امیر خسرو کا وہ کلام جو ہندی یا ریختہ میں ہے، پیشِ خدمت ہے -
منظوم پہیلیاں
ترور سے ایک تریا اتری اس نے بہت رجھایا
باپ کا نام جو اس سے پوچھا آدھا نام بتایا
آدھا نام پِتا پر پیارے بوچھ پہیلی موری
امیر خسرو یوں کہیں اپنا نام بنولی
ایک نار ترور سے اتری ماسوں جنم نہ ہایو
باپ کا نام جو وا سے پوچھو آدھو نام بتایو
آدھون نام بتایو خسرو کون دیس کی بولی
وا کا نام جو پوچھا میں نے اپنے نام نبولی