الفاظ کی تکرار

زیرک

محفلین
وہ لطف، وہ احساں کر، اے چرخ! مِرے ساتھ
دوں میں بھی دعا تجھ کو مرا دل بھی دعا دے​
 

زیرک

محفلین
بہت سے غم دسمبر میں دسمبر کے نہیں ہوتے
اسے بھی جون کا غم تھا، مگر رویا دسمبر میں​
 

زیرک

محفلین
جونؔ کی تشنگی کا تھا خوب ہی ماجرا، کہ جو
مینا بہ مینا، مے بہ مے، جام بہ جام ہو گیا
جون ایلیا​
 

زیرک

محفلین
دنیا کے اس شور نے امجد کیا کیا ہم سے چھین لیا
خود سے بات کئے بھی اب تو کئی زمانے ہو جاتے ہیں
امجد اسلام امجد​
 

زیرک

محفلین
ادا سے دیکھ لو جاتا رہے گلہ دل کا
بس اک نگاہ پہ ٹھہرا ہے فیصلہ دل کا
ارشد علی خان قلق
قافیے اور ردیف میں جو الفاظ ہیں وہ تکرار الفاظ کے زمرے میں نہیں آتے، لیکن ایک مصرعے یا شعر میں ہوں تو چل جاتے ہیں
دم ہے توڑا ہر اک تمنا نے
تیرا آنا بھی اب ہے آنا کیا​
 

زیرک

محفلین
رات کو کہتے ہیں کل بات کریں گے دن میں
دن گزر جائے تو سمجھو کہ گئی رات پہ بات
باصر کاظمی​
 

زیرک

محفلین
یہ پیڑ ہرا پیڑ کسی کا بھی نہیں ہے
ہم وقت کی ٹہنی سے بہت جلد جھڑیں گے
راکب مختار​
 

زیرک

محفلین
لوگ تعبیر کی خواہش میں مرے جاتے ہیں
اور ہم خواب چھڑا لائے ہیں تعبیروں سے
راکب ‌مختار​
 
Top