اللّہ تعالیٰ کی شان میں اشعار

سیما علی

لائبریرین
گونج قدرت کی چار سو پائی
ہر مکاں لا مکاں میں اللہ ہو

کاش مہکے مرا سخن اس سے
جگمگائے بیاں میں اللہ ہو
ڈاکٹر سید عطا المصطفیٰ
 

سیما علی

لائبریرین
تیری مدحت تیری حمد بیان کروں میں کب ہے ممکن
میں محدود دماغ کا حامل کب یہ مجھ میں تاب و تواں ہے

تو ہے احد اور میںہوں کثرتِ خلق کا جزو اے میرے خالق
تیری ذات حقیقت ہے اور میری ہستی ایک گماں ہے

مرتضیٰ اشعر
 

سیما علی

لائبریرین
بحارِ شورشِ امواجِ حیرت کی روانی ہے
ترا پیشِ خرد ہے چشمۂ اعجاز بسم اللہ

چلو مقصودؔ ! آیا ہے بُلاوا پھر مدینے سے
کہ خود ہی تو ردیفِ نعت ہے غمّاز، بسم اللہ

مقصود علی شاہ
 

سیما علی

لائبریرین
تو ہی میرا رکوع ہے تو ہی میرا سجود۔
تو ہی میری نماز ہے اے رب ذوالجلال۔

تو ہی میرا سکون ہے تو ہی میرا قرار۔
تو ہی میرا جہاد ہے اے رب ذوالجلال۔
کنیز فاطمہ
 

سیما علی

لائبریرین
الٰہی راہ منزل کی دکھا دے پہنچیں منزل پر
بھٹکے پھر رہے ہیں کو بکو ہم کارواں والے

دُعا آزادؔ کی ہے غمزدوں کو دے خوشی مالک
کہاں تک مسکرائیں بے سبب درد نہاں والے

عبدالرحمن آزادؒ
 

سیما علی

لائبریرین
تمام عُقدوں کا حل، امن، آشتی کی سَنَد
ہے رَاحتوں کی رِدا لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ

رضاؔ جو شاہِ مدینہ ا کے دَر کے نوکر ہیں
اُنہی نے دِل سے پڑھا لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ
سید حسنین رضا ہاشمی
 

سیما علی

لائبریرین
اشکِ غم کی ہے آبرو تجھ سے
شاخِ اُمید میں نمو تجھ سے

تیری رحمت پہ ہے نظر سب کی
تجھ کو ہر آن ہے خبر سب کی

حافظ لدھیانوی

 
تیرے دیکھنے کی جو آس ہے
یہی زندگی کی اساس ہے
میں ہزار تجھ سے بعید ہوں
یہ عجب کہ تو میرے پاس ہے
تیرا کچھ پتہ بھی جو پاگیا،
وہ تمام جہاں پہ چھا گیا
تو بُرونِ وہم و خیال ہے
تو ورائے عقل و قیاس ہے
کسی انجمن میں قرار دل ،
نہ کسی چمن میں بہار دل
کہو کس سے حالت زار دل
کہ یہ ہر جگہ میں اداس ہے
 

یاسر شاہ

محفلین
بے حجابانہ در آ از در کاشانۂ ما

کہ کسے نیست بجز درد تو در خانۂ ما

وہ اتنے قریب تھے کہ دل ہی میں مل گئے
میں تو چلا تھا دُور کا ساماں کئے ہوئے

تیرے دیکھنے کی جو آس ہے
یہی زندگی کی اساس ہے
میں ہزار تجھ سے بعید ہوں
یہ عجب کہ تو میرے پاس ہے
تیرا کچھ پتہ بھی جو پاگیا،
وہ تمام جہاں پہ چھا گیا
تو بُرونِ وہم و خیال ہے
تو ورائے عقل و قیاس ہے
کسی انجمن میں قرار دل ،
نہ کسی چمن میں بہار دل
کہو کس سے حالت زار دل
کہ یہ ہر جگہ میں اداس ہے
شاعر کا نام؟
 

سیما علی

لائبریرین
آمدِ صبح کا جب دیتی ہے پیغام صبا
ذکر ہوتا ہے گلی کوچہ میں گھر گھر تیرا
ثبت ہے جس پہ ابراہیم کی مہرِ تعمیر
ہم نے سجدوں سے بسایا ہے وہ محور تیرا
صحنِ کعبہ میں کہیں نصب مجھے بھی کر دے
سنگِ اسود بھی تِرا میں بھی ہوں پتھر تیرا
راسخ عرفانی
 

سیما علی

لائبریرین
جعفر طیار

رب کی جب حمدمیں سناتا ہوں انتہائی سکون پاتا ہوں
یہی جعفر مرا وتیرہ ہے رب کا کھاتا ہوں رب کا گاتا ہوں
جعفر طیار
 

سیما علی

لائبریرین
خبر سب کی رکھتا ہے ہرحال میں
مسافر ہو کوئی کہ ہو وہ مقیم
قمر در پہ اس کے ہی کر سر کو خم
اگر ہے تجھے کچھ بھی عقل سلیم
۔
سید مظاہر عالم قمرؔ شمشی
بہار، انڈیا
 

سیما علی

لائبریرین
ہے یہ اُمید کہ بخشش کے سبب موت کے وقت
میرے اعمال میں باقی نہ رہے کی تقصیر

وہ جو دکھلاتا ہے خود مجھ کو حسیں خواب عزیزؔ
خود ہی دے دیتا ہے خوابوں کو سہانی تعبیر
ڈاکٹر احسن عزیز
 

سیما علی

لائبریرین
گو حکم تیرے لاکھوں یاں ٹالتے رہے ہیں
لیکن ٹلا نہ ہرگز دل سے خیال تیرا
مولانا الطاف حسین حالؔی
 
Top