امیر اہل سنت کا ہاتھ پکڑنے سے بندے کا موبائل 3 ماہ سے خود بخود چارج ہو رہا ہے

arifkarim

معطل
اگر آپ لفظ مسلمان کو تشدد پسند، شدت پسند، بھٹکے ہوئے لوگ، انسانیت سے بے بہرہ لوگ جیسے الفاظ سے بدل سکیں تو ہم جیسے نام کے مسلمانوں کو بھی جائے پناہ مِل جائے گی اور آپ کی بات کا وزن بھی کم نہیں ہوگا :)
یہ بعض مسلمانوں کی حرکات کی وجہ سے ہے۔ میرا یہ ماننا ہے کہ چند لوگوں کے گناہ کی سزا سب کو نہیں دی جا سکتی۔ کیونکہ یہ انصاف کے اصولوں کیخلاف ہے۔

عارف بھائی آپ میرے پسندیدہ رکن ہیں لیکن پلیز مذاق میں حد سے گذر کر بداخلاقی میں داخل نہیں ہو جانا چاہیئے۔
شکریہ جناب۔

چند دن پہلے ایک شخص کی روٹی پہ جنرل صاحب کا نام لکھا نظر آیا، وہ ایم کیو ایم میں تھا جبکہ اسکی بیوی پی ٹی آئ میں تھی، اس نام کو دیکھتے ہی وہ شخص پی ٹی آئ میں شامل ہوگیا اور اسکی بیوی نے #شکریہ_راحیل_شریف کہتے ہوئے اس واقعہ کو تصویر سمیت سوشل میڈیا پہ پوسٹ کردیا۔
یہ ’’معجزہ‘‘ دیکھ کر پی ٹی آئی میں شمولیت کی وجہ سمجھ نہیں آئی۔ اسکو تو فوج میں بھرتی ہو جانا چاہئے تھا :)

مولانا الیاس قادری میرے پیر نہیں لیکن پھر بھی مجھے اتنی دلی تکلیف ہوئی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محفل پہ رہنا کچھ مجبوریوں کی وجہ سے ہے۔۔۔۔۔ ورنہ یہاں آنا ٹینشن لینا ہے
آپ کو یہ اختیار بھی حاصل ہے کہ اس قسم کے دھاگوں کا رخ نہ کیا کریں :)

اتنا کچھ کہنے کے باوجود یہ نہیں کہا کہ ایسا معجزہ ممکن نہیں یا ان کے بس کی بات نہیں
اگر کبھی سائنس پڑھی ہوتی تو ایسا ضرور کہتے۔۔۔

امیر اہلسنت دام ظلہ کو اللہ تبارک وتعالیٰ نے جو عزت عطا فرمائی ہے
اسکا اثبوت ہم نے محفل پر دیکھ لیا :)

فاتح کی مہربانی سے آج پہلی منفی ریٹنگ موصول ہوئی لیکن ایسے موقعے پر ہم اسے سعادت خیال کرتے ہیں، دو چار اور دلوائیے۔
لیجئے ہم نے ایک اور کا اضافہ کر دیا ہے۔

یہ واقعی ایک مشکل کام ہے۔ تاہم کسی مذہب کو سمجھنے کے لئے اُس کے بگڑے ہوئے پیروکاروں کے بجائے اُس مذہب کی مبادیات کو جاننے کی کوشش کرنی چاہیے۔ مسلمان چونکہ کئی طرح سے تفریق ہو گئے ہیں تو اُن میں سے کسی ایک فریق کو مثال بنانا آسان نہیں ہے۔ البتہ اگر ایسا کرنا کرنا ضروری ہو تو یہ دیکھنا چاہیے کہ اُس مذہب پر کون لوگ قائم ہیں جو اوائل دور میں پیش کیا گیا تھا۔
ہر مذہب اسکے پیروکاروں کے کرتوتوں ہی کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے نہ کہ اسکے عقائد کی وجہ سے۔ اوائل دور میں جو لوگ مسلمان ہوئے کیا وہ اسلاف کے اعمال صالحہ کو دیکھ کر ہوئے یا نکے عقائد کی بناء پر؟

کیا یہی اصول کمیونزم پر بھی لاگو کرنا چاہیئے کہ کمیونزم نظام تو بہت اچھا تھا بس اس کے پیروکار بہت بگڑے ہوئے تھے؟
جی بالکل۔ کپیٹل ازم اور دیگر ازمز پر بھی یہی اصول لاگو ہوتا ہے۔

