فارقلیط رحمانی

لائبریرین
جب مولانا شبلی نعمانی الہ آباد آئے اور حضرت اکبر الہ آبادی کو ان کے ورودِمسعود کی خبر پہنچی۔​
آپ نے مولانا کی دعوت کی اورقلم برداشتہ یہ اشعار لکھ کر مولانا کی خدمت میں روانہ کیے۔​
آتا نہیں مجھ کو قبلہ قبلی ۔۔۔۔۔بس صاف یہ ہے کہ بھائی شبلی​
تکلیف اٹھائو آج کی رات ۔۔۔۔کھانا یہیں کھائو آج کی رات​
حاضر جو کچھ ہو دال دلیا ۔۔۔۔۔۔سمجھو اس کوپلائو قلیا​
اس کے جواب میں مولانا شبلی نعمانی نے اشعار مندرجہ ذیل لکھ کر معذرت چاہی​
آج دعوت میں نہ جانے کا مجھے بھی ہے ملال​
لیکن اسباب کچھ ایسے ہیں کہ مجبور ہوں میں​
آپ کے لطف و کرم کا مجھے انکار نہیں​
حلقہ در گوش ہوں ممنون ہوںمشکور ہوں میں​
لیکن اب میں وہ نہیں ہوں کہ پڑا پھرتا تھا​
اب تو اللہ کے افضال سے تیمور ہوں میں​
دل کے بہلانے کی باتیں ہیں یہ شبلی ورنہ​
جیتے جی مردہ ہوں مرحوم ہوں مغفور ہوں میں​
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(مکتوبات شبلی حصہ دوم)​
 
بہت اچھا بھائی جان
اکبر الہ آبادی واقعی عظیم شخصیت تھے
لیکن ہم نے محض انھیں طنز و مزاح تک محدود کر دیا
علامہ ماجد دریا آبادی مرحوم کے بقول ان کو جہالت کے اندھیروں سے نکال کر تیرگی اور ہدایت کی جانب لانے میں ان کا بھی بڑا ہاتھ تھا جنھوں نے ماجد مرحوم کو یہ مشورہ دیا تھا کہ تمہیں قران سمجھ آئے چاہے نا آئے ایک لٹریچر کی کتاب ہی سمجھ کر پڑھکے دیکھو پھر بتانا کیسا لگا ۔ان کا پڑھنا تھا کہ پھر تو ان کی لائف ہی تبدیل ہو گئی اور انھوں نے قران کے اوپر وہ کارنامہ انجام دیا کہ آج بھی دنیا ان کا مرہون منت ہے ۔
اللہ غریق رحمت کرے
ہمارے بزرگان عظام پر۔
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
بہت اچھا بھائی جان
اکبر الہ آبادی واقعی عظیم شخصیت تھے تھی۔(اکبر الہ آبادی واقعی عظیم شخصیت کے مالک تھے۔)لیکن ہم نے محض انھیں انہیں محض طنز و مزاح تک محدود کر دیا۔علامہ ماجد عبدالماجد دریا آبادی مرحوم کے بقول ان کو جہالت کے اندھیروں سے نکال کر تیرگی روشنی اور ہدایت کی جانب لانے میں ان کا بھی بڑا ہاتھ تھا جنھوں جنہوں نے ماجد عبدالماجد مرحوم کو یہ مشورہ دیا تھا کہ تمہیں قران سمجھ (میں)آئے چاہے نا آئے ایک لٹریچر کی کتاب ہی سمجھ کر پڑھکے پڑھ کر دیکھو پھر بتانا کیسا لگا ۔ان کا پڑھنا تھا کہ پھر تو ان کی لائف ہی تبدیل ہو گئی اور انھوں نے قران قرآن کے اوپر وہ کارنامہ انجام دیا(قرآن کی وہ خدمت انجام دی ) کہ آج بھی دنیا ان کا کی مرہون منت ہے ۔اللہ غریق رحمت کرے،ہمارے بزرگان عظام پر کو۔

شخصیت (مونث ہے۔) تیرگی کے معنیٰ بھی اندھیرے کے ہیں۔ آپ غالباً روشنی کہنا چاہ رہے ہیں۔
پر(ON) اور
اوپر(ABOVE)
قر آن کے اوپر کارنامہ نہیں بولا جا سکتا۔ ٖقرآن پرکارنامہ پھرچل سکتاہے۔ حالانکہ صحیح تو یہ بھی نہیں۔
واہ صاحب ! عمدہ تبصرہٖ!شکریہ
 

سیما علی

لائبریرین
جب مولانا شبلی نعمانی الہ آباد آئے اور حضرت اکبر الہ آبادی کو ان کے ورودِمسعود کی خبر پہنچی۔
آپ نے مولانا کی دعوت کی اورقلم برداشتہ یہ اشعار لکھ کر مولانا کی خدمت میں روانہ کیے۔
آتا نہیں مجھ کو قبلہ قبلی ۔۔۔۔۔بس صاف یہ ہے کہ بھائی شبلی
تکلیف اٹھائو آج کی رات ۔۔۔۔کھانا یہیں کھائو آج کی رات
حاضر جو کچھ ہو دال دلیا ۔۔۔۔۔۔سمجھو اس کوپلائو قلیا
اس کے جواب میں مولانا شبلی نعمانی نے اشعار مندرجہ ذیل لکھ کر معذرت چاہی
آج دعوت میں نہ جانے کا مجھے بھی ہے ملال
لیکن اسباب کچھ ایسے ہیں کہ مجبور ہوں میں
آپ کے لطف و کرم کا مجھے انکار نہیں
حلقہ در گوش ہوں ممنون ہوںمشکور ہوں میں
لیکن اب میں وہ نہیں ہوں کہ پڑا پھرتا تھا
اب تو اللہ کے افضال سے تیمور ہوں میں
دل کے بہلانے کی باتیں ہیں یہ شبلی ورنہ
جیتے جی مردہ ہوں مرحوم ہوں مغفور ہوں میں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(مکتوبات شبلی حصہ دوم)​
بہت عمدہ بہت پہلے پڑھی ہوئ تحریر دوبارہ تازگی دے کئی
 
Top