انڈیا، بھارت یا ہندوستان

arifkarim

معطل
The term came into common use under the rule of the Mughals, who referred to their dominion, centered on Delhi and Punjab, as 'Hindustan'.
درست فرمایا۔ مغلوں کے زمانہ میں انکے زیر تسلط بھارتی شمالی اور مغربی علاقوں کو ہندوستان ہی کہا جاتا تھا۔ برطانوی سامراج کے قبضہ سے قبل یہ مغلیہ سلطنت محض دہلی تک محدود ہو گئی تھی اور بھارت کے دیگر علاقوں میں مرہٹوں، سکھوں اور دیگر علاقائی اقوام کی حکومت تھی۔
 

کاظمی بابا

محفلین
آپکی بات درست تھی اسلئے مثبت ریٹنگ دی۔ میری ریٹنگز پیغامات کے بلا تفریق معیار پر منحصر ہے، پیغام ارسال کرنے والے کیساتھ دلی بغض ، کینہ یا محبت پر نہیں :)
اگر میرا قریب ترین دوست ، یار ، محبوب محفلین بھی کوئی بات اصول اور منطق سے ہٹ کر کریگا تو اسے اسی حساب سے ریٹنگ ملے گی۔ چونکہ آپنے اوپر بھارتی آئین کے پس منظر کا حوالہ دیا جس میں ملک کا نام منتخب کرنے والی کمیٹی کا ذکر تھا، اور کس بنیاد پر انہوں نے اس نام کو چُنا یوں آپ ایک مثبت ریٹنگ کے حقدار پائے۔ :)
اسی طرح حوالوں کیساتھ اپنا نقطہ نظر پیش کریں اور مثبت ریٹنگز وصول کرتے رہیں :)

نام چننے کا واقعہ بھی بہت دلچسپ ہے۔
ہندو رہنما صرف بھارت نام رکھنا چاہ رہے تھے مگر ایک خاص آدمی اسے یوں تحریر کروانے پر بضد تھا

"بھارت کہ جس کا انگریزی نام انڈیا ہے"

ایک جملے میں ایک نام کے بعد آنے والے متبادل نام یا صفت کی اہمیت زیادہ ہوتی ہے اس لئے باقی لوگوں نے اسے تسلیم نہ کیا اور بعد از خرابیءِ بسیار اسے الٹا اور مختصر کر کے طوعا" و کرہا" یو ں لکھا

"انڈیا، جو کہ بھارت ہے"۔
 

عثمان

محفلین
بھارتی اردو اور پاکستانی اردو کی گرامر ایک ہے۔ ہاں الفاظ کے چناؤ میں سیاسی اعتبار سے فرق ہو سکتا ہے۔ رسم الخط تو دونوں کا نستعلیق ہی ہے۔
الفاظ کے چناؤ ہی کی بات ہو رہی ہے۔ گرامر کو کس نے موضوع بنایا ہے ؟
الفاظ کا چناؤ تو دو شہروں میں بھی مختلف ہوسکتا ہے۔ اور یہ محض سیاسی پہلو تک محدود نہیں۔
 

arifkarim

معطل
الفاظ کے چناؤ ہی کی بات ہو رہی ہے۔ گرامر کو کس نے موضوع بنایا ہے ؟
الفاظ کا چناؤ تو دو شہروں میں بھی مختلف ہوسکتا ہے۔ اور یہ محض سیاسی پہلو تک محدود نہیں۔
ایک ہی زبان میں الفاظ کے مختلف چناؤ اور انکے ماخذ میں فرق کی وجہ سے انہیں الگ زبان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔ جیسا کہ یہاں اکثر دیکھا گیا ہے کہ لوگ ہندی اور اردو کو دو الگ زبانیں تصور کرتے ہیں۔ اگر یہی اسٹینڈرڈ انگریزی پر اپلائی کیا جاتا تو امریکی، برطانوی، آسٹریلیوی اور دیگر ممالک میں مستعمل انگریزی Dialects آج مختلف زبانیں ہوتیں۔
ہاں یہ درست ہے کہ ہندی اور اردو کا رسم الخط مختلف ہے۔ الفاظ کا ذخیرہ اور انکے ماخذ بھی بالکل الگ ہیں۔ لیکن چونکہ بولی ایک ہے، یوں اسے دو مختلف زبانیں نہیں مانا جا سکتا ہے۔ کیونکہ زبان علاقہ اور خطے پر محیط ہوتی ہے۔ زبان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔
 
