ایران، اسرائیل، اور امریکہ

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
میرے پاس صبح ہوگئی ہے ۔ اس پر تفصیلی بات کرنے سے قاصر ہوں ۔ مگر آپ ان تینوں‌کے اہداف کے بارے میں کچھ فرما دیں‌ توبعد میں آکر میں اپنی رائے دیدوں گا ۔ شکریہ

شکریہ صبح تو ہوئی

پہلے مفاد پر بات کرلیتے ہیں اگر اپ متفق ہیں کہ ان کےمفاد یکساں‌ہیں‌تو پر ہدف پر بات ہوگی۔
اس پر تو متفق ہیں‌کہ ان کے مفاد یکساں‌ہیں؟
 
چلو اب اس موضوع پر سنجیدہ بات کرتے ہیں ۔ آج کل میری نستعلیق کہیں گم ہوگئی ہے شاید رات کو دیر تک جاگنا ۔ پی کر سونا اور صبح جلدی اٹھ کر دور لگانا اسکی وجوہات میں سے ہوں ۔ لیکن اس دھاگے کو خراب نہیں کرنا۔ مساں مساں کوئی لائیٹ دھاگہ ملا ہے بات کرنے کو ۔ اچھا ہمت صاحب آپ کے بقول یہ ٹرئیو جو بن گئی ہے کیوں بنی ہے اور اس کا حل کیا ہو سکتا ہے ۔ کیا یہ زمینی مفادات کی جنگ ہے یا مذہبی ۔ مسلکی ۔ یا ملکی مفادات کا مسئلہ ہے ۔ براہ کم اپنے خیالات کا اظہار کیجئے
 

مہوش علی

لائبریرین
فیصل بھائی،
مسئلہ یہ ہے کہ ہمت بھائی کی آزاد سوچ کو تو سراہا جا سکتا ہے، مگر جب اس آزاد سوچ کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ پاکستان کی تمام برائیوں کی جڑ پنجاب ہے یا فوج ہے ۔۔۔۔۔ تو پھر میں ایسے مراسلوں کو نظر انداز کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔
اور جس طرح ہمت بھائی ایران کے خلاف یہ سازشی تھیوری ثابت کرنا چاہتے ہیں تو اسے پڑھ کر جی چاہتا ہے کہ بہتر ہوتا کہ ایران میں شاہ ہی ہوتا جو کہ اسرائیل کا پہلے دن سے پکا دوست تھا اور عرب ممالک کے خلاف اسکی مدد کرتا تھا۔ تو ایران کی موجودہ حکومت کو کیا صلہ دے رہے ہیں ہمت بھائی کہ جس نے فلسطینی بھائیوں کے حق میں آواز اٹھائی۔۔۔۔ جی ہمت بھائی اسے سازش قرار دے رہے ہیں کہ اس طرح ایران کی موجودہ حکومت فقط فلسطینی بھائیوں کو اسرائیل کے ہاتھوں مروانا چاہتی تھی اس لیے ایران فلسطین کی آزادی کے لیے آواز اٹھاتا ہے۔ اور اگر اس کے برخلاف ایران دیگر عرب ممالک کی جگہ فلسطیں کی
لیے آواز اٹھانے کی بجائے اسرائیل کو تسلیم کر لیتا تو کم از کم یہ الزام تو لگتا۔
حیرت ہے کہ عرب ممالک تو لبنان میں فواد سینورا حکومت کی حمایت کر کے بھی ہر الزام سے پاک، مگر حزب اللہ اتنی قربانیاں دینے کے بعد بھی امریکی اور اسرائیلی ایجنٹ۔
فواد سینورا پکا امریکا نواز ہے اور اس کی حکومت میں کرسچین فورسز اسکی سب سے بڑی حلیف جماعت ہے اور یہ کرسچین فورسز وہ جماعت ہے کہ جس نے اسرائیل کے پچھلے وزیر اعظم کے کہنے پر فلسطینی کیمپ صابرہ اور شتیلا میں کئی سو معصوم فلسطینیوں کا قتل عام کیا تھا۔ جی ہاں ایریل شیرون نے انہی کرسچین فورسز کی مدد سے یہ قتل عام کیا تھا اور آج عرب ممالک جب اسی سینورا اور کرسچین فورسز کی حکومت کی مدد کریں تو کوکوئی مسئلہ نہیں مگر جب ایران اور حزب اللہ اسرائیل کے خلاف جہاد کریں تو وہ الٹا اپنے ہی مسلمان بھائیوں کے ہاتھوں سازش کرنے والے اور امریکی ایجنٹ اور اسرائیلی ایجنٹ قرار دیے جائیں

