سعود الحسن
محفلین
آج کے جنگ کی خبر ہے
اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسمبلیاں تحلیل ہونے سے صرف چند روزقبل مسلم لیگ (ن) کالے دھن کوسفید کرنے کی مجوزہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پرپاکستان پیپلزپارٹی کے ساتھ مل گئی۔ ایم کیوایم کی شدید مخالفت اورواک آ ٹ کے باوجود قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ٹیکس قوانین کے ترمیمی بل 2012کی منظوری دے دی ہے ،کمیٹی کے اجلاس میں بظاہر ماضی کی اپوزشن پارٹی نے اتحادی جب کہ ماضی کی اتحادی نے اپوزیشن کا کردار ادا کیا ،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاسوں میںتواتر سے ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت کرنے والی مسلم لیگ (ن ) نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں پیپلزپارٹی کو سپورٹ کرکے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کومنظورکرالیا ، ایم کیو ایم کے رشیدگوڈیل نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے کرپٹ لوگوںکوحاجی بنایاجارہا ہے۔اجلاس میںکاسٹ اینڈ منیجمنٹ ترمیمی بل 2012ءکی منظوری بھی دی گئی، جس کے مطابق کاسٹ اینڈ منیجمنٹ ڈگری ہولڈرزچارٹر منیجمنٹ اکاو ¿ٹینٹ کہلائیںگے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس منگل کو رکن قومی اسمبلی خواجہ سہیل منصورکی زیر صدارت پارلیمنٹ ہا س میں ہواجس میںکمیٹی کے چیئرمین خواجہ سہیل منصور نے کہا کہ وہ مجوزہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے حق میں نہیں کیونکہ اس اسکیم میں زرعی ٹیکس کو ایک طرف چھوڑا جارہا ہے ،اس پر مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی نے انہیںمخاطب ہوکرکہا کہ آپ خواہ مخواہ مجوزہ ٹیکس اسکیم کی مخالفت کررہے ہیں ،کمیٹی کے رکن قمرزمان کائرہ نے کہا کہ جمہوری طریقہ یہ ہے مجوزہ اسکیم کے حوالے سے ووٹنگ کرائی جائے جس پرخواجہ سہیل منصور نے کمیٹی کی رکن ڈاکٹر نفیسہ شاہ کواجلاس کی صدارت کرنے کوکہا اور اپنی نشست سے کھڑے ہوکر رشیدگوڈیل کے ہمراہ اجلاس چھوڑکر باہر چلے گئے،جس کے بعد ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے اجلاس کی صدارت شروع اور یوں مجوزہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دے دی گئی۔
11 دسمبر 2012 کے جنگ کی اس ہی حوالے سے خبر بھی ملاحضہ فرما یئں
اسلام آباد … قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اگر حکومت احتساب بل اور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم بل ایوان میں لاکر منظور کر ابھی لے تو اقتدار میں آکر اسے ختم کردیں گے، انتخابات سے پہلے اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے تمام گورنرز کی تبدیلی کا مطالبہ کریں گے۔ پارلیمنٹ ہاوٴس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ انتخابات سے ڈھائی ماہ پہلے گورنر کا عہدہ تبدیل کرنا دھاندلی کے برابر اور صدر زرداری کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک مخدوم کے بک جانے سے سندھ اور جنوبی پنجاب کے عوام کے مستقبل کا سودا نہیں کیا جا سکتا اور وہ نہیں سمجھتے کہ مسلم لیگ فنکشنل پنجاب کی گورنری کی قیمت پر سیاسی راستہ بدل لے گی۔ چوہدری نثار نے کہا کہ تمام گورنرز سیاسی وابستگی رکھتے ہیں، ان کا تعلق حکمران جماعت سے ہے اور انتخابات سے پہلے اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد تمام گورنرز کی تبدیلی کا مطالبہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت احتساب بل اور ٹیکس ایمنسٹی بل لائی تو بھرپورمخالفت کریں گے، بل منظور ہو بھی گئے تو حکومت میں آ کر ختم کر دیں گے۔
