انٹرویو انٹرویو وِد ظفری

آپ نے مذاق ہی مذاق میں جملے کے آخر میں بہت ہی سنجیدہ بات کہہ دی ہے ۔ اصل بات کیا ہے امن ۔۔۔ کہ کبھی کبھی انسان کی زندگی میں کچھ ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں کہ وہ اس کو باور کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ حق کو سمجھے اور اس پر چلنے کی کوشش کرے ۔ بلکل اسی طرح لال مسجد کے واقعے نے مجھے اندر سے بہت ہلا دیا ہے ۔ روح کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے ۔لوگوں کے رویے اور دنیا کی بے ثباتی سمجھ آنے لگی ہے ۔ زندگی کی حقیقتیں دنیا کی تلخیوں کے سامنے اس طرح اجاگر ہوئی ہے کہ زندگی ایک بے مقصد پتھر کی طرح کسی ویرانے میں پڑی نظر آتی ہے ۔ لال مسجد کا سیاسی و مذہبی پس منظر خواہ کچھ بھی ہو مگر جان دینا اتنا آسان نہیں ہوتا ۔ میں جس دنیا میں رہتا ہوں وہاں اتنی روشنی اور رنگینی ہے کہ وہ یہ احساس ہونے ہی نہیں دیتی کہ انسان کی زندگی کا کبھی خاتمہ ہوگا بھی کہ نہیں ۔ اور یہ بھی کہ زندگی محض تلف ہوگی یا اس کا کوئی مقصد بھی ہے ۔ زندگی کی اہم ضروریات اور ذمہ داریوں کو تو انسان کسی طرح پورا کر ہی دیتا ہے مگر جب انسان اپنے اندر ایک ایماندارانہ نظر ڈالتا ہے تو گذاری ہوئی زندگی کسی کانٹے کی طرح چھبنے لگتی ہے ۔ اللہ کی دی ہوئی زندگی کے ساتھ اتنی خود فریبیاں انسان کر بیٹھتا ہے کہ زندگی کا اصل مقصد اور اسکے محرکات مادہ پرست دنیا میں کہیں گم ہوجاتے ہیں ۔ اور جب کوئی ایسا واقعہ یا حادثہ انسان کی زندگی میں رونما ہوتا ہے جس سے اس کو اپنے خالق ِ حقیقی کی طرف لوٹ جانے کا اشارہ مل جائے تو احساس ہو نے لگتا ہے کہ ،
یہ جاں تو دی ہوئی اسی کی تھی
حق تو یوں ہے کہ حق ادا نہ ہوا

انسان دنیا میں لوگوں کی فلاح و بہود اور دوسرے نیک کام تو کرلیتا ہے کہ اللہ کی رضا مقصود ہے مگر کیا اللہ کے ان احکامات یا قانون پر عمل کرنے کی بھی کوشش کی ہے ، جس سے اللہ کی وحدانیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس کی عبادات کا حق بھی ادا کر دیا گیا ہو ۔ آج کل یہی سوچ مجھے پریشان کرتی ہے ۔ زندگی نے مجھے نہیں تھکایا ہے بلکہ زندگی کے بے مقصد سفر نے مجھے تھکا دیا ہے ۔ سوچتا ہوں کہ کیا میرا مقصد صرف اعلی تعلیم حاصل کرنا اور پھر ایک اچھی جاب کا حصول مقصود تھا ۔ یا پھر دو چار نیک کام کر کے اپنے مذہبی فرائض سے غافل ہو جانا تھا ۔ میں حقیقت کی طرف لوٹ جانا چاہتا ہوں ۔ میں اللہ سےدعا کرتا ہوں کہ یااللہ تُو مجھے اپنے پسندیدہ بندوں میں شمار کر لے ۔ میں آپ سب سے بھی یہی درخواست کرتا ہوں کہ میرے حق میں دعا کیجیئے گا ۔

یقین مانیئے امن ۔۔ اگر آپ یہ زندگی کے تھکانے والے جملے کو استعمال نہ کرتیں تو شاید میں یہ سب کہہ نہیں پاتا ۔ مگر آپ کا جو یہ جملہ تھا اس نےمیری مرض کی صحیح تشخیص کی ہے ۔

