فرخ منظور

لائبریرین
امیر خسرو کا وہ کلام جو ہندی یا ریختہ میں ہے، پیشِ خدمت ہے -

منظوم پہیلیاں

ترور سے ایک تریا اتری اس نے بہت رجھایا
باپ کا نام جو اس سے پوچھا آدھا نام بتایا
آدھا نام پِتا پر پیارے بوچھ پہیلی موری
امیر خسرو یوں کہیں اپنا نام بنولی

جواب: بنولی
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہیلی:

فارسی بولی آئی نا
ترکی ڈھونڈی پائی نا
ہندی بولوں آر سی آئے
خسرو کہے کوئی نہ بتائے

جواب:
آئینہ
پائینہ
آرسی
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہیلی:

ایک نار بھنورا سی کالی
کان نہیں وہ پہنے بالی
ناک نہیں وہ سونگھے پھول
جتنا عرض اتنا ہی طول

جواب: ؟
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہیلی:

لود پھٹکڑی مردانہ سنگ
ہلدی زیرہ ایک ایک ٹنگ
افیون چنا مرچیں چار
ارد برابر تھوتھا ڈار

جواب:‌ ؟
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہیلی:

نر سے پیدا ہووے نار
ہر کوئی اس سے رکھے پیار
ایک زمانہ اس کو کھاوے
خسرو پیٹ میں وہ نہ جاوے

جواب: ؟
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہیلی:

آدھے کیے سے سب کو پا لے
مدھ کٹیے سے سب کو مارے
انت کٹیے سے سب کو میٹھا
خسرو وا کو آنکھوں دیکھا

جواب: ؟
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہیلی:

ایک نار ترور سے اتری ماسوں جنم نہ ہایو
باپ کا نام جو وا سے پوچھو آدھو نام بتایو
آدھون نام بتایو خسرو کون دیس کی بولی
وا کا نام جو پوچھا میں نے اپنے نام نبولی

جواب: ؟
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہیلی:

شیام برن اور دانت انیک لچکت جیسے ناری
دونوں ہاتھ سے خسرو کھینچے اور یوں کہے میں آ ری*

*(آ ری یعنی آ رہی)

جواب: آری
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہیلی:

ساون بھادوں بہت چلت* ہے ماگھ پوس میں تھوڑی
امیر خسرو یوں کہتے تو بوجھ پہیلی موری*

*( میری) * (چلتی ہے)

جواب: موری یعنی پانی کے نکاس کے لیے چھت پر چھید کیا جاتا تھا اسے موری کہتے تھے - پنجابی اور ہندی میں اب بھی موری ہی مستعمل ہے -
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہیلی:

جل جل چلتا بستا گاؤں بستی میں نا وا کا ٹھاؤں
خسرو نے دیا وا کا ناؤں بوجھو ارتھ نہیں چھاڈو گاؤں

جواب: ناؤ یعنی کشتی
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہیلی:

بالا تھا جب سب کو بھایا بڑھا* ہوا کچھ کام نہ آیا
خسرو کہہ دیا* اس کا ناؤں ارتھ کرو نہیں چھاڈو گاؤں

* بڑھا جب بولیں گے تو بڑا سنائی دے گا -
* دیا یعنی چراغ ہی اس پہیلی کا جواب ہے -

جواب: دیا یعنی چراغ
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہیلی:

نر ناری کی جوڑی ڈٹھی جب بولے تب لاگے مٹِھی
اک نہائے اک تاپن ہارا چل خسرو کر کوچ نقارہ

جواب: نقارہ
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہیلی:

گانٹھ گٹھیلا رنگ رنگیلا ایک پرکھ ہم دیکھا
مرد استری اس کو رکھیں اس کا کیا کہوں لیکھا

جواب: ؟
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہیلی:

ایک نار جب بن کر آوے
مالک کو اپنے اوپر بلاوے
ہے وہ ناری سب کے گوں کی
خسرو نام لیے تو چونکی


جواب: چونکی یعنی چوکی جو بیٹھنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے
 

فرخ منظور

لائبریرین
پہیلی:

ایک نار چاتر کہلاوے
مورکھ کو نہ پاس بلاوے
چاتر مرد جو ہاتھ لگاوے
کھول ستر وہ آپ دکھاوے

جواب: عربی کا لفظ نار یعنی آگ
 

فرخ منظور

لائبریرین
کہہ مکرنی:

انگوں موری لپٹا رہے
رنگ روپ کا سب رس پئے
میں بھر جنم نہ وا کو چھوڑا
اے سکھی ساجن نا سکھی چوڑا
 
Top