اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

غ۔ن۔غ

محفلین

گو تو یہاں نہیں ہے مگر تو یہیں پہ ہے
تیرا ہی ذکر ہے تیرے جانے کے بعد بھی

عدیم ہاشمی
 
آخری تدوین:

غ۔ن۔غ

محفلین
تلاش تھی مجھے دنیا کی دھوپ میں جس کی
ملا وہ سایہ مگر شام کے دھندلکے میں

لیاقت علی عاصم
 

غ۔ن۔غ

محفلین
جو گزاری نہ جا سکی ہم سے
ہم نے وہ زندگی گزاری ہے

بن تمہارے کبھی نہیں آئی
کیا مری نیند بھی تمھاری ہے

جون ایلیا
 

غ۔ن۔غ

محفلین
مٹی میں ملا دے کہ جدا ہو نہیں سکتا
اب اس سے زیادہ میں ترا ہو نہیں سکتا

منور رانا
 

غ۔ن۔غ

محفلین
کیا دکھ ہے سمندر کو بتا بھی نہیں سکتا
آنسو کی طرح آنکھ تک آبھی نہیں سکتا
وسیم بریلوی
 

غ۔ن۔غ

محفلین

اسی سے جلتے ہیں صحرائے آرزو میں چراغ
یہ تشنگی تو مجھے زندگی سے پیاری ہے

دعا کرو کہ سلامت رہے مری ہمت
یہ اک چراغ کئی آندھیوں پہ بھاری ہے

وسیم بریلوی
 

غ۔ن۔غ

محفلین

زندگی کا زندگی سے فاصلہ رہ جائیگا
صورتیں کھو جائیں گی بس آئینہ رہ جائیگا
(طیب رضا)
 

بےمروت

محفلین
کتنی مدت بعد ملا تھا اُ س سے میرا نصیبٰ

مار دیا میرے یار کو تو نے جا بےدرد رقیبٰ

کسی حُسن کے ہے اسیر ہم، خوشی ایک ہے تو ہے ایک غم

جو خلش تُجھے ہے مجھے بھی ہے، کہ ہے ایک جیسی ہی آنکھیں نم

ہے تیری طرح میری آرزو، کہ کسی کو دیکھوں قریب سے

میں بکھر گیا ہوں مگر نہیں، گلہ کوئی مجھکو رقیب سے


دیا درد کوئی دوا نہ دی ، میری جان مجھ میں نہیں رہی

کوئی رنگ رہ گیا ان چھوا ، کوئی بات رہ گی ان کہی

کہ میرے خدا ہے تیرا سوا، یہ سبھی مسیحا عجیب سے

میں بکھر گیا ہوں مگر نہیں، گلہ کوئی مجھکو رقیب سے
 

تبسم

محفلین
اب تو ضبط غم نے پتھر کر دیا ورنہ فراز
دیکھتا کوئی کہ دل کے زخم جب آنکھوں میں تھے
 

اوشو

لائبریرین
گھر میں تھا کیا کہ تیرا غم اسے غارت کرتا
وہ جو رکھتے تھے ہم اک حسرتِ تعمیر ، سو ہے!
 

تبسم

محفلین
اپنی تنہائی سے وحشت نہیں ھوتی مجھ کو
کیا عجب شے ھوں محبت نہیں ھوتی مجھ کو
اب کوئی بات نئی بات نہیں میرے لیے
اب کسی بات پہ حیرت نہیں ھوتی مجھ کو
یاد آتی نہیں بیتی ھوئی باتیں دل کو
یاد کر نے کی ضرورت نہیں ھوتی مجھ کو
خواہش و وصل کہاں ، عشق کہاں ، باتیں کہاں
سانس لینے کی بھی فرصت نہیں ھوتی مجھ کو
اب سلگتا نہیں یادوں میں وہ مٹی کا دیا
تم سے ملنے کی بھی حسرت نہیں ھوتی مجھ کو.......!
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
شاید اسی سبب سے ہیں بے تابیاں مری
پرکھا بہت گیا مجھے، سمجھا نہیں گیا
دستک ہوئی سنی بھی گئی، اس کے باوجود
دروازہ بند ہی رہا، کھولا نہیں گیا

نا معلوم
 

نظام الدین

محفلین
بکنے والے اور ہیں جاکر خرید لو محسن
ہم لوگ قیمت سے نہیں قسمت سے ملا کرتے ہیں
(محسن نقوی)

چاہوں تو اک نظر میں خرید لوں اس کو فراز
جس کو ناز ہے کہ بکتا نہیں ہوں میں
(احمد فراز)

کس کی ہے مجال کہ ہم کو خرید سکے وصی
ہم تو خود ہی بک گئے خریدار دیکھ کر

(سید وصی شاہ)
 
Top