"اگر فردوس بر روئے زمین است"

محمد وارث
سیما علی
سید عمران
محمد عبدالرؤوف
وقار علی
الف عین
زیک
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ معزز محبان اردو محفل سے التماس ہے کہ رہنمائی فرمائیں کہ یہ شعر جو کہ جناب امیر خسرو دہلوی کی طرف منسوب کیا جاتا ہے اصل میں انھیں کا ہے اور انھیں کا ہے تو کس کتاب میں تلاش کیا جاسکتا ہے اور اگر نہیں تو یہ کس کا ہے۔ شکریہ
اگر فردوس بر روئے زمین است
ہمین است و ہمین است و ہمین است
(نامعلوم، فی الحال)​
 

م حمزہ

محفلین
محمد وارث
سیما علی
سید عمران
محمد عبدالرؤوف
وقار علی
الف عین
زیک
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ معزز محبان اردو محفل سے التماس ہے کہ رہنمائی فرمائیں کہ یہ شعر جو کہ جناب امیر خسرو دہلوی کی طرف منسوب کیا جاتا ہے اصل میں انھیں کا ہے اور انھیں کا ہے تو کس کتاب میں تلاش کیا جاسکتا ہے اور اگر نہیں تو یہ کس کا ہے۔ شکریہ
اگر فردوس بر روئے زمین است
ہمین است و ہمین است و ہمین است
(نامعلوم، فی الحال)​
یہ کام صرف زیک ہی کرسکتے ہیں. کہ ان کو شاعری سے بے حد عشق ہے.
 

علی وقار

محفلین
محمد وارث
سیما علی
سید عمران
محمد عبدالرؤوف
وقار علی
الف عین
زیک
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ معزز محبان اردو محفل سے التماس ہے کہ رہنمائی فرمائیں کہ یہ شعر جو کہ جناب امیر خسرو دہلوی کی طرف منسوب کیا جاتا ہے اصل میں انھیں کا ہے اور انھیں کا ہے تو کس کتاب میں تلاش کیا جاسکتا ہے اور اگر نہیں تو یہ کس کا ہے۔ شکریہ
اگر فردوس بر روئے زمین است
ہمین است و ہمین است و ہمین است
(نامعلوم، فی الحال)​
اگر کو گر کر دیجیے۔

فی الوقت یہ شعر دو ہستیوں سے منسوب چلا آ رہا ہے، حضرت امیر خسرو اور مغل بادشاہ جہانگیر۔

یہ رہا لنک کلیاتِ خسرو کا، اگر اس میں نہ ملا تو کس میں ہمت ہے کہ مغل بادشاہ جہانگیر سے اعزاز چھین پائے۔
 
اگر کو گر کر دیجیے۔

فی الوقت یہ شعر دو ہستیوں سے منسوب چلا آ رہا ہے، حضرت امیر خسرو اور مغل بادشاہ جہانگیر۔

یہ رہا لنک کلیاتِ خسرو کا، اگر اس میں نہ ملا تو کس میں ہمت ہے کہ مغل بادشاہ جہانگیر سے اعزاز چھین پائے۔
بہت شکریہ۔
سلامت رہیں۔
لفظ اگر ہی آئے گا اگر کو گر کر دیا جائے تو مصرعہ وزن سے خارج ہو جاتا ہے۔ اور یہاں" اگر" بالفرض کے معنی میں استعمال کیا گیا ہے۔
کلیات خسرو تو کیا جناب خسرو دہلوی کا جتنا کلام چھان سکتا تھا چھان لیا کہیں نہیں ملا البتہ اس قافیہ ردیف"نشین، است" میں کئیں غزلیں اور دیگر کلام بھی ہے رباعیات وغیرہ لیکن یہ شعر ان میں تو نہیں مل سکا۔ ہاں وزیر الحسن عابدی صاحب کی تحقیق کہ مطابق "بیت مزبور روی یکی از دیوارهای دیوان عام در قلعه سرخ دهلی ثبت شده است"۔ الخ ۔
جہانگیر کا زیادہ کلام نظر سے نہیں گزرا البتہ دور اکبری کے ہم عصر اور قبل کے شعرا کا مولانا بدایونی نے اپنی تصنیف منتخب التواریخ میں تذکرہ کیا ہے لیکن یہ شعر وہاں بھی نہیں ملا۔
شکریہ
 

