امریکا دنیا کی طاقتورترین قوم .روس محض علاقائی طاقت ہے:اوباما کا پیوٹن کو انتباہ

حسینی

محفلین
امریکا دنیا کی طاقتورترین قوم .روس محض علاقائی طاقت ہے:اوباما کا پیوٹن کو انتباہ
335316_87331606.jpg.pagespeed.ce.UqTPGq8kKg.jpg

ماسکو کی بعض پڑوسی ممالک کو دھمکیاں کمزور ہونے کی علامت ہیں،بہتر ہے روسی صدر اپنی فوج کو یوکرائن سے دور رکھیں،دیگر ملکوں کی خواہش ہے امریکا بدستور قائدانہ کردار ادا کرتا رہے،امریکی صدر کی صحافیوں سے گفتگو
ہیگ (فارن ڈیسک) امریکی صدر اوباما نے کہا ہے کہ امریکا کرہ ارض کی طاقتورترین قوم ہے، اس کے برعکس روس محض ایک علاقائی طاقت ہے، ایک برطانوی اخبار کے مطابق یہاں صحافیوں سے گفتگو کے دوران انہوں نے اپنے روسی ہم منصب پیوٹن کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے حق میں بہتر یہی ہے کہ اپنی فوج کو یوکرائن کی سرحد سے دور ہی رکھیں ورنہ عالمی برادری روس پر مزید سخت پابندیاں عائد کرنے پر مجبور ہوجائے گی، انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ روس کی جانب سے اس کے بعض پڑوسی ممالک کو دھمکیاں اس کے طاقتور ہونےکی نہیں بلکہ کمزور ہونے کی علامت ہیں، صدر اوباما نے کہاکہ امریکا کو بھی اپنے ہمسایہ ممالک پر کافی اثر و رسوخ حاصل ہے، لیکن ہمارا یہ طریقہ نہیں کہ تعاون میں اضافے کا بہانہ کرکے ان کی سرحدوں کے اندر داخل ہوجائیں، امریکا کو عالمی سطح پر جو مقام حاصل ہے اس کی وجہ سے دیگر ممالک کی خواہش ہے کہ وہ بین الاقوامی معاملات میں بدستور قائدانہ کردار ادا کرتا رہے، دریں اثنا تجزیہ نگاروں کے مطابق روس کے خلاف امریکی صدر کا یہ جارحانہ بیان دراصل نکتہ چینی سے محفوظ رہنے کی ایک کوشش ہے، اس لئے کہ اب تک امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے روس کے مختلف افراد پر جو پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان سے صدر پوٹن اور روسی حکومت کو کوئی قابل ذکر پریشانی لاحق نہیں ہوئی، عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق متعدد حلقوں نے اس صورتحال کی نشاندہی کرتے ہوئےاسے صدر اوباما کی کمزوری قرار دیا تھا، اپنے خلاف پیدا ہونے والے اس منفی تاثر کو زائل کرنے کیلئے اوباما نے روس کے خلاف اظہار خیال کیا ہے، اس کا اصل مقصد صدر پیوٹن کو خوفزدہ کرنا نہیں بلکہ اپنے مخالفین کا منہ بند کرنا ہے۔

http://www.dunya.com.pk/index.php/dunya-meray-aagay/2014-03-27/335316
 

حسینی

محفلین
امریکہ محض بونگیاں مار رہا ہے۔۔ روس نے شام اور یوکرائن میں اپنی برتری ثابت کر دی۔۔۔ روس صرف علاقائی نہیں عالمی طاقت کے طور پر پھر سے ابھر رہا ہے۔
امریکہ روس کے ساتھ بھی پاکستان والا سلوک اور رویہ اپنانا چاہتا ہے۔۔۔ ہمارا ساتھ دو۔۔ نہیں تو پتھروں کے زمانے میں پہنچادیں گے۔
لیکن روس خود اک بڑی طاقت ہے۔۔۔ امریکی پابندیوں کے مقابلے میں روس نے بھی ان پر پابندیاں لگانے کی دھمکی دے دی۔۔۔ اب امریکہ کی بدمعاشی بہت دیر تک نہیں چلنے والی۔
 

arifkarim

معطل
امریکہ محض بونگیاں مار رہا ہے۔۔ روس نے شام اور یوکرائن میں اپنی برتری ثابت کر دی۔۔۔ روس صرف علاقائی نہیں عالمی طاقت کے طور پر پھر سے ابھر رہا ہے۔
امریکہ روس کے ساتھ بھی پاکستان والا سلوک اور رویہ اپنانا چاہتا ہے۔۔۔ ہمارا ساتھ دو۔۔ نہیں تو پتھروں کے زمانے میں پہنچادیں گے۔
لیکن روس خود اک بڑی طاقت ہے۔۔۔ امریکی پابندیوں کے مقابلے میں روس نے بھی ان پر پابندیاں لگانے کی دھمکی دے دی۔۔۔ اب امریکہ کی بدمعاشی بہت دیر تک نہیں چلنے والی۔