آخری تدوین:

عثمان

محفلین
ایک ہی زبان میں الفاظ کے مختلف چناؤ اور انکے ماخذ میں فرق کی وجہ سے انہیں الگ زبان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔ جیسا کہ یہاں اکثر دیکھا گیا ہے کہ لوگ ہندی اور اردو کو دو الگ زبانیں تصور کرتے ہیں۔ اگر یہی اسٹینڈرڈ انگریزی پر اپلائی کیا جاتا تو امریکی، برطانوی، آسٹریلیوی اور دیگر ممالک میں مستعمل انگریزی Dialects آج مختلف زبانیں ہوتیں۔
ہاں یہ درست ہے کہ ہندی اور اردو کا رسم الخط مختلف ہے۔ الفاظ کا ذخیرہ اور انکے ماخذ بھی بالکل الگ ہیں۔ لیکن چونکہ بولی ایک ہے، یوں اسے دو مختلف زبانیں نہیں مانا جا سکتا ہے۔ کیونکہ زبان علاقہ اور خطے پر محیط ہوتی ہے۔ زبان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔
چوں چوں کے مربہ کی ایک اور مثال!
 
صرف ان کے لئے جو جاننا چاہتے ہیں۔

What does the Constitution call this country?
Article 1(1) says, “India, that is Bharat, shall be a Union of States.” This is the only provision in the Constitution on how this country be called for official and unofficial purposes.

How did the Constitution come to have this provision?
On September 18, 1949, the Constituent Assembly deliberated upon the ‘namakaran’ or naming ceremony for the newborn nation. Various suggestions were made: Bharat, Hindustan, Hind, Bharatbhumi, Bharatvarsh. In the end, the Assembly resolved as follows: “Article 1. Name and territory of the Union. 1.1. India, that is Bharat, shall be a Union of States.”

See more at:
http://indianexpress.com/article/explained/explained-india-that-is-bharat/#sthash.Z08NPRsk.dpuf

یہ تو مجھے ہمیشہ محسوس ہوا ہے کہ پاکستانی حضرات عموماً تضحیک کے ساتھ بھارت کہتے ہیں۔

بہت شکریہ صاحبان!
 
زبان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ۔ بجا۔
مگر ہر مذہب کی ایک زبان ضرور ہوتی ہے۔
پتہ نہیں ہوتا ہے یا نہیں ہوتا، تاہم یہ ضرور ہے کہ کچھ زبانیں وجود میں آتی ہی کسی مذہب کی بدولت ہیں! جیسے ہماری اردو ہے، الحمد للہ۔
 

محمدظہیر

محفلین
نام چننے کا واقعہ بھی بہت دلچسپ ہے۔
ہندو رہنما صرف بھارت نام رکھنا چاہ رہے تھے مگر ایک خاص آدمی اسے یوں تحریر کروانے پر بضد تھا

"بھارت کہ جس کا انگریزی نام انڈیا ہے"
آپ سے دلچسپ معلومات حاصل ہورہی ہیں۔
وہ خاص شخص کون تھے ؟یہ واقعہ کس کتاب میں درج ہے یہ بھی بتادیجیے
 

محمدظہیر

محفلین
Hindustan is derived from the Modern Persian word Hindū. In Old Persian, the region beyond the Indus River was referred to as Hinduš (the Iranic equivalent of SanskritSindhu[3]), hence Modern Persian Hind, Hindū. This combined with the Persian suffix -stān (meaning literally "place", and having the same origin as the Sanskrit word sthān and the English word "stand") results in Hindustan, "land of Hind". By about the first century BC, the term "Hein-tu" was used by the Chinese to refer to North Indian people.[4][5] The term came into common use under the rule of the Mughals, who referred to their dominion, centered on Delhi and Punjab, as 'Hindustan'.