اور ایرانی عوام نے امریکی تسلط سے جان چھڑانے کی بہت بڑی قیمت ادا کی ہے۔ آج اگر ایران صرف ایک اشارہ امریکہ کو کر دے کہ وہ پھر سے اسکا ویسا ہی پٹھو بننے کے لیے تیار ہے جیسا کہ شاہ کے دور میں تھا، تو امریکہ آج ان عرب ممالک کو لات مار کر سب سے بڑا فوجی اڈا ایران میں ہی قائم کرے۔

بہرحال، آزادی رائے کے نام پر ہمت بھائی اپنا کام جاری رکھ سکتے ہیں، مگر اپنے ہی مسلمان بھائیوں کے منہ سے یہ بات سن کر دکھ بہت ہوتا ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
معذرت فیصل بھائی آپ کا ہلکا پھلکا مراسلہ میری نظر سے نہیں گذرا کیونکہ ہم ایک ہی وقت میں پوسٹ کر رہے تھے۔
مجھے علم ہوتا کہ آپ اس تھریڈ میں تفریح کے موڈ میں ہیں تو میں اپنا سیریس مراسلہ پوسٹ نہیں کرتی۔
اور ہمت بھائی پھر سے پچھلے والے واقع کی طرح رفو چکر ہو گئے ہیں کہ انہوں نے بس ہاتھی کو سوئی کے سامنے لا کر کھڑا کر دیا ہے اور باقی ہاتھی ہم اس سوراخ سے خود ہی نکال لیں گے۔
 
بیٹی کیا اپ ارام سے بات نہیں‌کرسکتیں۔ طبعیت پر زیادہ بوجھ نہ ڈالیں۔
اب مجھےمیٹینگ کے دوران اپ کی وجہ سے یہ لکھنا پڑرہا ہے۔

میں‌نے کچھ ثابت کرنے کی کوشش نہیں کی بلکہ ایک خیال ظاہر کیا ہے۔ اس پر اگر زندگی رہی تو پھر بات ہوگی۔

بیٹی اپ اپنی صحت کا خیال رکھا کریں۔
 
مجھے ان تین ممالک میں ایک ہی مشترکہ چیز نظر آئی ہو وہ ہے الف
ایران (ایران میں دو الف
اسرائیل (دو الف(
امریکہ (ایک الف(
اور ہاں ی بھی مشترکہ ہے
 
فیصل بھائی،
مسئلہ یہ ہے کہ ہمت بھائی کی آزاد سوچ کو تو سراہا جا سکتا ہے، مگر جب اس آزاد سوچ کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ پاکستان کی تمام برائیوں کی جڑ پنجاب ہے یا فوج ہے ۔۔۔۔۔ تو پھر میں ایسے مراسلوں کو نظر انداز کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔

میں بھی اس کمنٹ کو نظر انداز کرتا ہون کہ یہ دیسٹریکشن ہے۔

اور جس طرح ہمت بھائی ایران کے خلاف یہ سازشی تھیوری ثابت کرنا چاہتے ہیں
یہ بھی غلط ہے۔ ثابت نہیں کرنا چاہتا بلکہ خیال ظاہر کیا ہے

تو اسے پڑھ کر جی چاہتا ہے کہ بہتر ہوتا کہ ایران میں شاہ ہی ہوتا جو کہ اسرائیل کا پہلے دن سے پکا دوست تھا اور عرب ممالک کے خلاف اسکی مدد کرتا تھا۔ تو ایران کی موجودہ حکومت کو کیا صلہ دے رہے ہیں ہمت بھائی کہ جس نے فلسطینی بھائیوں کے حق میں آواز اٹھائی۔۔۔۔
یہ اپکی نظر ہے کہ شاہ ایران اسرائیل پرست تھا۔ جب کہ وہ ترقی پرست تھا۔ جس کے دور میں ایران بے انتہا دولت مند ہوگیا تھا اور قریب تھا کہ وہ خطہ میں‌طاقتور ہوجائے اور ایران، پاکستان اور ترکی کے درمیان ایک علاقائی طاقت پیدا ہوجائے۔ ایک خیال ہے کہ اس عنوان پر شاہ کی مخالفت کی گئی اور ایرانی ملا کی مدد خود امریکہ کے اپنے حق میں‌تھی۔