ظفری بہت صحیح بات کی ہے اور میں اللہ سے دعا گو ہوں کہ تمہیں تمہارے ارادوں میں کامیاب کرے اور تم بھی ہمارے لیے دعا کرو کہ ہم بھی اپنے معبود کو ہر دم یاد رکھیں اور جو فرائض اس نے ہمارے ذمہ لگائے ہیں ان کو یاد رکھیں اور کوتاہی نہ کریں۔ واقعی دنیا کی چکا چوند آخرت بھلائے رکھتی ہے اور ہم یقین کر بیٹھتے ہیں کہ ہم نے ہمیشہ زندہ ہی رہنا ہے ، اللہ ہم سب کے حال پر رحم فرمائے۔

تم نے نظام خاص طور پر اسلامی نظام پر دھاگہ کھولنا تھا ، میرا خیال ہے یہ وقت بہترین ہے اظہار خیال کا۔
 

امن ایمان

محفلین
: )
بھئی اب میں بڑا ہوگیا ہوں ناں ۔۔۔ اگر اب سنجیدہ نہ ہوا تو پھر کب ہونگا ۔

ہممم ظفری آپ کو نہیں پتہ نا۔۔مذاق میں میں بھی یہی کہتی ہوں کہ میں اب بڑی ہوگئی ہوں اس لیے سنجیدہ ہوگئی ہوں۔۔جبکہ حقیقت میں ہمارے اردگرد رہنے والے لوگ،حالات ہمیں سنجیدہ، غمدیدہ، نمدیدہ بنا دیتے ہیں۔ (یہ سارے دیدہ میں نے خود سے بنائے ہیں۔) : خیر کوششش کیجیئے گا کہ آپ کے اندر خوشی کو محسوس کرنے کا احساس زندہ رہے۔


بھئی اس طرح تو " بات نکلے گی تو بہت دور تلک جائے گی ۔ "

جائیں معاف کیا۔۔۔آپ بھی کیا یادرکھیں گے حالانکہ مجھے پتہ تھا کہ نہ آپ لکھیں گے اور نہ میں لکھوا سکتی ہوں۔۔بس ویسے ہی آپ کو تھوڑا تنگ کررہی تھی۔ :)


آپ نے مذاق ہی مذاق میں جملے کے آخر میں بہت ہی سنجیدہ بات کہہ دی ہے ۔ اصل بات کیا ہے امن ۔۔۔ کہ کبھی کبھی انسان کی زندگی میں کچھ ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں کہ وہ اس کو باور کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ حق کو سمجھے اور اس پر چلنے کی کوشش کرے ۔ زندگی نے مجھے نہیں تھکایا ہے بلکہ زندگی کے بے مقصد سفر نے مجھے تھکا دیا ہے ۔ سوچتا ہوں کہ کیا میرا مقصد صرف اعلی تعلیم حاصل کرنا اور پھر ایک اچھی جاب کا حصول مقصود تھا ۔ یا پھر دو چار نیک کام کر کے اپنے مذہبی فرائض سے غافل ہو جانا تھا ۔ میں حقیقت کی طرف لوٹ جانا چاہتا ہوں ۔ میں اللہ سےدعا کرتا ہوں کہ یااللہ تُو مجھے اپنے پسندیدہ بندوں میں شمار کر لے ۔ میں آپ سب سے بھی یہی درخواست کرتا ہوں کہ میرے حق میں دعا کیجیئے گا ۔

یقین مانیئے امن ۔۔ اگر آپ یہ زندگی کے تھکانے والے جملے کو استعمال نہ کرتیں تو شاید میں یہ سب کہہ نہیں پاتا ۔ مگر آپ کا جو یہ جملہ تھا اس نےمیری مرض کی صحیح تشخیص کی ہے ۔