دراصل بگاڑ اسلام کی مبادیات سے انحراف کے باعث ہی پیدا ہوا۔ سو جو شخص کسی عقیدے سے انحراف کر گیا ہو تو اُس کے عمل کی بنیاد پر اس عقیدے کو جانچنا کیسے درست ہو سکتا ہے۔ سو مسلمانوں کے اعمال کو قران و سنت کی کسوٹی پر پرکھا جانا چاہیے نہ کہ مسلمانوں کے اعمال کی بنیاد پر قران و سنت کو سمجھنے کی کوشش کی جائے، خصوصاً تب کہ جب پرکھنے والے لوگ خود بھی مسلمان ہوں۔
یہ تو منطقی طور پر تضادات سے بھر پور بات ہے یعنی Logical Fallacy ہے۔ کہ جب کوئی مسلمان غلط کام کرتا پایا جائے تو دین سے انحراف سمجھ لو اور اگر نیک کام کرے تو دین کے عین مطابق چلنے والا تصور کر لو۔ مسلم دنیا میں اسی قسم کے تضادات نے اقوام عالم میں انہیں ذلیل و رسوا کر کے رکھ دیا ہے۔ کیونکہ جب بھی کوئی مسلمان اسلام کے نام پر دہشتگردی، ریپ، قتال کرتا پایا جاتا ہے تو دیگر مسلمان بجائے اسکے افعال کی ذمہ داری لینے کے اُلٹا اسے اسلام دشمن ثابت کرنے پر تُل جاتے ہیں۔ یوں اسلام کے نام پر فساد کرنے والوں کا سلسلہ چلتا چلا جاتا ہے۔
 
مدیر کی آخری تدوین:
فضول بات کی ہے ۔ میں نے یہ بات کرنٹ پیدا کرنے کی تناظر میں کی ۔۔۔؟؟؟؟ سن لو میں تو کسی امیر اہلسنت کو نہیں مانتی ۔۔۔مگر جو کام آپ لوگو نے کر دیا ہے کوئی بھی ذی ہوش اس کو برا پائے گا۔ براہِ مہرنی جسم کو کئی دفعہ جھٹکے لگتے روز مرہ زندگی میں ، جب آئنز سپلٹ ہوتے ہیں الیکرولائٹ میں ۔۔۔ سو آپ اپنی ذات پر تجربہ کر لیں ۔۔۔ حد ہوگئی ہے اب
فاتح کی بات سے آپ کا تصفیہ ہو جانا چاہئے۔
جو آپ نے تھیوری پیش فرمائی ہے ایسی کوئی تھیوری ابھی تک میرے ناقص علم کے مطابق وقوعپزیر نہیں ہوئی۔ آگر ہے تو نوبیل انعام کے قابل ہے:-P
 

arifkarim

معطل
آگر ہے تو نوبیل انعام کے قابل ہے:-P
میں نے ان کراماتی کرنٹ بابا کا نام نوبل انعام کیلئے یہاں اوسلو میں مقیم نوبیل کمیٹی کو بھجوایا تو جواب میں انہوں نے لکھ دیا کہ وہ صرف نوبیل انعام برائے امن کے دیتے ہیں ۔ اسکے لئے آپکو اسٹاک ہولم میں مقیم نوبیل کمیٹی برائے قدرتی سائنسز کے ہاں رابطہ کرنا پڑے گا :)
 

عثمان

محفلین
ایکچوئیلی یہ کہانی میری شروع کردہ تھی یہ تو گواہی دے کر پھنس گئی ہیں۔ بندوں کے تڑپنے پھڑکنے کی کسی مہربان نے وڈیو بھی لگا دی ہے۔ باقی جہاں تک حقیقت اور فراڈ کا تعلق ہے تو آپ جو وڈیو دیکھ سکتے ہیں وہ کوئی کیمرہ ٹرِک یا انیمیشن کا کمال نہیں ہے میں یہ سب لائیو دیکھ چُکا ہوں اور ڈاکٹر عمران بھی رئیل لائف کریکٹر ہے۔ میں پتا کر سکتا ہوں کہ آج کل محفل کب اور کہاں لگتی ہے پھر آپ میں سے جو بھی چاہے خود یہاں آ کر تجربہ کر سکتا ہے :) اُمید ہے یہ وضاحت غلط فہمی ختم کرے گی :)
میرا تو خیال تھا کہ فاتح نے شغل کے طور پر دھاگہ کھولا ہے۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ آپ سنجیدہ ہی ہو جائیں گے۔
آٹھویں کلاس میں تھا جب میرے سکول میں ایک "جادوگر" آیا۔ اس نے ہم سینکڑوں بچوں کے سامنے پانی سے بھری بالٹی کو ایک رسی باندھی اور اسے اپنی آنکھ کے پلک سے اٹھا کر دکھایا۔ پھر اس نے اپنے منہ سے رنگ برنگ کاغذوں کا ایک انبار اگل کر سامنے سٹیج پر رکھ دیا۔ اب تو خیر ایسے کرتب یوٹیوب پر بھی متاثر نہیں کرتے۔
کیا محض کسی واقعہ کا مشاہدہ کسی حقیقت کی دلیل بن جاتا ہے ؟
 