فلسطین کے لیے ایران نے صرف اواز اٹھائی۔ کوئی ٹھوس مدد نہیں‌کی۔ میرا نہیں‌خیال کہ ایران فلسطین کے معاملہ میں‌کوئی حقیقی مدد کرتا ہے۔ وہ صرف خطےمیں‌اپنا رسوخ بڑھانےکی کوشش کرتا ہے۔

بہرحال اپ ایرانی کی موجودہ حکومت کو اور طریق حکومت کو برحق مان رہی ہیں؟ یعنی اپ ملائیت کے حق میں‌ہیں؟

جی ہمت بھائی اسے سازش قرار دے رہے ہیں کہ اس طرح ایران کی موجودہ حکومت فقط فلسطینی بھائیوں کو اسرائیل کے ہاتھوں مروانا چاہتی تھی اس لیے ایران فلسطین کی آزادی کے لیے آواز اٹھاتا ہے۔ اور اگر اس کے برخلاف ایران دیگر عرب ممالک کی جگہ فلسطیں کی
لیے آواز اٹھانے کی بجائے اسرائیل کو تسلیم کر لیتا تو کم از کم یہ الزام تو لگتا۔

ایران اپنی خارجہ پالیسی بنانے میں‌ازاد ہے اور اگر وہ اسرائیل کو تسلیم نہیں‌کرتا تو اس کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ اسکی وجہ سے خطے میں‌اسکا رسوخ ظاہر ہے کم ہوگا۔ عرب عوام میں‌یہ پسندیدہ نہیں۔ جبکہ ایران تو عرب عوام میں‌اپنا اثربڑھانا چاہتا ہے۔

حیرت ہے کہ عرب ممالک تو لبنان میں فواد سینورا حکومت کی حمایت کر کے بھی ہر الزام سے پاک، مگر حزب اللہ اتنی قربانیاں دینے کے بعد بھی امریکی اور اسرائیلی ایجنٹ۔
میں‌نے عرب ممالک کے بارے میں‌ ایک لفظ نہیں‌کہا۔ اپنی رائے محفوظ ہے۔ اپ اپنی بات میری زبان میں‌ڈالنا چاہتی ہیں۔
حزب اللہ کی قربانیاں کیا لبنان کو ازاد کراسکیں؟ کیا ان قربانیوں‌کی وجہ سے فلسطینی محفوظ ہوگئے؟ اپ نتیجہ دیکھں‌شور نہ دیکھیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ علاقے میں‌ صرف ایرانی اثر بڑھا
فواد سینورا پکا امریکا نواز ہے اور اس کی حکومت میں کرسچین فورسز اسکی سب سے بڑی حلیف جماعت ہے اور یہ کرسچین فورسز وہ جماعت ہے کہ جس نے اسرائیل کے پچھلے وزیر اعظم کے کہنے پر فلسطینی کیمپ صابرہ اور شتیلا میں کئی سو معصوم فلسطینیوں کا قتل عام کیا تھا۔ جی ہاں ایریل شیرون نے انہی کرسچین فورسز کی مدد سے یہ قتل عام کیا تھا اور آج عرب ممالک جب اسی سینورا اور کرسچین فورسز کی حکومت کی مدد کریں تو کوکوئی مسئلہ نہیں مگر جب ایران اور حزب اللہ اسرائیل کے خلاف جہاد کریں تو وہ الٹا اپنے ہی مسلمان بھائیوں کے ہاتھوں سازش کرنے والے اور امریکی ایجنٹ اور اسرائیلی ایجنٹ قرار دیے جائیں
عرب کے بارے میں‌بات بعد میں۔ یہاں‌تو ایران کی بات ہورہی ہے۔ عرب حمکرانوں کےبارے میں‌میری رائے کچھ اچھی نہیں‌مگر محفوظ ہے۔
ایران کو میں نے امریکی اور اسرائیلی ایجنٹ‌نہیں‌کہا بلکہ یہ کہا ہے کہ اس وقت ایران ، اسرائیل اور امریکہ کے مفادات ایک ہے ۔ چاہے عراق ہو، چاہے افغانستان چاہے فلسطین۔ یہ تینوں‌ایک صف میں‌کھڑے نظر اتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ میری رائے غلط ہو۔ ابھی تک تو مجھے یہی لگ رہا ہے