اس عالمی بدمعاشی ہی کی بدولت تو امریکہ حضرت امریکہ بنا ہے۔ :)
 

زیک

مسافر
امریکہ محض بونگیاں مار رہا ہے۔۔ روس نے شام اور یوکرائن میں اپنی برتری ثابت کر دی۔۔۔ روس صرف علاقائی نہیں عالمی طاقت کے طور پر پھر سے ابھر رہا ہے۔
امریکہ روس کے ساتھ بھی پاکستان والا سلوک اور رویہ اپنانا چاہتا ہے۔۔۔ ہمارا ساتھ دو۔۔ نہیں تو پتھروں کے زمانے میں پہنچادیں گے۔
لیکن روس خود اک بڑی طاقت ہے۔۔۔ امریکی پابندیوں کے مقابلے میں روس نے بھی ان پر پابندیاں لگانے کی دھمکی دے دی۔۔۔ اب امریکہ کی بدمعاشی بہت دیر تک نہیں چلنے والی۔
خواب دیکھتے رہیں
 

arifkarim

معطل

زیک، آپکو کم از کم اب یہ تسلیم کر لینا چاہئے کہ امریکہ اب سرد جنگ کے بعد والی سوپر پاور نہیں رہی ہے۔ چین، روس، بھارت، جنوبی کوریا، جنوبی افریقہ، ایران وغیرہ نئی ابھرتی ہوئی علاقائی طاقتیں بن کر سامنے آرہی ہیں۔ اسکے مقابلہ میں حضرت امریکہ اب اتنا حضرت نہیں رہا۔ اسکا سب سے بڑا اثبوت خود امریکہ کا دس سال سے زائد کئی ٹریلن ڈالرز عراق اور افغانستان میں ضائع کرنے کے باوجود اپنے جمہوری اہداف حاصل نہ کر سکنا، دائمی معاشی بحران، امریکہ کی متواتر سکٹرتی ہوئی مڈل کلاس اور کبھی نہ رکنے والی امیر ترین ایلیٹ کلاس کے درمیان خلیج تاریخی طور پر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ آج اس دہانے پر کھڑا ہے جہاں وہ 1929 کے اسٹاک مارکیٹ کریش کے بعد تھا۔ اور اب شام اور کریمیا میں روسی مداخلت کے خلاف امریکہ کا ٹھوس اقدام نہ کر سکنا بھی ایک اور اثبوت ہے امریکہ کی بڑھتی ہوئی معاشی اور عسکری کمزوریاں کا۔ مجھے نہیں معلوم کہ آپکا امریکہ میں کیا کام ہے لیکن حقیقت یہی ہے کہ امریکی اکثریت خوشحال زندگی بسر نہیں کررہی اور اپنے زوال کی طرف تیزی سے گامزن ہے۔ اور اس زوال کے پیچھے امریکہ کا لا متناہی بیرونی و اندرونی قرضہ بھی شامل ہے۔

http://theeconomiccollapseblog.com/...just-prior-to-the-last-great-financial-crisis

http://www.zerohedge.com/news/2014-03-27/guest-post-economic-weakness-creates-military-weakness


http://www.bloomberg.com/news/2014-03-10/debt-exceeds-100-trillion-as-governments-binge.html
 

میر انیس

لائبریرین
ہر عروج کے لئے ایک دن زوال ہے ۔ فرعون ہامان نمرود شداد اور ابراہا اپنے اپنے زمانے کی نام نہاد سپر پاورز تھیں لیکن کسی کو ایک کمزور سے مچھر نے کسی کو ننھے ننھے پرندوں (ابابیل) اور کسی کو ایک پانی کی لہر نے غرق کردیا اور یہ اللہ کا قانون ہے کہ جب اسکو کسی کو ذلیل کرنا ہوتا ہےتو اس سے کئی گناہ چھوٹی طاقت کے ذریعے ختم کرادیتا ہے امریکہ کی بدمعاشی کو بھی فنا ہونا ہی ہے چاہے ابھی یا کچھ سالوں بعد
 

زیک

مسافر
ہر عروج کے لئے ایک دن زوال ہے ۔ فرعون ہامان نمرود شداد اور ابراہا اپنے اپنے زمانے کی نام نہاد سپر پاورز تھیں لیکن کسی کو ایک کمزور سے مچھر نے کسی کو ننھے ننھے پرندوں (ابابیل) اور کسی کو ایک پانی کی لہر نے غرق کردیا اور یہ اللہ کا قانون ہے کہ جب اسکو کسی کو ذلیل کرنا ہوتا ہےتو اس سے کئی گناہ چھوٹی طاقت کے ذریعے ختم کرادیتا ہے امریکہ کی بدمعاشی کو بھی فنا ہونا ہی ہے چاہے ابھی یا کچھ سالوں بعد
بالکل جیسے بنو امیہ، عباسیہ، فاطمی، عثمانیہ، صفوی، مغل اور دیگر اسلامی سپرپاورز کو بھی زوال آیا تھا۔
 
Top