وکیپیڈیا
جناب کاظمی صاحب ممکن ہو تو اردو ترجمہ کرکے شیئر کیجیے تاکہ سب کو فائدہ پہنچے۔
 

محمدظہیر

محفلین
اسرائیلی عرب اپنے ملک کو آج بھی اسرائیل نہ ماننے پر مصر ہیں اور اس خطے کو فلسطین ہی تصور کرتے ہیں۔ بھارتی مسلمانوں کے نزدیک الہند یا ہندوستان زیادہ قربت رکھتا ہے بنسبت بھارت کے۔ جبکہ جن بھارتیوں سے میرے یہاں پر قریبی مراسم ہیں وہ اپنے آبائی ملک کو ہمیشہ انڈیا ہی کہتے ہیں نہ کہ بھارت یا ہندوستان۔ الغرض ایک ہی ملک یا خطے کے مختلف نام ہو سکتے ہیں۔ اور اسمیں چڑ یا نفرت والی تو کوئی بات نہیں۔
میں نے یہ نہیں کہا کہ مسلمان لفظ بھارت سے نفرت کرتے ہیں ۔ بھارت کو ماتا کہنے پر اعتراض ہے۔ اس لیے چڑتے ہیں اور ہندوستان کہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ہندوستان کہتے ہوئے جذبہ ئے حب الوطنی بھی محسوس کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ماتا پتا نہیں جوڑا جاسکتا۔
ویسے عام طور پر ہر کوئی انڈیا ہی بولتے ہیں۔
 
ترجیحات اپنی اپنی!
پیرایہء اظہار میں "بھارت ماتا" کو بھی وہی عرفیت حاصل ہے جو "مادرِ وطن"، "ماں زمیں"، "دھرتی ماں"، "مدرلینڈ"؛ وغیرہ کو حاصل ہے۔
 

محمدظہیر

محفلین
پیرایہء اظہار میں "بھارت ماتا" کو بھی وہی عرفیت حاصل ہے جو "مادرِ وطن"، "ماں زمیں"، "دھرتی ماں"، "مدرلینڈ"؛ وغیرہ کو حاصل ہے۔
بھارت ماتا سمجھ کر جنہیں پوجا جاتا ہے وہ کچھ ایسی ہوتی ہیں
3143907972_63fb7ddbe0.jpg
 
بھارت نام ہو ۔ہندوستان ہو یا انڈیا
اگر وہ یہی استعمال کرتے ہیں تو ٹھیک ہے ہم کون ہوتے ہیں ان کے نام پر اعتراض کرنے والے
 

کاظمی بابا

محفلین
آپ سے دلچسپ معلومات حاصل ہورہی ہیں۔
وہ خاص شخص کون تھے ؟ یہ واقعہ کس کتاب میں درج ہے یہ بھی بتا دیجیے
بہت عرصہ پہلے برٹش کونسل لائبریری میں ایک ریسرچ پیپر پڑھا تھا، جو یاد رہا وہ لکھ دیا۔
غالبا" ان کا نام وشواناتھ کاماتھ تھا اور وہ انگریز وائسرائے کے انتہائی قریب تھے۔
اگر آپ کو کہیں سے بھارت کی قانون ساز اسمبلی کے ستمبر 1949 کے اجلاس کی کاروائی دستیاب ہو جائے تو بہت ساری معلومات مل جائیں گی۔
 
آخری تدوین:
Top