اور ایرانی عوام نے امریکی تسلط سے جان چھڑانے کی بہت بڑی قیمت ادا کی ہے۔ آج اگر ایران صرف ایک اشارہ امریکہ کو کر دے کہ وہ پھر سے اسکا ویسا ہی پٹھو بننے کے لیے تیار ہے جیسا کہ شاہ کے دور میں تھا، تو امریکہ آج ان عرب ممالک کو لات مار کر سب سے بڑا فوجی اڈا ایران میں ہی قائم کرے۔
میں‌عرض‌کرچکاہوں‌کہ شاہ ایک علاقائی طاقت بننے کے لیے جارہا تھا اور یہ امریکہ اور اسرائیل کے مفاد میں‌نہیں‌تھا۔ شاید شاہ کی طرح‌پٹھوبنے بغیر ایرانی ملا امریکہ اور اسرائیل کے لیے زیادہ بہتر ثابت ہورہا ہو یا ہے۔

بہرحال، آزادی رائے کے نام پر ہمت بھائی اپنا کام جاری رکھ سکتے ہیں، مگر اپنے ہی مسلمان بھائیوں کے منہ سے یہ بات سن کر دکھ بہت ہوتا ہے۔
بیٹی اپنے ہی مسلمان بھائیوں اور بہنوں کی منہ سے بہت اور کچھ سن کر بہت درد ہمیں‌بھی ہوتا ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
ہمت برادر، آپ کا پورا مراسلہ فقط قیاسات اور بنا کسی ثبوت کے فققط شکوک و شبہات پر مشتمل ہے۔
از ہمت علی:
حزب اللہ کی قربانیاں کیا لبنان کو ازاد کراسکیں؟ کیا ان قربانیوں‌کی وجہ سے فلسطینی محفوظ ہوگئے؟
حزب اللہ کی نصرت اللہ تعالی نے فرماتے ہوئے انہیں اسرائیل کے خلاف فتح بھی دلوائی جب انہوں نے اپنے پورے لبنانی علاقے کو اسرائیلی تسلط سے آزاد کروا لیا اور دنیا نے دیکھا کہ اسرائیل جیسی منی سپر پاور اپنے ٹینک اور دیگر سامان چھوڑ کر بھاگی چلی جاتی تھی۔
مگر فتح یا شکست کے متعلق آپ کی سوچ صحیح نہیں ہے۔ انسان کا کام ہے کوشش کرنا۔ بہت سے انبیا علیھم السلام نے اپنی بھرپور کوششیں کیں مگر انہیں ظاہری فتح نصیب نہیں ہوئی اور وہ شہید تک کر دیے گئے۔
اور کیا کشمیری مجاہدین کی کوششیں انہیں آزاد کروا سکیں ؟ کیا ان قربانیوں سے کشمیری ہندو ظلم سے محفوظ ہو گئے؟
تو چونکہ ایسا نہیں ہوا تو آپ جو لاجک ایران اور حزب اللہ کے لیے استعمال کر رہے ہیں اس کے مطابق یہ کشمیری جدوجہد فضول و بے کار اور دکھاوا ہے۔
 
ہمت برادر، آپ کا پورا مراسلہ فقط قیاسات اور بنا کسی ثبوت کے فققط شکوک و شبہات پر مشتمل ہے۔
بیٹی ظاہر ہے کہ ہر چیز کی ابتد شک سے ہی ہوتی ہے۔ میرا مطلب ہے کہ ہر خیال پہلے شک ہی ہوتا ہے۔ بہرحال ایک سائسدان اسی طرح‌سوچتا ہے۔
حزب اللہ کی نصرت اللہ تعالی نے فرماتے ہوئے انہیں اسرائیل کے خلاف فتح بھی دلوائی جب انہوں نے اپنے پورے لبنانی علاقے کو اسرائیلی تسلط سے آزاد کروا لیا اور دنیا نے دیکھا کہ اسرائیل جیسی منی سپر پاور اپنے ٹینک اور دیگر سامان چھوڑ کر بھاگی چلی جاتی تھی۔
بیٹی اپکی معلومات اپ ڈیٹ نہیں‌ ہیں‌اور ادھوری ہیں۔ شیبا فارم کا علاقہ ابھی بھی اسرائیل کے پاس ہے جس کا اصل جھگڑا ہے۔ اسرائیل فوج شاید لبنان کا ستیاناس کرکے لوٹ گئی تھی حال ہی کی جنگ میں‌۔ مگر پہلے سے قبضہ کردہ شیبا فارم ابھی تک اسرائیل کے پاس ہے اور حزب اللہ کچھ نہ کرسکی۔ بہرحال یہ ضمنی بات ہے۔ حزب اللہ کے ساتھ حالیہ جنگ میں‌زیادہ نقصان اسرائیل نے نہیں بلکہ لبنان نے اٹھایا ہے۔
مگر فتح یا شکست کے متعلق آپ کی سوچ صحیح نہیں ہے
چلیے اپ کی دیکھ لیتے ہیں۔
۔ انسان کا کام ہے کوشش کرنا۔ بہت سے انبیا علیھم السلام نے اپنی بھرپور کوششیں کیں مگر انہیں ظاہری فتح نصیب نہیں ہوئی اور وہ شہید تک کر دیے گئے۔