فاتح

لائبریرین
یہ بات ٹھیک ہے، لیکن آپ بھی جانتے ہیں کہ ایسا کرنا درست نہیں ہے چاہے فریق کوئی بھی ہو۔
لیکن ہمارا دستور تو یہی ہے نا۔۔۔ ہم جب بھی اسلام کے مقابل دیگر مذاہب کو نیچا دکھانے کے لیے مثالیں دیتے ہیں تو وہ دوسرے مذاہب کے پیرو کاروں کی مثالیں ہی لاتے ہیں۔ لیکن جب کوئی غیر مسلم ہم مسلمانوں کی مثال دے تو ہم اسے جزو اور کل اور مبادیات کی بحث میں الجھا دیتے ہیں۔
 

فاتح

لائبریرین
یہ واقعی ایک مشکل کام ہے۔ تاہم کسی مذہب کو سمجھنے کے لئے اُس کے بگڑے ہوئے پیروکاروں کے بجائے اُس مذہب کی مبادیات کو جاننے کی کوشش کرنی چاہیے۔ مسلمان چونکہ کئی طرح سے تفریق ہو گئے ہیں تو اُن میں سے کسی ایک فریق کو مثال بنانا آسان نہیں ہے۔ البتہ اگر ایسا کرنا کرنا ضروری ہو تو یہ دیکھنا چاہیے کہ اُس مذہب پر کون لوگ قائم ہیں جو اوائل دور میں پیش کیا گیا تھا۔
چلیے مان لیا آپ کا یہ استدلال۔۔۔ اب کچھ مثالیں ان لوگوں کی دیں جو اوائل دور میں پیش کیے گئے مذہب پر قائم ہیں۔
 

فاتح

لائبریرین
دراصل بگاڑ اسلام کی مبادیات سے انحراف کے باعث ہی پیدا ہوا۔ سو جو شخص کسی عقیدے سے انحراف کر گیا ہو تو اُس کے عمل کی بنیاد پر اس عقیدے کو جانچنا کیسے درست ہو سکتا ہے۔ سو مسلمانوں کے اعمال کو قران و سنت کی کسوٹی پر پرکھا جانا چاہیے نہ کہ مسلمانوں کے اعمال کی بنیاد پر قران و سنت کو سمجھنے کی کوشش کی جائے، خصوصاً تب کہ جب پرکھنے والے لوگ خود بھی مسلمان ہوں۔
کیا ہم موجودہ دور میں قرآن و سنت کی کسوٹی پر پورا اترنے والے محض ایک فیصد مسلمان بھی نہیں تلاش کر سکتے؟
 

فاتح

لائبریرین
ایکچوئیلی یہ کہانی میری شروع کردہ تھی یہ تو گواہی دے کر پھنس گئی ہیں۔ بندوں کے تڑپنے پھڑکنے کی کسی مہربان نے وڈیو بھی لگا دی ہے۔ باقی جہاں تک حقیقت اور فراڈ کا تعلق ہے تو آپ جو وڈیو دیکھ سکتے ہیں وہ کوئی کیمرہ ٹرِک یا انیمیشن کا کمال نہیں ہے میں یہ سب لائیو دیکھ چُکا ہوں اور ڈاکٹر عمران بھی رئیل لائف کریکٹر ہے۔ میں پتا کر سکتا ہوں کہ آج کل محفل کب اور کہاں لگتی ہے پھر آپ میں سے جو بھی چاہے خود یہاں آ کر تجربہ کر سکتا ہے :) اُمید ہے یہ وضاحت غلط فہمی ختم کرے گی :)
حضور، بندے پھڑکنے اور پھڑکانے کا آپ نے تو مشاہدہ کیا تھا لیکن اسے کسی انسانی گرڈ اسٹیشن کا شاخسانہ قرار نہیں دیا تھا۔ لیکن محترمہ نور سعدیہ شیخ، جو عموماً کافی منطقی بات کرتی ہیں، نے اسے نہ صرف انسان کے اندر موجود بجلی کے کرنٹ کے جھٹکے قرار دے دیا بلکہ بایو ماس کا تصور بھی ان جھٹکوں سے نکال دیا۔ ان باتوں کو بھی ہم نے مثبت انداز میں "پر مزاح" کی ریٹنگ دی لیکن جب انہی کی بات کو بنیاد بنا کر کسی نے آگے بات بڑھائی تو انہوں نے ان محترم کی بات کو "فضول" کہہ دیا جس پر میں نے یہ کہا کہ اگر ان کی بات فضول ہے تو اس سے بڑھ کر فضول بات کا آغاز آپ کی جانب سے ہوا تھا
 

arifkarim

معطل
میرا تو خیال تھا کہ فاتح نے شغل کے طور پر دھاگہ کھولا ہے۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ آپ سنجیدہ ہی ہو جائیں گے۔
اور میں ان صاحب سے ایک اور دھاگہ پر اتنے دن غیرمرئی علوم سے متعلق ’’سنجیدہ‘‘ گفتگو کرتا رہا! :LOL:

یہ بھی معجزہ ہے امیر صاحب کا کہ کیا انگریجی آئی ہے اس اردو محفل میں!
آپنے جس پیغام کا اقتباس لیا ہے وہ تو کب کا انتظامیہ کی نظر ہو چکا ہے۔ :whistle:

لیکن ہمارا دستور تو یہی ہے نا۔۔۔ ہم جب بھی اسلام کے مقابل دیگر مذاہب کو نیچا دکھانے کے لیے مثالیں دیتے ہیں تو وہ دوسرے مذاہب کے پیرو کاروں کی مثالیں ہی لاتے ہیں۔ لیکن جب کوئی غیر مسلم ہم مسلمانوں کی مثال دے تو ہم اسے جزو اور کل اور مبادیات کی بحث میں الجھا دیتے ہیں۔
ہاہاہا۔ جی بالکل ایسا ہی ہے۔ اور ساتھ میں ہم یہ کہتے نہیں تھکتے کہ منافق دوزخ کے سب سے نچلے درجے میں ہوں گے۔ :p

چلیے مان لیا آپ کا یہ استدلال۔۔۔ اب کچھ مثالیں ان لوگوں کی دیں جو اوائل دور میں پیش کیے گئے مذہب پر قائم ہیں۔
قادیانی؟ :ROFLMAO:

کیا ہم موجودہ دور میں قرآن و سنت کی کسوٹی پر پورا اترنے والے محض ایک فیصد مسلمان بھی نہیں تلاش کر سکتے؟
ایک فیصد تو پھر قادیانی ہی ہیں۔ :grin:

حضور، بندے پھڑکنے اور پھڑکانے کا آپ نے تو مشاہدہ کیا تھا لیکن اسے کسی انسانی گرڈ اسٹیشن کا شاخسانہ قرار نہیں دیا تھا۔ لیکن محترمہ نور سعدیہ شیخ، جو عموماً کافی منطقی بات کرتی ہیں، نے اسے نہ صرف انسان کے اندر موجود بجلی کے کرنٹ کے جھٹکے قرار دے دیا بلکہ بایو ماس کا تصور بھی ان جھٹکوں سے نکال دیا۔ ان باتوں کو بھی ہم نے مثبت انداز میں "پر مزاح" کی ریٹنگ دی لیکن جب انہی کی بات کو بنیاد بنا کر کسی نے آگے بات بڑھائی تو انہوں نے ان محترم کی بات کو "فضول" کہہ دیا جس پر میں نے یہ کہا کہ اگر ان کی بات فضول ہے تو اس سے بڑھ کر فضول بات کا آغاز آپ کی جانب سے ہوا تھا
یہ سب بکواس باتیں ہیں۔ یہی حرکتیں کوریا کے عیسائی کرتے پائے گئے ہیں:

دماغ کی خرابی کو بجلی کے جھٹکوں سے تشبیہ دینا خود انکی جہالت کا سب سے بڑا اثبوت ہے :)
 

نور وجدان

لائبریرین
کیا اس آئن سپلٹنگ سے موبائل تین مہینے تک مسلسل چارج ہوتا رہ سکتا ہے؟ یا جس تناظر میں آپ نے لکھا اس پر سوال پوچھ لیتا ہوں کہ کیا اس آئن سپلٹنگ کی قوت اتنی ہوتی ہے کہ نشتر اسپتال میں بندے پھڑکانے شروع کر دے

آپ کی اسی پھڑکا دینے والی بات کا جواب دیا تھا ان صاحب نے جن کو آپ نے "فضول" کے درجے پر فائز فرما دیا۔


بایو ماس کے متعلق بہت کچھ نہ سہی، کم از کم دو پیراگراف پر مشتمل کچھ چھوٹا سا ہی پڑھ لیجیے، امید ہے افاقہ ہو گا۔
بایو ماس کا تصور آپ کے الیکٹرولائٹس اور آئن سپلٹنگ جیسی کسی چیز سے نہیں نکلا۔ کبھی لکڑیاں جلا کر کھانا پکتے یا ہاتھ سینکتے ہوئے دیکھا ہے آپ نے؟ بس وہیں سے نکلا ہے یہ تصور کہ لکڑیاں اور گھاس پھونس اور دیگر اشیا کو جلا کر حرارت اور بھاپ پیدا کرو

