پیار ہے ، دیں اس کا پھر ثبوت
اپنے لبوں کو میرے لئے جام کیجئے
------
دل میں اگر نہ خوف ہو ، ہوتا ہے پیار تب
مشکل بہت ہے آپ نہ یہ کام کیجئے
-----------
واقف نہیں جو دین سے ، تبلیغ کیا کریں
اسلام کو نہ آپ یوں بدنام کیجئے
-----
نیکی کریں گے آپ جو ، مٹتی نہیں کبھی
باقی رہے جہان میں وہ کام کیجئے
---------
دیتے ہیں درس دین کا اوروں کو آپ بس
نافذ کبھی تو خود پہ بھی اسلام کیجئے
--------------
جیسے کہ نام آپ کا ارشد کے لب پہ ہے
جاری زباں پہ اس کا بھی یوں نام کیجئے
-------
جیسے کہ نام آپ کا ارشد کے لب پہ ہے
جاری اباں پہ اس کا بھی یوں نام کیجئے
 
ایسے نہ میرے پیار کو بد نام کیجئے
رسوا نہ مجھ کو آپ سر عام کیجئے

دل میں اگر نہ خوف ہو، ہوتا ہے پیار تب

اس شعر میں کام پیار کا کام مجھے اچھا نہیں لگ رہا ہے اگر کام ہی قافیہ لانا ہے تو کچھ اس طرح لا سکتے ہیں

بے خوف ہو کے کیجئے کرنا ہے پیار گر
ورنہ تو چھوڑ دیجئے، کچھ کام کیجئے

بے خوف ہو کے کیجئے الفت مرے حضور


واقف نہیں جو دین سے تبلیغ کیا کریں

اس مصرع میں گے کی کمی ہے
تبلیغ کیا کریں گے
کسی اور طرح کہنا پڑیگا
 

الف عین

لائبریرین
باقی تو ڈاکٹر عظیم کہہ چکے ہیں
مقطع میں بھی 'اپنی زباں پہ جاری' کہنے کی ضرورت ہے
باقی اشعار درست ہیں
 
Top