میری بھی بنیادی طور پر یہی سوچ ہے۔ اچھا اس کو یاد کرلینا اور بھولنا نہیں بعد میں کبھی یاد دلاوں‌گا۔ ویسے شہادت ہی اصل کامیابی ہے۔
اور کیا کشمیری مجاہدین کی کوششیں انہیں آزاد کروا سکیں ؟ کیا ان قربانیوں سے کشمیری ہندو ظلم سے محفوظ ہو گئے؟

تو چونکہ ایسا نہیں ہوا تو آپ جو لاجک ایران اور حزب اللہ کے لیے استعمال کر رہے ہیں اس کے مطابق یہ کشمیری جدوجہد فضول و بے کار اور دکھاوا ہے۔
دیکھنا یہ چاہیے کہ اس کوشش کا فائدہ کس کو پہنچ رہا ہے اگر کشمیری جدوجہد کا فائدہ کشمیر کو ہورہا ہے تو وہ ناکام ہوکر بھی کامیاب ہیں۔ اگر حزب اللہ کی جدوجہد کا فائدہ اسرائیل کو پہنچ رہا ہے تو وہ کامیاب ہو بھی تو ناکام ہے۔

اپکی پوسٹز سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ اپ ایران کی ملائیت اور حزب اللہ کی تشدد پسند پالیسوں‌کی حمایت کرتی ہے۔ اسکی ابھی تک اپ نے تردید نہیں‌کی۔
 
اگر اپ حزب اللہ کی حمایت کرتی ہیں‌جو کہ ریاست کے اندرایک مسلح گروہ ہے۔ یعنی لبنان کے طالبان ہین‌تو پھر اپ اس طریق سیاست کی حمایت کرتی ہیں؟
 
چلیے اپ سٹڈی کروایجیے۔
اپ بھی حزب کے حامی ہیں؟ یعنی لبنان کے طالبان کے؟

یعنی جو آپ سے یہ پوچھے کہ آپ نے جو رائے بنا رکھی ہے اس کی اساس مطالعہ ہے یا نہیں ان سے یہ پوچھ لیجئے کہ آپ بھی حامی ہیں ۔ لبنان جانے انکے مقامی قوانین جانیں اور حزب جانے۔ ہمارے پاس اس سے بڑے بڑے مسائل ہیں جن پر توجہ دینا اور اس طرف لوگوں کی توجہ دلانا ہے۔ ظالمان اور حزب اللہ میں فرق شاید آپ نہیں جانتے ۔ آپ آم کو سنگھاڑے سے ملائیں گے تو کون آپ کو سمجھ دار کہے گا ۔۔؟
 
ایک طرف تو ایرانی ملا کے حامی ہیں‌اور ریاست کے اندر مسلح گروہ لے حامی ہیں‌۔ دوسری طرف اسی کے مخالف بات سمجھ میں نہیں اتی۔
 
جو کام ایرانی ملا نے کیا ہے وہ شاہ نہیں‌کرسکا تھا۔ ایرانی ملا نے عراق کو قابو کرنے لے لیے اور اپنا فرقہ پرست انقلاب عرب میں‌برامد کرنے کے واسطے عراق سے جنگ شروع کردی۔ شاہ ایسا نہ کرسکا۔ یہ عراق ہی تھا جس میں‌ خمینی نے اٹھ سے دس سال جلاوطنی کے کاٹے۔ اسی عراق کے خلاف جنگ ایرانی ملا نے شروع کی جو عراق کو کمزور کرنے کی امریکی سازش کا حصہ تھی۔

اسی ایرانی ملا نے بغیر عدالت کے لاتعداد لوگوں‌کو سزا سنائی اور اس پر باقاعدہ ٹی وی پر دکھا کر عمل کیا۔ حیرت ہے کہ لوگ ایرانی ملا کی حمایت کرتے ہیں اور اسی طرح‌کے طرز عمل کی مخالفت۔ اس کی کیا وجہ ہے؟
 