علی وقار

محفلین
بہت شکریہ۔
سلامت رہیں۔
لفظ اگر ہی آئے گے اگر کو گر کر دیا جائے تو مصرعہ وزن سے خارج ہو جاتا ہے۔ اور یہاں" اگر" بالفرض کے معنی میں استعمال کیا گیا ہے۔
کلیات خسرو تو کیا جناب خسرو دہلوی کام جتنا کلام چھان سکتا تھا چھان لیا کہیں نہیں ملا البتہ اس قافیہ ردیف"نشین، است" میں کئیں غزلیں اور دیگر کلام بھی ہے رباعیات وغیرہ لیکن یہ شعر ان میں تو نہیں مل سکا۔ ہاں وزیر الحسن عابدی صاحب کی تحقیق کہ مطابق ب"یت مزبور روی یکی از دیوارهای دیوان عام در قلعه سرخ دهلی ثبت شده است"۔ الخ ۔
جہانگیر کا زیادہ کلام نظر سے نہیں گزرا البتہ دور جہانگیر کے ہم عصر اور دور اکبری کے شعرا کا مولانا بدایونی نے اپنی تصنیف منتخب التواریخ میں تذکرہ کیا ہے لیکن یہ شعر وہاں بھی نہیں ملا۔
شکریہ
وزن کا تو علم نہیں اس لیے آپ درست فرما رہے ہوں گے۔ :)
آپ نے تو ماشاءاللہ بہت زیادہ ریسرچ کی ہے۔ مجھے از حد خوشی ہوئی۔
 

علی وقار

محفلین
محمد وارث
سیما علی
سید عمران
محمد عبدالرؤوف
وقار علی
الف عین
زیک
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ معزز محبان اردو محفل سے التماس ہے کہ رہنمائی فرمائیں کہ یہ شعر جو کہ جناب امیر خسرو دہلوی کی طرف منسوب کیا جاتا ہے اصل میں انھیں کا ہے اور انھیں کا ہے تو کس کتاب میں تلاش کیا جاسکتا ہے اور اگر نہیں تو یہ کس کا ہے۔ شکریہ
اگر فردوس بر روئے زمین است
ہمین است و ہمین است و ہمین است
(نامعلوم، فی الحال)​
میں نے گوپی چند نارنگ کی امیر خسرو کے کلام پر تحقیق سے متعلق کتاب کا بھی سرسری مطالعہ کیا ہے۔ اس میں بھی امیر خسرو دہلوی سے یہ شعر منسوب نہیں کیا گیا ہے۔ انٹرنیٹ پر تو جا بجا مغل بادشاہ جہانگیر سے اس شعر کو منسوب کیا گیا ہے۔ تاہم، اس کا بھی شاید کوئی ثبوت موجود نہ ہے۔
 
وزن کا تو علم نہیں اس لیے آپ درست فرما رہے ہوں گے۔ :)
آپ نے تو ماشاءاللہ بہت زیادہ ریسرچ کی ہے۔ مجھے از حد خوشی ہوئی۔
میر انیس کا ایک مصرعہ ذرا سی تبدیلی کے ساتھ پیش کر رہا ہوں۔
کٹ رہی عمر اسی دشت کی سیاحی میں

😊😉🙃
 
میں نے گوپی چند نارنگ کی امیر خسرو کے کلام پر تحقیق سے متعلق کتاب کا بھی سرسری مطالعہ کیا ہے۔ اس میں بھی امیر خسرو دہلوی سے یہ شعر منسوب نہیں کیا گیا ہے۔ انٹرنیٹ پر تو جا بجا مغل بادشاہ جہانگیر سے اس شعر کو منسوب کیا گیا ہے۔ تاہم، اس کا بھی شاید کوئی ثبوت موجود نہ ہے۔
مجھے نہیں لگتا کہ یہ شعر جہانگیر کا ہے۔ دیکھتے ہیں کہ کون ہے جو ہمیں ستائے جا رہا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
محمد وارث
سیما علی
سید عمران
محمد عبدالرؤوف
وقار علی
الف عین
زیک
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ معزز محبان اردو محفل سے التماس ہے کہ رہنمائی فرمائیں کہ یہ شعر جو کہ جناب امیر خسرو دہلوی کی طرف منسوب کیا جاتا ہے اصل میں انھیں کا ہے اور انھیں کا ہے تو کس کتاب میں تلاش کیا جاسکتا ہے اور اگر نہیں تو یہ کس کا ہے۔ شکریہ
اگر فردوس بر روئے زمین است
ہمین است و ہمین است و ہمین است
(نامعلوم، فی الحال)​
ایسے ضرب المثل بنے شعروں کے خالق عام طور پر نا معلوم ہی ہوتے ہیں۔ صدیوں سے یہ شعر لکھا پڑھا جا رہا ہے اللہ ہی جانے کس کا ہے۔ ویسے یہاں جیسے آج کل ہر شعر فراز یا جون ایلیا سے منسوب ہو جاتا ہے اگلے زمانوں میں امیر خسرو سے ہوتا ہوگا۔ :)
 
Top