بایو ماس کو پوری طرح پڑھا ہوا ہے ۔ میں نے جنرل لکھا تھا کہ انسان کے اندر کرنٹ ہے اور سسٹم اسی کرنٹ سے چل رہے ہیں ، بائیو ماس انسان کا یا جانور کا نامیاتی مواد ہے ۔۔۔۔ اگر میری بات غلط لگی ہے اور ٹھیس پہنچی ہے آپ کو ،مجھے آپ سے معذرت کر لینی چاہیے ۔ اور مجھے اس میں عار نہیں ۔۔ مگر میں نے جو لکھا ہے اس کا مطلب یہ نہیں تھا کہ انسان کے جسم میں کوئی بجلی پیدا کرکے پھڑکا رہا ہے ۔ میں نے اس کو سنا ہے ،آنکھوں سے دیکھا نہیں ہے ۔آپ اہل علم ہیں اور ہم جاہل ۔۔ سو جاہل لوگوں کو بخش دیں ۔۔۔ واسلام
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
فاتح کی بات سے آپ کا تصفیہ ہو جانا چاہئے۔
جو آپ نے تھیوری پیش فرمائی ہے ایسی کوئی تھیوری ابھی تک میرے ناقص علم کے مطابق وقوعپزیر نہیں ہوئی۔ آگر ہے تو نوبیل انعام کے قابل ہے:-P

مجھے کسی کے الفاظ کی ضرورت نہیں تصفیہ کے لیے کہ مجھے کوئی الجھن نہیں ہے ۔آپ کو لگتا ہے نوبل پرائز ملنا چاہیے تو آپ کے الفاظ سے مل چکا ہے ۔ شکریہ اس کو دینے کو ۔۔قبول کرلیا آپ کا پرائز ۔۔بات ختم اب
 

نور وجدان

لائبریرین
میں نے ان کراماتی کرنٹ بابا کا نام نوبل انعام کیلئے یہاں اوسلو میں مقیم نوبیل کمیٹی کو بھجوایا تو جواب میں انہوں نے لکھ دیا کہ وہ صرف نوبیل انعام برائے امن کے دیتے ہیں ۔ اسکے لئے آپکو اسٹاک ہولم میں مقیم نوبیل کمیٹی برائے قدرتی سائنسز کے ہاں رابطہ کرنا پڑے گا :)

آپ بھی اس کام میں شریک رہیں ۔۔اللہ تعالیٰ آپ کی توانائیاں اور بڑھا دے ۔۔۔ کسی بات کے شئئر کرنے سے مراد یہ ہر گز نہیں تھا کہ میں نے یقین کیا ہے ۔۔معذرت ! میں نے اس محفل میں کوئی واقعہ شریک کردیا وہ اس ویڈیو کے پیش نظر جس میں نہ میری تردید تھی اور نہ وہ رائے تھی ۔۔۔ شکریہ اپنی خدمات بہم پہنچانے کا
 

نور وجدان

لائبریرین
حضور، بندے پھڑکنے اور پھڑکانے کا آپ نے تو مشاہدہ کیا تھا لیکن اسے کسی انسانی گرڈ اسٹیشن کا شاخسانہ قرار نہیں دیا تھا۔ لیکن محترمہ نور سعدیہ شیخ، جو عموماً کافی منطقی بات کرتی ہیں، نے اسے نہ صرف انسان کے اندر موجود بجلی کے کرنٹ کے جھٹکے قرار دے دیا بلکہ بایو ماس کا تصور بھی ان جھٹکوں سے نکال دیا۔ ان باتوں کو بھی ہم نے مثبت انداز میں "پر مزاح" کی ریٹنگ دی لیکن جب انہی کی بات کو بنیاد بنا کر کسی نے آگے بات بڑھائی تو انہوں نے ان محترم کی بات کو "فضول" کہہ دیا جس پر میں نے یہ کہا کہ اگر ان کی بات فضول ہے تو اس سے بڑھ کر فضول بات کا آغاز آپ کی جانب سے ہوا تھا

ماشاء اللہ ۔۔۔ یونہی معانی اخذ کرتے رہیں ۔۔ میں نے مان لیا ، تسلیم کیا ہے جو آپ نے میرے بارے میں ارشاد فرمایا۔۔مگر ایک بات کہوں گی بات کے درست مفاہیم پر جائیں۔۔میں اس دھاگے اس بہت کچھ سیکھ چکی ہوں ۔۔ کہ انسان کا کام صرف دوسرے انسان کا مزاق ۔۔اس دھاگے کی بنیاد ہی یہی ہے ۔ اور جس کی بنیاد ''شر'' ہو ۔۔ وہاں سے دور رہنا چاہیے تھا۔۔ جس نے جتنا حصہ لیا ان دھاگوں میں ،،اتنی بات بڑھی ۔۔میں ان لوگوں میں سے نہیں جو بات بڑھانا چاہتے ۔۔اس لیے بات ختم ہے
 