اس حمام میں تمام سیاستدان ننگے ہیں ؟؟؟
اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسمبلیاں تحلیل ہونے سے صرف چند روزقبل مسلم لیگ (ن) کالے دھن کوسفید کرنے کی مجوزہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پرپاکستان پیپلزپارٹی کے ساتھ مل گئی۔ ایم کیوایم کی شدید مخالفت اورواک آ ٹ کے باوجود قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ٹیکس قوانین کے ترمیمی بل 2012کی منظوری دے دی ہے ،کمیٹی کے اجلاس میں بظاہر ماضی کی اپوزشن پارٹی نے اتحادی جب کہ ماضی کی اتحادی نے اپوزیشن کا کردار ادا کیا ،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاسوں میںتواتر سے ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت کرنے والی مسلم لیگ (ن ) نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں پیپلزپارٹی کو سپورٹ کرکے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کومنظورکرالیا ، ایم کیو ایم کے رشیدگوڈیل نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے کرپٹ لوگوںکوحاجی بنایاجارہا ہے۔اجلاس میںکاسٹ اینڈ منیجمنٹ ترمیمی بل 2012ءکی منظوری بھی دی گئی، جس کے مطابق کاسٹ اینڈ منیجمنٹ ڈگری ہولڈرزچارٹر منیجمنٹ اکاو ¿ٹینٹ کہلائیںگے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس منگل کو رکن قومی اسمبلی خواجہ سہیل منصورکی زیر صدارت پارلیمنٹ ہا س میں ہواجس میںکمیٹی کے چیئرمین خواجہ سہیل منصور نے کہا کہ وہ مجوزہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے حق میں نہیں کیونکہ اس اسکیم میں زرعی ٹیکس کو ایک طرف چھوڑا جارہا ہے ،اس پر مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی نے انہیںمخاطب ہوکرکہا کہ آپ خواہ مخواہ مجوزہ ٹیکس اسکیم کی مخالفت کررہے ہیں ،کمیٹی کے رکن قمرزمان کائرہ نے کہا کہ جمہوری طریقہ یہ ہے مجوزہ اسکیم کے حوالے سے ووٹنگ کرائی جائے جس پرخواجہ سہیل منصور نے کمیٹی کی رکن ڈاکٹر نفیسہ شاہ کواجلاس کی صدارت کرنے کوکہا اور اپنی نشست سے کھڑے ہوکر رشیدگوڈیل کے ہمراہ اجلاس چھوڑکر باہر چلے گئے،جس کے بعد ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے اجلاس کی صدارت شروع اور یوں مجوزہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دے دی گئی۔
11 دسمبر 2012 کے جنگ کی اس ہی حوالے سے خبر بھی ملاحضہ فرما یئں
اسلام آباد … قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اگر حکومت احتساب بل اور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم بل ایوان میں لاکر منظور کر ابھی لے تو اقتدار میں آکر اسے ختم کردیں گے، انتخابات سے پہلے اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے تمام گورنرز کی تبدیلی کا مطالبہ کریں گے۔ پارلیمنٹ ہاوٴس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ انتخابات سے ڈھائی ماہ پہلے گورنر کا عہدہ تبدیل کرنا دھاندلی کے برابر اور صدر زرداری کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک مخدوم کے بک جانے سے سندھ اور جنوبی پنجاب کے عوام کے مستقبل کا سودا نہیں کیا جا سکتا اور وہ نہیں سمجھتے کہ مسلم لیگ فنکشنل پنجاب کی گورنری کی قیمت پر سیاسی راستہ بدل لے گی۔ چوہدری نثار نے کہا کہ تمام گورنرز سیاسی وابستگی رکھتے ہیں، ان کا تعلق حکمران جماعت سے ہے اور انتخابات سے پہلے اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد تمام گورنرز کی تبدیلی کا مطالبہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت احتساب بل اور ٹیکس ایمنسٹی بل لائی تو بھرپورمخالفت کریں گے، بل منظور ہو بھی گئے تو حکومت میں آ کر ختم کر دیں گے۔
اس حمام میں تمام سیاستدان ننگے ہیں ؟؟؟