: ( ظفری آپ کے اس جواب نے ہر پڑھنے والے کے لیے ایک سوال چھوڑا ہے ۔۔کیا ہم بھی بے مقصد زندگی ہی جی رہے ہیں۔۔؟ ظفری یہی تبدیلی میں نے آپ میں دیکھی تھی اس لیے کہہ بھی دیا کہ آپ پہلے سے کچھ سنجیدہ اور بدل گئے ہیں۔ مجھے خوشی ہوئی کہ میری چھوٹی سی بات کی وجہ سے ناصرف آپ نے اپنی سوچ کو ذباں دی بلکہ کئی اور لوگوں کو ایسا سوچنے پر مجبور کیا۔انشاءاللہ میں آپ کے لیے، اپنے لیے بلکہ سب کے لیے یہ دعا ضرور کروں گی۔ اور ہاں جیسا کہ محب نے کہا ہے۔۔آپ اظہار خیال کے لیے دھاگہ کھولیں۔

یہاں عید کا دن بہت ہی مصروف گذرتا ہے ۔ بہت ملنے والے ہوتے ہیں ۔ جن سے ملنا ضروری ہوتا ہے ۔ اور ہر کسی کے گھر میں تقریب کا اہتمام ہوتا ہے ۔ اور ایسی تقریبوں کی بدولت جن سے سال بھر ملاقات نہیں ہوتی ان سے بھی بات چیت ہو جاتی ہے ۔ چونکہ یہاں پاکستان کی طرح تین دن کی چھٹی نہیں ملتی اس لیئے تمام عید کی رسومات کو ایک دن میں نمٹانا پڑتا ہے ۔ اس لیئے عید کا دن عموماً بہت ہکٹیک ہوجاتا ہے ۔ ( دیکھ لیجیئے میرا جواب ایک سطر کا نہیں ہے ) ۔

جی بہت شکریہ کچھ سطری جواب کا :p لیکن سالگرہ کا دن کیسے گزرتا ہے۔۔مناتے ہیں یا نہیں۔۔اور کس کی وش کا سب سے زیادہ انتظار ہوتا ہے۔۔؟ اس بارے میں بھی روشنی ڈالیں۔ :)

مزاج میں مستقل مزاجی کا نہ ہونا ۔

اور اگر کبھی کوئی مستقل مزاج مل جائے تو۔۔۔؟ :p
 

ظفری

لائبریرین
سبحان اللہ! ظفری بھائی! اب مجھے اندازہ ہو رہا ہے کہ میں نے آپ کی شخصیت کا درست اندازہ لگایا تھا۔ آپ کے خیالات آپ کو ایک درد مند انسان ظاہر کرتے ہیں۔ ہم آپ کے لیے اللہ سے دعا گو ہیں



ابو شامل صاحب ! ۔۔ میں آپ کی محبت اور خلوص کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے اور اُمید کرتا ہوں کہ آپ اسی طرح مجھے اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں گے ۔
 

ظفری

لائبریرین
ظفری بہت صحیح بات کی ہے اور میں اللہ سے دعا گو ہوں کہ تمہیں تمہارے ارادوں میں کامیاب کرے اور تم بھی ہمارے لیے دعا کرو کہ ہم بھی اپنے معبود کو ہر دم یاد رکھیں اور جو فرائض اس نے ہمارے ذمہ لگائے ہیں ان کو یاد رکھیں اور کوتاہی نہ کریں۔ واقعی دنیا کی چکا چوند آخرت بھلائے رکھتی ہے اور ہم یقین کر بیٹھتے ہیں کہ ہم نے ہمیشہ زندہ ہی رہنا ہے ، اللہ ہم سب کے حال پر رحم فرمائے۔

تم نے نظام خاص طور پر اسلامی نظام پر دھاگہ کھولنا تھا ، میرا خیال ہے یہ وقت بہترین ہے اظہار خیال کا۔

حرف بہ حرف تم نے صحیح تجزیہ کیا ہے کہ اس دنیا کی چکا چوند میں انسان اپنے فنا ہونے کا عمل بھول جاتا ہے ۔ اور میں بھی تمہارے ساتھ یہی دعا کرتا ہوں کہ ہم سب کو اللہ راہ ِ حق پر چلائے ۔ آمین