یہ دھاگہ تعلق ایران امریکہ و اسرائیل کے اکتشاف کے لیئے بنایا گیا ہے یا ایرانی ملا پر بحث کرنے کے لیئے ۔ حضرت اگر تو بین الاقوامی موضوعات پر بحث کرنا ہو تو اسلوب مباحثہ کے مطابق پوری بات کیجئے ۔ یوں شہد لگا کر چھوڑنا شاید آپ کو زیب دیتا ہو ۔ ہمیں نہیں ۔ آپ کے ہی بنائے ہوئے تھریڈ کا موضوع ہے ایران اسرائیل اور امریکہ ۔ اور آپ لبنان کی بات کر رہے ہیں ۔ جہاں بقول آپ کے ایرانی شہ پر ایک جتھہ حکومت پر قبضہ کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے کیا وہ بھی ایسا کر رہے ہیں جیسے یہ ظالمان کر رہے ہیں یا نہیں اس بات پر الگ تھریڈ ضرور کھولا جا سکتا ہے لیکن فی الحال کیونکہ بات ان کے مفادات اور ان کے آپس میں ملنے کی ہو رہی ہے تو براہ کرم موضوع پر رہیئے ۔ کیوں بات کا رخ خود ہی تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ایسا کرنے سے اپ جیسے سلجھے ہوئے شخص کے متعلق منتشر خیالی کا شبہ ہونے لگتا ہے ۔
 
مہوش بیٹی کی بات کا جواب دے رہا تھا کہ ایرانی ملا اور متشدد حزب اللہ دراصل امریکی مفادات کو پورا کرنے کا کام ہی کررہے ہیں۔ بھلے منہ سے برا بھلا کہتے رہیں۔ اس وقت امریکہ اپنے اثر کو افغانستان، پاکستان اور عراق میں‌ اور اسکے بعد عرب میں‌ پورا نہیں‌کرسکتا جب تک اسے ایران کی مددہو۔ اور ایران اپنے رسوخ میں‌ امریکی و اسرائیل مدد کے بغیر حاصل نہیں‌کرسکتا۔ حیرت انگیز طور پر یہ تینوں ممالک ایک دوسرے کی مدد کرتے نظر ارہے ہیں۔

یہ بات بہرحال قابل غور ہے کہ ایرانی ملا کی سفاکیت اور حزب اللہ کی ریاست کے اندر مسلح گروہ کی حثیت کیا قابل قبول ہے؟
 

ساجد

محفلین
ہر ملک اپنے قومی مفادات کے تحت پالیسی بناتا ہے جو کہ حالات کے مطابق تبدیل ہوتی رہتی ہے اس لئیے دوست اور دشمن کی جگہ بدلتی رہتی ہے۔ ہم پاکستانیوں کی یہ بات اس لئیے سمجھ میں نہیں آ رہی کہ اول تو ہماری کسی حکومت نے قومی مفادات کے تحفظ کے لئیے قوم کو متحد ہی نہیں کیا دوم یہ کہ ہماری خارجہ پالیسی ہمیشہ سے جمود کا شکار رہی ہے۔
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

اسی عراق کے خلاف جنگ ایرانی ملا نے شروع کی جو عراق کو کمزور کرنے کی امریکی سازش کا حصہ تھی۔

ماضی ميں امريکہ کا جھکاؤعراق کی طرف رہا ہے اورامريکہ ايرانی فوجوں کی نقل وحرکت کے حوالے سےانٹيلی ايجنس اسپورٹ بھی مہيا کرتا رہا ہے ليکن ايسا اس وقت ہوا جب ايران کا پلڑا جنگ ميں بھاری تھا۔ ياد رہے کہ يہ وہی دور تھا جب ايران ميں امريکی سفارت کار اور شہری 444 دنوں تک زير حراست رہے جس کی وجہ سے امريکہ ميں ايران کے خلاف جذبات پائے جاتے تھے۔ دنيا کا ہر ملک خارجہ پاليسی بناتے وقت اپنے بہترين مفادات کو سامنے رکھتا ہے۔ اس ميں اس وقت کے زمينی حقائق بھی ديکھے جاتے ہيں اور مختلف ممالک سے تعلقات اور اس کے دوررس اثرات اور نتائج پر بھی نظر رکھی جاتی ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top