آوازِ دوست

محفلین
حضور، بندے پھڑکنے اور پھڑکانے کا آپ نے تو مشاہدہ کیا تھا لیکن اسے کسی انسانی گرڈ اسٹیشن کا شاخسانہ قرار نہیں دیا تھا۔ لیکن محترمہ نور سعدیہ شیخ، جو عموماً کافی منطقی بات کرتی ہیں، نے اسے نہ صرف انسان کے اندر موجود بجلی کے کرنٹ کے جھٹکے قرار دے دیا بلکہ بایو ماس کا تصور بھی ان جھٹکوں سے نکال دیا۔ ان باتوں کو بھی ہم نے مثبت انداز میں "پر مزاح" کی ریٹنگ دی لیکن جب انہی کی بات کو بنیاد بنا کر کسی نے آگے بات بڑھائی تو انہوں نے ان محترم کی بات کو "فضول" کہہ دیا جس پر میں نے یہ کہا کہ اگر ان کی بات فضول ہے تو اس سے بڑھ کر فضول بات کا آغاز آپ کی جانب سے ہوا تھا
آپ نے حق گوئی پر اکتفا کیا حالانکہ آپ وضاحت طلب کرکے اُنہیں مُشکل میں ڈال سکتے تھے ۔ بچوں کی پِلو فائٹ میں شامل بڑے اپنا ہاتھ ہلکا رکھیں کیونکہ اُنہیں چوٹ لگ سکتی ہے :)
 

رانا

محفلین
اور اس کرنٹ کی بابت آپکی کیا رائے ہے :biggrin:
اس ویڈیو کو دیکھ کر مجھے ایک بات یادآئی کہ کرنٹ کے ذریعے بندے پھڑکانے والا تجربہ تو خاکسار نے بھی اپنی کالج لائف میں کیا ہوا ہے اور ان دنوں میں خوب انجوائے کیا تھا۔لیکن اس سے بھی عجیب تر میرے ایک کزن کی اسی ترکیب میں ایک نئی اختراع تھی جس کا ہمیں بعد میں پتہ لگا اور ان کی اختراع پر عش عش کراٹھے۔ جب ہم انٹر میں تھے تو امیر سیف اللہ سیف صاحب کی الیکٹرونکس کے تجربات کی کتابیں پڑھ پڑھ کر ہمیں بھی چھوٹے چھوٹے سرکٹس بنانے کا شوق پیدا ہوگیا تھا اور ہم الیکٹرونکس کی کتابیں ڈھونڈ ڈھونڈ کر پڑھا کرتے تھے۔ ایسی ہی ایک کتاب میں یہ دلچسپ سرکٹ پڑھا جس میں سامان بھی زیادہ درکارنہ تھا۔ صرف ایک پینسل سیل جو کہ عام گھروں میں ہوتا ہے۔ اور ایک ٹرانسفارمر ۶ وولٹ کا جو کہ لالوکھیت کے عرشی ریڈیو ہاوس سے خرید لائے۔طریقہ سادہ ساتھا کہ پینسل سیل کو ٹرانسفارمر کی ۶ وولٹ والی سائیڈ پر تاروں کے ذریعے کنکٹ کرنا تھا اور ٹرانسفارمر کی دوسری سائیڈ یعنی ۲۲۰ وولٹ والی تاریں کسی بندے کو لگادیں تو بندہ پھڑک اٹھتا تھا۔ ہم نے گتے کا ایک خوبصورت سا مائک تیار کیا اس میں یہ سرکٹ نصب کیا۔ مائیک کی اوپری سطح پر K2 سگریٹ کی پنیاں چپکائیں۔ یاد رہے کہ سگریٹ کے اندر کی سلور پنیاں کرنٹ کی موصل ہوتی ہیں۔ ان پنیوں کے نیچے ٹرانسفارمر کی تاریں لگادیں۔ اور کسی بھی دوست سے کہا کہ یار تمہارا انٹرویو کرنا ہے ذرا یہ مائک پکڑو۔ ادھر اس نے مائیک پکڑا اور سگریٹ کی پنیوں پر جب اس کی انگلیاں لگیں تو سرکٹ مکمل ہوا اور وہ پھڑک کر رہ گیا۔
پھر کچھ عرصے بعد ہمارا ایک کزن واہ فیکٹری سے چھٹیاں گزارنے ہمارے پاس آیاتو ہم نے اس سے اپنا یہ کھیل شئیر کیا۔ اس نے ہمیں بتایا کہ وہ تو اس کھیل کو خاکسار سے زیادہ بہتر طریقے سے انجوائے کرچکا ہے۔ اور وہ اس طرح کہ جیکٹ پہن کر اندر کی جیب میں سرکٹ رکھا۔ اور ٹرانسفارمر کی تاریں لمبی کرکے جیکٹ کی آستین کے اندر سے نکال کر اپنی ہتھیلی پر ایک خاص انداز میں سیٹ کی۔ اور کسی سے بھی جاکر سلام کرنے کے بہانے ہاتھ ملانا اور پھر بندے کے پھڑکنے کا مشاہدہ کرنا۔
ایک بات بتادوں کہ اگر کوئی دوست یہ تجربہ کرنا چاہیں تو پینسل سیل صرف ایک عدد ہی ڈیڑھ وولٹ والا استعمال کریں زیادہ کی صورت میں نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔
 