انشاءاللہ میں اس موضوع پر دھاگہ عنقریب کھول دوں گا ۔ بس تھوڑی سی یکسوئی چاہیئے ۔
 

ظفری

لائبریرین
ہممم ظفری آپ کو نہیں پتہ نا۔۔مذاق میں میں بھی یہی کہتی ہوں کہ میں اب بڑی ہوگئی ہوں اس لیے سنجیدہ ہوگئی ہوں۔۔جبکہ حقیقت میں ہمارے اردگرد رہنے والے لوگ،حالات ہمیں سنجیدہ، غمدیدہ، نمدیدہ بنا دیتے ہیں۔ (یہ سارے دیدہ میں نے خود سے بنائے ہیں۔) : خیر کوششش کیجیئے گا کہ آپ کے اندر خوشی کو محسوس کرنے کا احساس زندہ رہے۔

چلیئے یہ تو بہت اچھی بات ہے کہ آپ اور میں یہ تو سمجھتے ہیں کہ ہم بڑے ہوگئے ہیں ۔ ورنہ لوگ تو خود کو ابھی تک بچہ کھلوانے پہ ُمصر ہیں ۔ ;)


خوشی کی جہاں تک بات ہے تو یہ صحیح ہے کہ انسان کو خوشی کے لمحات میں خوشی کی کروٹوں کو محسوس کرنا چاہیئے ۔ مگر چند لمحوں کی مسرت کو زندگی کے مقصد سے دوری کا سبب نہ بنائے ۔ بہادر شاہ ظفر نے یہ بھی بہت خوب کہا ہے کہ :
ظفر آدمی اس کو نہ جانیئےگا وہ ہو کیسا ہی صاحب ِ فہم و زد کا
جسے عیش میں یاد ِخدا نہ رہی ، جسے طیش میں خوفِ خدا نہ رہا

اللہ تعالی ٰ نے انسان میں خوشی کا مادہ پیدا کیا ہے تو انسان کو بھی چاہیئے کہ اس کے ساتھ انصاف روا رکھے ۔ ورنہ خود کو ہر وقت رنجیدہ رکھنے کا یہ عمل اپنے اردگرد کے لوگوں کو فکر مند رکھ کر کسی بھی طورسے مثبت عمل نہیں کہلا سکتا ۔ اور ایسا معاشرہ یا ماحول ایک صحت مند اور متحرک سوچ کو ظاہر نہیں کر سکتا ۔
پس میری یہی کوشش ہوتی ہے کہ خود بھی خوش رہوں اور دوسروں کو بھی خوش رکھوں ۔ اور یہ بات شاید میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ دوسروں کو خوش رکھنے کے لیئے بہت ضروری ہے کہ انسان پہلے خود کو خوش رکھے ۔


جائیں معاف کیا۔۔۔آپ بھی کیا یادرکھیں گے حالانکہ مجھے پتہ تھا کہ نہ آپ لکھیں گے اور نہ میں لکھوا سکتی ہوں۔۔بس ویسے ہی آپ کو تھوڑا تنگ کررہی تھی۔

شکریہ ۔۔۔۔ ورنہ ناموں کے برآمد ہونے بعد میری اردو محفل سے جلاوطنی کے احکامات آنے کے پورے پورے آثار موجود تھے ۔


: ( ظفری آپ کے اس جواب نے ہر پڑھنے والے کے لیے ایک سوال چھوڑا ہے ۔۔کیا ہم بھی بے مقصد زندگی ہی جی رہے ہیں۔۔؟ ظفری یہی تبدیلی میں نے آپ میں دیکھی تھی اس لیے کہہ بھی دیا کہ آپ پہلے سے کچھ سنجیدہ اور بدل گئے ہیں۔ مجھے خوشی ہوئی کہ میری چھوٹی سی بات کی وجہ سے ناصرف آپ نے اپنی سوچ کو ذباں دی بلکہ کئی اور لوگوں کو ایسا سوچنے پر مجبور کیا۔انشاءاللہ میں آپ کے لیے، اپنے لیے بلکہ سب کے لیے یہ دعا ضرور کروں گی۔ اور ہاں جیسا کہ محب نے کہا ہے۔۔آپ اظہار خیال کے لیے دھاگہ کھولیں۔

دیکھئے ! ۔۔۔ بحثیت ایک انسان ہمارے لیئے کسی مقصد یا منزل کا تعین بہت ضروری ہے ۔ زندگی کی راہ میں ہمیں آگے بڑھنے سے پہلے یہ معلوم ہونا چاہیئے کہ آکر ہمیں جانا کہاں ہے ۔ ہماری کوئی منزل بھی ہے کہ نہیں ، یا ہم زندگی کی شاہراہ پر پر بے مقصد ہی بھٹکتے رہیں گے ۔
زندگی کے دن پُورے کرنا ، تھوڑا بہت کھا پی لینا ، دوستوں میں بیٹھ کر مذاق کر لینا ، رات آئی سو لینا ، تکلیف ہوئی رو لینا ، زندگی کا مقصد تو نہیں ہے ۔ اگر !!! ہماری زندگی کا کوئی مقصد نہیں ہے تو ہم سراب کی شعبدہ بازی میں پھنسے رہیں گے ۔ ہمیں اس خیال کا شدت سے احساس ہونا چاہیئے کہ ہمیں اس دنیا میں کچھ کرنے کے لیئے پیدا کیا گیا ہے ۔ اور میری بھی کائنات میں کچھ جگہ ہے ۔ حیات مقصد سے مشروط ہے اور مقصد نہیں تو حیات بھی نہیں ۔ :)



جی بہت شکریہ کچھ سطری جواب کا لیکن سالگرہ کا دن کیسے گزرتا ہے۔۔مناتے ہیں یا نہیں۔۔اور کس کی وش کا سب سے زیادہ انتظار ہوتا ہے۔۔؟ اس بارے میں بھی روشنی ڈالیں۔

سالگرہ کا دن عموماً جاب پر ہی گذرتا ہے اور ویسے بھی میں اپنی سالگرہ بہت کم مناتا ہوں مگر بچوں کی وش کا ضرور انتظار رہتا ہے ۔ جس کا وہ بہت گرم جوشی سے مظاہرہ کرتے ہیں ۔ ( میرا خیال ہے کہ اتنی روشنی کافی ہے ) ۔ ;)


اور اگر کبھی کوئی مستقل مزاج مل جائے تو۔۔۔؟

تو پھر کیا کہنے ۔۔۔۔ :grin:
 

امن ایمان

محفلین
چلیئے یہ تو بہت اچھی بات ہے کہ آپ اور میں یہ تو سمجھتے ہیں کہ ہم بڑے ہوگئے ہیں ۔ ورنہ لوگ تو خود کو ابھی تک بچہ کھلوانے پہ ُمصر ہیں ۔
aas

باقی جوابات ہمیشہ کی طرح سپرب تھے۔ :m

ہ زندگی کا کوئی دلچسپ واقع جسے سوچ کر آج بھی اچھا لگے؟

ہ بچپن کی کوئی شرارت جو اب تک یاد ہو؟
 

رضوان

محفلین
( ظفری ایک ہی ہے اور جیسے بڑے تم بننے جارہے ہو انکی اپنے یہاں کمی نہیں ;))

اچھا تم نے بتایا کہ 1889 میں تم نے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ تمہارے زمانے میں بچپن کیسا ہوتا تھا؟(سوری امن تمہارا ہی سوال ہے)

اتنے لمبے جیون کا راز کیا ہے؟؟؟؟

اور تمہارا یہ کون سا جنم ہے؟ ;)
 

ظفری

لائبریرین
باقی جوابات ہمیشہ کی طرح سپرب تھے۔ :m

شکریہ جی ۔ :)

ہ زندگی کا کوئی دلچسپ واقع جسے سوچ کر آج بھی اچھا لگے؟

زندگی کا دلچسپ واقعہ ۔۔۔ ہممم ۔:roll:

زندگی ابھی اتنی دلچسپ نہیں بنی کہ اس میں‌کوئی دلچسپ واقعہ رُونما ہوسکے ۔ ;)
ہ بچپن کی کوئی شرارت جو اب تک یاد ہو؟