آخری تدوین:

محمد امین

لائبریرین
رانا ٹرانسفارمر پر پینسل سیل کام نہیں کرتا۔ سیل میں ڈی سی ہوتا ہے اور ٹرانسفارمر ڈی سی کے آگے بے دست و پا ہوجاتا ہے۔۔۔ وہ کوئی اور شئے ہوگی۔
 

جاسمن

لائبریرین
آپ کیسے جان سکتی ہیں کہ کوئی کلمہ استعمال کرتے ہوئے کسی شخص کے دل میں طنز کرنے کا مقصد چھپا ہوا تھا؟
فاتح بھائی! دلوں کا حال تو اللہ ہی جانتا ہے۔ البتہ اب یہ بات عام ہوتی جا رہی ہے کہ ہم میں سے اکثر لوگ طنزیہ طور پہ اِن کلمات کا استعمال کرتے ہیں۔ یہاں اِس دھاگے میں بھی اگر آپ غور کریں تو صاف صاف نظر آئے گا۔ نام لینے سے دل شکنی ہوتی ہے اِس لئے اپنی مثال دیتی ہوں۔ میرے بیٹے کے بال اکثر بکھرے رہتے ہیں (اور میں اُسے وحید مراد کہتی ہوں)۔وہ لا پرواہ سا ہے۔ جب کہیں جانے کے لئے تیار ہوتا تھا تو میں اُسے طنزیہ طور پہ کہتی تھی۔"ماشاءاللہ! تو میرا بیٹا تیار ہے؟بدتمیز کنگھی تو کر لو صحیح طرح سے"
یہ میں انجانے میں کہتی تھی اور احساس نہیں تھا۔
پھر میں نے اِس بات کا احساس کیا اور اِس عادت کو چھوڑنے کی کوشش شروع کی۔
 
آخری تدوین:

آوازِ دوست

محفلین
میرا تو خیال تھا کہ فاتح نے شغل کے طور پر دھاگہ کھولا ہے۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ آپ سنجیدہ ہی ہو جائیں گے۔
آٹھویں کلاس میں تھا جب میرے سکول میں ایک "جادوگر" آیا۔ اس نے ہم سینکڑوں بچوں کے سامنے پانی سے بھری بالٹی کو ایک رسی باندھی اور اسے اپنی آنکھ کے پلک سے اٹھا کر دکھایا۔ پھر اس نے اپنے منہ سے رنگ برنگ کاغذوں کا ایک انبار اگل کر سامنے سٹیج پر رکھ دیا۔ اب تو خیر ایسے کرتب یوٹیوب پر بھی متاثر نہیں کرتے۔
کیا محض کسی واقعہ کا مشاہدہ کسی حقیقت کی دلیل بن جاتا ہے ؟
عثمان صاحب اَب ایسا بھی سنجیدہ نہ سمجھ لیں ہمیں کہ بات کرنی مُشکل ہو جائے۔ شُعبدوں کی لاجک سمجھ میں آجائےتو وہ شعبدے نہیں رہتے اور جب تک سمجھ نہ آئے اُن کا چارم ختم نہیں ہوتا البتہ جیسے ہم ہر سائنسی چیز کی ٹیکنالوجی اور پسِ پردہ قوانین میں اُلجھنے سے احتراز کرتے ہیں اور اپنی بے چین سوچوں کو تھپک دیتے ہیں کہ یہ سب بھی دیگر کاوشوں کی طرح نئی دریافتوں کا معرکہ ہے اور سب کُچھ جاننا ہماری ضرورت ہے نہ ہمارے لیے ممکن ہے تو ایسے ہی سکول اور یو ٹیوب کے شعبدوں کی خواہ ہمیں خاک سمجھ نہ آئےہم
اِس دلیل سے خود کو بہلا لیتے ہیں کہ یہ جو کُچھ بھی ہے محض ایک ٹرِک ہے اور اِس کا حامل ہماری طرح کا ایک عام سا انسان ہے جِس بیچارے کی سوچ دو وقت کی روٹی سے آگے کی نہیں ہے اور اِس اٹکل پچو کو اِس نے اپنی روزی روٹی کا وسیلہ بنایا ہوا ہے۔
کرتب دِکھانے کے بعد جادوگر جب اپنے سر کو ہیٹ سمیت جھُکا کر حاضرین کو اپنے درباری رکوعی سلام سے حقیقی دُنیا میں واپس لاتا ہے اور اُنہیں باور کراتا ہے کہ اَب میرا کام ختم اور آپ کا شروع ہوا، میرے اور میرے بچوں کی پالنہار وہ داد ہے جو آپ نقدی کی صورت میں میرے ہیٹ میں ڈال دیں گے تو اپنے فن کا خُدا ایک دم بھکاری بن جاتا ہے اور ہم دِل ہی دِل میں کہہ اُٹھتے ہیں کہ اوہ تو یہی تھی اِس بازیگر کی اوقات۔
جب کام اِس خام سطح سے اُوپر اُٹھتا ہے شُعبدوں کا سیاق و سباق انقلابی طور پر بدل جاتا ہے اور داد و تحسین اورانعام طلبی کہیں بُہت پیچھے اور بہت نیچے رہ جاتی ہےتو آپ کو بھی اپنی سوچ بدلنا پڑتی ہے اور اگر آپ اِس تبدیلی کو اپنی کمزوری سمجھتے ہوئے اِس سے بھاگنا شروع کردیں تو درحقیقت آپ خود کو جامد کر لیتے ہیں اور اپنے ایجاد کردہ طرزِ کُہن پر اڑے رہتے ہیں یہ جانتے ہوئے بھی کہ آپ غلط ہو سکتے ہیں آپ اپنے موقف سے لچک نکال دیتے ہیں۔ تعلیم کا مقصد انسانی شعور کو بدلاؤ سے مطابقت و موافقت کی لچک مہیا کرنا ہی تو ہے ۔ اگر آپ کے پاس نرم اور لچکدار احساسات ہیں تو آپ غریب نہیں اور اگر ساتھ میں دلیل بھی ہے تو آپ سخاوت بھی کر سکتے ہیں :)
 