کئی شرارتیں تھیں ۔۔۔۔ مگر ایک خاص کر یاد ہے کہ جب محلے میں لائیٹ چلی جاتی تھی تو میں اپنے دوستوں کے ساتھ کالا دھاگہ ( ٹھرا ۔ دھاگے کی ایک مضبوط قسم ) لیکر محلے میں لوگوں کے گھروں کے دروازں پر لگی کُنڈیوں ( Locks ) پر باندھ کر دروازہ خوب کھٹکا کھٹکا کر ان کو بہت تنگ کرتے تھے ۔ ہمارے محلے میں ایک انکل ہواکرتے تھے ۔ جو غصے کے بہت تیز ہوتے تھے ۔ ہم ان کو انکل کٹرُو ( کاٹنے والا ) کہتے تھے ۔ وہ ہمارا خاص ہدف ہوتے تھے ۔ ایک رات کو ان کو ہم تنگ کر رہے تھے کہ اچانک ان کے ہاتھ وہ کالا دھاگہ لگ گیا ۔ اور پھر انہوں نے اس دھاگے کے آخری سرے کی سمت کا تعین کرکے ٹھیک ہماری جانب ہمیں پکڑنے کے لیئے اندھیرے میں دوڑ لگا دی ۔ ہم نے ان کو جب دیکھا جب وہ ہمارے سروں پر پہنچ چکے تھے ۔ ( اللہ جانتا ہے کہ اس دن ان میں ایسی بلا کی تیزی کہاں سے آئی‌ ) ۔ اس کے بعد پندرہ منٹ تک گلیوں میں بھاگ دوڑ مچتی رہی مگر ہم تینوں دوست مختلف سمتوں میں بھاگنے کی وجہ سے ان کے ہاتھ آنے سے محفوظ رہے ورنہ اس دن انکل کٹرُو کے ہاتھ کوئی لگ جاتا تو انہیں کم از کم کسی ایک کو تو ضرور قتل کر دینا تھا ۔ :grin:
 

ظفری

لائبریرین
ظفری ایک ہی ہے اور جیسے بڑے تم بننے جارہے ہو انکی اپنے یہاں کمی نہیں ;))
:grin:

اچھا تم نے بتایا کہ 1889 میں تم نے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ تمہارے زمانے میں بچپن کیسا ہوتا تھا؟(سوری امن تمہارا ہی سوال ہے)

میرا خیال ہے کہ تم اپنے ہی پچبن کی طرف نکل گئے ۔ :grin:

اتنے لمبے جیون کا راز کیا ہے؟؟؟؟

یہ سوال تو مجھے تم سے پوچھنا ہے ۔ ;)

اور تمہارا یہ کون سا جنم ہے؟ ;)

کل ساوتری کہہ رہی تھی کہ مجھے اب تم کو جدا نہیں ہونے دینا کہ پچھلے چھ جنموں سے تم مجھ سے دور بھاگ رہے ہو مگر اب اس ساتویں جنم میں ملن ضرور ہوگا ۔ اس لحاظ سے تو یہ ساتواں جنم لگتا ہے ۔ :music:
 

ظفری

لائبریرین
نہیں رضوان۔ بقول ظفری:



اب میرا سوال ظفری سے یہ ہے کہ آپ نے میٹرک دسمبر 32 کو کیا یا جنوری 0 کو؟ ;)

سچی بات یہ ہے کہ یہ سوال ہی میری سمجھ میں‌ نہیں آیا اگر تم یہ پوچھ رہے ہے میڑک کا زرلٹ کس مہینے آیا تھا تو اس وقت رزلٹ جون کے اوائل میں آجاتا تھا ۔ اور دوسری بات یہ ہے کہ کسی اور سے اگر یہ سوال کیا جائے جو اس دور کا ہو تو ۔۔۔ ;) اور اس کو یہ تاریخیں یاد ہوں‌ تو اس کے لیئے میری طرف سے کلُو کے ہوٹل کی چائے پکی ( کلو کا ہوٹل کہاں ‌ہے یہ رضوان بتائے گا ) :grin:
 

ظفری

لائبریرین
ظفری آپ آج کل کہاں ہیں۔۔؟؟
ہم تو یہیں ہیں امن جی ۔۔۔۔ آپ ہم کو یہاں سیاست کے بکھیڑوں میں‌الجھا ہوا پا سکتیں ہیں ۔ مگر آپ خود کہاں غائب ہیں ۔ ؟ سنا ہے آپ انٹرویو کے دھاگوں میں مذید شمولیت سے تائب ہوگئیں ہیں ۔ کیا یہ سچ ہے ۔؟ :(
 

تعبیر

محفلین
انٹرویو پڑھنے کے بعد مجھے ذرا بھی نہیں لگا کہ آپ مشکل ہیں بلکہ آپ کو کھلی کتاب کہا جائے تو غلط نہ ہو گا۔ گو کہ یہاں personality analysis نہیں ہو رہا پر میں نے یہ سب پڑھنے کے بعد آپ کو جتنا سمجھا ہے دل کر رہا کہ آپ کو بتاؤں اور آپ اس کی تصدیق یا تردید کریں کہ میں کس حد تک صحیح ہوں۔ تاکہ میں جان سکوں کہ آیا مجھ میں یہ صلاحیت ہے کہ میں لوگوں کو جان/پہچان سکتی ہوں یا نہیں۔اگر اجازت دینگے تو یہ ضرور بتائے گا کہ میں یہاں لکھوں یا آپ سے ذپ میں پوچھوں۔ اب کچھ آپ کے انٹرویو کے بارے میں۔

آپ نے جو موڈ تھریڈ کا لنک دیا ہے وہ لنک اب open نہیں ہو رہا۔ پلیز میرے لیے وہ لنک دوبارہ پوسٹ کر دیں بلکے اور بھی ایسے ٹوپکس جو آپ چاہتے ہیں کہ پڑھے جانے چاہیئیں۔ان کا بھی لنک ضرور دیجیے گا۔

page 8 پر آپ نے سبوتاش کا لفظ استعمال کیا ہے۔اسکا مطلب بتا دیں پلیز۔

مجھے آپ کے یہ جملے خاصہ مزا دے گئے :grin: :grin:

اب آجاؤ یار ۔۔۔ کیا تنبو گڑھوا کر دیگیں وغیرہ چڑھاؤں یا ایسے ہی چلے آؤ گے
کل ساوتری کہہ رہی تھی کہ مجھے اب تم کو جدا نہیں ہونے دینا کہ پچھلے چھ جنموں سے تم مجھ سے دور بھاگ رہے ہو مگر اب اس ساتویں جنم میں ملن ضرور ہوگا ۔ اس لحاظ سے تو یہ ساتواں جنم لگتا ہے ۔

باقی آپ کی شاعری/نثر پڑھنےکا موقعہ ابھی تک نہیں ملا۔

آپ ہی کے انٹرویو سے کچھ سوالات
***غالب آپ کو اس لیے تو نہیں پسند کہ اسکی شاعری میں شدت پسندی پائی جاتی ہے؟کیا آپ بھی شدت پسند ہو۔اگر ہاں تو کس معاملے میں؟

***شادی اپ کی نظر میں؟سمجھوتہ،ضرورت یا مجبوری یا کچھ اور؟

*** آپ نے مروت کی بات کی۔تھوڑی بہت بامروت میں بھی ہوں۔کبھی کبھی ایسی جگہ بھی چپ/لحاظ کر جاتی ہوں جہاں نہیں کرنا چاہیے۔مجھے ایسا لگتا ہے جیسے یہ خوداعتمادی کی کمی ہو۔کیا یہ دونوں الگ الگ چیزیں ہیں؟فرق کیسے کیا جائے؟

***دیس سے پردیس کا سفر یا تو فرار ہوتا ہے یا پھر شاندار مستقبل۔آپ کا اس بارے میں کیا کہنا ہے۔آپ کا شمار ان دونوں میں سے کہاں کیا جائے؟

***یہاں سے پتہ چلا کہ محب اور رضوان آپ کے اچھے دوست ہیں۔جبکہ محفل میں تو کافی اور لوگ بھی ہیں پھر یہی کیوں؟ان میں ایسی کیا بات/خصوصیت/انفرادیت ہے جو آپ نے انہیں دوست بنا لیا۔دونوں کو تین الفاظ میں بیان کریں؟

***فرض کریں کہ آپ تینوں دوست titanic مین سفر کرتے۔تیرنا صرف آپ کو ہی آتا تو سب سے پہلے آپ کس کو بچاتے۔محب یا رضوان یا صرف خود کی پرواہ کرتے؟


ابھی کے لیے اتنا ہی۔ آپ جوابات اپنی سہولت/فرصت کے مطابق دے سکتے ہیں۔پر نظراندازی کی کوئی گنجائش نہیں۔ ہاں چاہیں تو کوئی بھی سوال skip کر سکتے ہیں:)
 
Top