رانا

محفلین
رانا ٹرانسفارمر پر پینسل سیل کام نہیں کرتا۔ سیل میں ڈی سی ہوتا ہے اور ٹرانسفارمر ڈی سی کے آگے بے دست و پا ہوجاتا ہے۔۔۔ وہ کوئی اور شئے ہوگی۔
امین بھائی وہ ٹرانسفارمر ہی تھا ۔ٹرانسفارمر والی بات اس لئے یقین سے کہہ رہا ہوں کہ ابھی تک ذہن پر یہ نقش ہے کہ لالوکھیت دس نمبر پر اترا تھا اور عرشی ریڈیو ہاؤس سے چھ وولٹ کے ٹرانسفارمر کا مطالبہ کیا تھا اور اس وقت تک میں نے صرف وہی ٹرانسفارمر دیکھے تھے جو بجلی کے کھمبوں کے ساتھ نظر آتے ہیں اس لئے خیال تھا کہ یہ والا اتنا بڑا تو ہوگا جتنا ایک چھوٹا ریڈیو ہوتا ہے لیکن جب دکاندار نے نکال کردیا تو بڑی حیرت ہوئی کہ اتنا چھوٹا سا ہے۔ اس سے الٹ کام لیا گیا تھا۔ عام طور پر ٹرانسفارمر کی ۲۲۰ وولٹ والی سائیڈ سے اے سی کرنٹ گزار کر دوسری طرف سے ۶ یا ۱۲ وولٹ حاصل کئے جاتے ہیں۔ لیکن اس تجربے میں اس سے برعکس کام لیا گیا تھا کیونکہ اس کی ۶ وولٹ والی سائیڈ پر پنسل سیل لگایا گیا تھا اور ۲۲۰ وولٹ والی سائیڈ سے کرنٹ حاصل کیا گیا تھا۔ یہ وضاحت کردوں کہ اس سرکٹ سے مستقل کرنٹ حاصل نہیں ہوتا بلکہ جیسے ہی سرکٹ آن ہوتا ہے ایک زبردست سا جھٹکا ایسا لگتا ہے جیسے اے سی کرنٹ کا جھٹکا ہوتا ہے۔ سادہ سا سرکٹ ہے گھر میں ہی پنسل سیل ٹی وی کے ریموٹ سے نکال لیں اور ٹرانسفارمر کسی پرانے خراب اڈاپٹر سے نکال کر تجربہ کرلیں کنفرم ہوجائے گا۔ سیل کے حوالے سے ہوسکتا ہے کہ میں کچھ بھول رہا ہوں کیونکہ اس وقت ڈیڑھ وولٹ میں پنسل سیل کے علاوہ بڑے سیل بھی آتے تھے جو پرانے ٹیپ ریکارڈر میں استعمال ہوتے تھے شائد وہ استعمال کیا ہو لیکن ہوتا وہ بھی ڈی سی ہی ہے۔
 
آخری تدوین:
Top